کپڑے پھاڑ کر لڑکی کو مکمل برھنہ کیا اور سڑک پر آدھ کلو میٹر تک سر بازار ننگا گھماتے رھے

5 جولائی کی رات ساڑھے 10 بجے یہ تین افراد اپنے مزید دو دوستوں کے ساتھ 21 سالہ ام رباب انجم کے گھر داخل ہوئے…
لڑکی کے سر پر پستول کا بٹ مار کر کھینچتے ہوے سڑک پر لے آئے۔
کپڑے پھاڑ کر لڑکی کو مکمل برھنہ کیا اور سڑک پر آدھ کلو میٹر تک سر بازار ننگا گھماتے رھے… 🤐
اس تمام واقعہ کی بنیاد یہ تھی کہ لڑکی ام رباب مسلمان تھی۔


جب کہ اصل ملزم وسیم کرسچن تھا۔جو ام رباب کو شادی کی پیشکش کر چکا تھا۔
لڑکی نے یہ کہہ کر انکار کیا تھا کہ میں مسلمان ہوں کسی غیر مسلم سے شادی نہیں کروں گی۔


اور جواب میں لڑکی کو ہمیشہ کے لیے دیدہ عبرت بنا دیا گیا۔