بارہویں کے امتحانات 26 جولائی سے، انتظامات مکمل،امتحانات ملتوی کا حکم ملا تو بلا تاخیر عمل کرینگے‘چیئرمین بورڈ


اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر سعید الدین نے کہا ہے کہ انٹرمیڈیٹ بارہویں جماعت کے سالانہ امتحانات برائے 2021ء پیر 26؍ جولائی 2021ء سے شروع ہورہے ہیں جن میں تقریباً ایک لاکھ 12 ہزار 600طلبہ و طالبات شریک ہوں گے، شفاف امتحانات کے لئے تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں، مجموعی طور پر 210؍ امتحانی مراکز قائم کیے گئے جس میں 66؍ امتحانی مراکز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے نقل روکنے کیلئے بورڈ کی جانب سے سینئر اساتذہ پر مشتمل 16سپر ویجی لینس ٹیمیں بنائی گئی ہیں۔ یہ بات انھوں نے پیر کو بورڈ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی اس موقع پر ناظم امتحانات اسلم چوہان اور سکریٹری کاشف صدیقی بھی موجود تھے۔ چیرمین بورڈ نے کہا کہ انٹرمیڈیٹ کے سالانہ امتحانات برائے 2021ء کے پہلے مرحلہ کا آغاز 26 جولائی سے ہورہا ہے، 4اگست 2021ء تک جاری رہنے والے بارہویں جماعت کے امتحانات میں سائنس پری میڈیکل، پری انجینئرنگ، سائنس جنرل، ہوم اکنامکس،کامرس ریگولر، کامرس پرائیویٹ، آرٹس ریگولر، آرٹس پرائیویٹ، خصوصی امیدوارو ں اور ڈپلومہ ان فزیکل ایجوکیشن کے امتحانات ہوں گے۔

———————-
اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ نے واضح کیا ہے کہ دوران امتحانات کوروناوباء کی لہر میں شدت کی صورت میں اگر سندھ حکومت نے امتحانات ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا تو اس پر فوری عمل کیا جائے گا ،بورڈ نے اسٹیرنگ کمیٹی کے فیصلے کے مطابق امتحانات ختم ہونے کے دو ماہ بعد نتائج جاری کرنے کا عندیہ بھی دیا ہے ۔ اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر سعید الدین کا کہنا تھا کہ اسٹیرنگ کمیٹی کے فیصلے کے مطابق 2ماہ میں نتائج کے اجراء کے پابند ہیں او ر اسی مدت میں نتائج کا اجراء کردیا جائے گا۔ اسٹیرنگ کمیٹی کے فیصلے کے مطابق 26جولائی سے انٹر کے امتحانات شروع کررہے ہیں کرونا وائرس کی بڑھتے ہوئے خدشات کے پیش نظر سندھ حکومت امتحانات ملتوی کرنے کا فیصلہ کرتی ہے تو اس پر من وعن عمل کیا جائے گااگر حکومت سندھ کی جانب سے امتحانات ملتوی کرنے کے احکامات آئے تو امتحانات ملتوی کرسکتے ہیں تاہم ایسا کوئی حکم نامہ ہمیں نہیں ملا اور امتحانات معمول کے مطابق اور وقت پر شروع ہونگے
——————-
اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نے اعلان کیا ہے کہ امتحانی مراکز میں طلبہ ہی نہیں بلکہ سینٹر کنٹرول آفیسرز، سینٹر سپرنٹنڈنٹس، امتحانی عملے، اساتذہ اور طلباء سمیت کسی کو بھی موبائل فون، ٹیبلٹس، آئی پیڈ، لیپ ٹاپ اور الیکٹرانک ڈیوائس لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ طلبہ سے موبائل فون یا الیکٹرانک ڈیوائس برآمد ہونے کی صورت میں قانون کے تحت پرچہ کی منسوخی یا تین سال تک امتحان دینے کیلئے نااہل قرار دینے کی سزا دی جائے گی۔ چیئرمین اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی پروفیسر ڈاکٹر سعید الدین نے بتایا کہ سیکریٹری کالجز کو بھی خط لکھ دیا ہے کہ امتحانی مراکزکے سینٹر سپرنٹنڈنٹ کی ذمہ داری ہوگی کہ وہ اپنے عملے کو بھی امتحانی عمل کے دوران موبائل فون یا الیکٹرانک ڈیوائس استعمال کرنے کی اجازت نہ دیں اور امتحانی مراکز کے پرنسپلز عملے کا موبائل فون پرچہ شروع ہونے سے ختم ہونے تک اپنے پاس رکھیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسٹیئرنگ کمیٹی کے فیصلے کے مطابق تمام پروفیسرز کے لئے امتحانی ڈیوٹی کرنا لازمی ہوگا۔انہوں نے بتایا کہ بورڈ کے پرچہ جات کی تیاری بڑی خفیہ رکھی جاتی ہے پرچہ جات کی تیاری کے عمل کے دوران بطور سربراہ چیئرمین اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ میں بھی پرچہ جات کی تیاری والی جگہ نہیں جاسکتا اور اس دوران جہاں پرچہ چھاپا جارہا ہوتا ہے اس سیکشن میں موجود کسی افراد کو باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہوتی یہ تمام کام صبح 6بجے تک مکمل کرکے 8سے8.30بجے تک پرچہ جات کی ترسیل امتحانی مراکز تک کردی جاتی ہے۔ 8بجے یا اس سے قبل اگر پرچہ منظر عام پر آتا ہے تو یہ پرچہ آؤٹ تصور ہوگا جبکہ امتحانی مراکز میں پرچہ جات8بجے کے بعد پہنچ جاتے ہیں جس کے بعد ببورڈ کے اختیارات اور نگرانی کم ہوجاتی ہے تاہم اس کی بھی کوشش کی جائے گی کہ امتحانی مراکز سے امتحانی عمل کے دوران پرچہ واٹس اپ گروپ یا کسی بھی طرح منظر عام پر نہ آئے۔
———————————-
آئند سال امتحانی اور انرولمنٹ ورجسٹریشن فارم کی تقسیم و وصولی کے لیے کراچی کے مختلف علاقوں میں بورڈ اپنا ذیلی دفتر قائم کرنے پر غور کررہا ہے تاکہ دور دراز علاقوں کے طلبہ و والدین کو آسانی فراہم کی جاسکے ۔ کراچی کے مضافاتی اور دور دراز کے طلبہ کو انٹر بورڈ آکر فارم حاصل کرنے اور پھر جمع کرانے میں پریشانی کا سامنا رہتا ہے اْن کی یہ پریشانی دور کرنے کے لیے ملیر یا گڈاپ کے علاقے میں اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ اپنا کیمپس یا ذیلی دفتر قائم کرنے پر غور کررہا ہے اِس کے لیے جگہ دیکھ رہے ہیں اور بہت جلد اس پر کام شروع کردیا جائے گا۔ اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر سعید الدین کا کہنا تھا کہ آئندہ سال سے شہر کے کالجز کے طلبہ کی آسانی کے لیے انرولمنٹ اور ایڈ مٹ کارڈ آن لائن مہیا کرنے پر کام شروع کررہے ہیں۔ کالج طلبہ اور انتظامیہ کو بورڈ آنے کی ضرورت نہیں رہے گی۔ اِن کا کہنا تھا کہ شہر کے کالجز کا ڈیٹا جمع کررہے ہیں اور یہ کام 3سے 4ماہ تک مکمل ہوجائے گا۔

——————————–
انٹرمیڈیٹ کے سالانہ امتحانات برائے 2021ء پیر26 جولائی 2021ء سے شروع ہورہے ہیں جن میں تقریباً ایک لاکھ 12ہزار 600 طلبہ و طالبات شریک ہوں گے کراچی کے امتحانی مراکز کے اطراف دفعہ144نافذ کر دی گئی ہے جبکہ مجموعی طور پر 66 امتحانی مراکز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے جہاں پر امن امتحانات کے انعقاد کیلئے رینجرز اور پولیس سے الرٹ رہنے کی درخواست کی گئی ہے ، امتحانات میں نقل روکنے کیلئے بورڈ کی جانب سے سینئر اساتذہ پر مشتمل 16 سپر ویجی لینس ٹیمیں بنائی گئی ہیں جو امتحانی مراکز کا دورہ کر کے امتحانی عمل کا جائزہ لیں گی جبکہ 210 ویجی لینس آفیسرز بھی بنائے گئے ہیں،ہر امتحانی مرکز پر ایک ویجی لینس آفیسر دوران امتحان موجود رہے گا ۔ انٹر بورڈ کراچی کے چیئرمین ڈاکٹر سعید الدین نے پیر کو بورڈ کے کانفرنس ہال میں منعقد ہ میڈیا بریفنگ کے دوران بتایا کہ انٹرمیڈیٹ کے سالانہ امتحانات برائے 2021ء کے پہلے مرحلہ کا آغاز 26 جولائی سے ہورہا ہے، 4اگست 2021ء تک جاری رہنے والے بارہویں جماعت کے امتحانات میں سائنس پری میڈیکل، پری انجینئرنگ، سائنس جنرل، ہوم اکنامکس، کامرس ریگولر، کامرس پرائیویٹ، آرٹس ریگولر، آرٹس پرائیویٹ، خصوصی امیدوارو ں اور ڈپلومہ ان فزیکل ایجوکیشن کے امتحانات ہوں گے۔ ان امتحانات میں صبح اور شام کی شفٹوں میں ہونے والے پرچوں میں ایک لاکھ 12ہزار 600 طلبہ و طالبات شرکت کریں گے، صبح کی شفٹ میں صبح ساڑھے 9 بجے سے ساڑھے 11 بجے تک سائنس پری میڈیکل، پری انجینئرنگ، سائنس جنرل اورہوم اکنامکس گروپس کے امتحانات ہوں گے جس میں تقریباً55ہزار 443 طلبہ و طالبات شریک ہوں گے جبکہ شام کی شفٹ میں دوپہر ڈھائی بجے سے شام ساڑھے 4 بجے تک کامرس ریگولر،کامرس پرائیویٹ، آرٹس ریگولر، آرٹس پرائیویٹ گروپس،خصوصی امیدواروں اور ڈپلومہ ان فزیکل ایجوکیشن کے امتحانات ہوں گے جس میں تقریباً 57ہزار157 امیدوار شرکت کریں گے۔ انٹرمیڈیٹ کے سالانہ امتحانات برائے 2021ء کیلئے صبح اور شام کی شفٹوں میں مجموعی طور پر 210 امتحانی مراکز قائم کیے گئے ہیں جس میں 114 امتحانی مراکز صبح کی شفٹ میں جبکہ 96 امتحانی مراکز شام کی شفٹ میں بنائے گئے ہیں۔ مجموعی طور پر 66 امتحانی مراکز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے جس میں 32 صبح کی شفٹ میں جبکہ 34 شام کی شفٹ میں ہیں۔چیئرمین اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی پروفیسر ڈاکٹر سعید الدین نے بتایا کہ نٹر بورڈ نے گیارہویں اور بارہویں جماعت کے امتحانات کا پرچہ آؤٹ ہونے سے روکنے کیلئے سخت اقدامات کئے ہیں، امتحانات کے دوران مشتبہ واٹس ایپ گروپس پر نظر رکھنے کیلئے ایف آئی اے کے سائبر ونگ کو بھی خط لکھ دیا ہے تاکہ نقل کے امکانات کو کم سے کم کیا جاسکے، ہر امتحانی مراکز میں ایک ویجی لینس آفیسر تعینات ہوگا جو تمام سرگرمیوں پر نظر رکھے گا‘ طلبہ اور والدین کو متنبہ کیا ہے کہ طلبہ امتحانی مراکز میں موبائل فون یا الیکٹرانک ڈیوائس نہ لے کرآئیں اگر امتحانی مراکز میں طلبہ سے موبائل فون یا کوئی بھی الیکٹرانک ڈیوائس برآمد ہوتی ہے تو اْسے تین سال کے لیے نااہل قرار دیا جائے گا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سپرد کردیا جائے گا۔ اعلیٰ ثانوی بورڈ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شفاف امتحانات کے لئے تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں، امتحانات کے پرامن اور بلاتعطل انعقاد اور طلباء کی سہولت کیلئے ہوم ڈپارٹمنٹ، سیکرٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز ڈپارٹمنٹ حکومت سندھ، سیکریٹری ٹو گورنمنٹ آف سندھ کالجز، کمشنر کراچی، ڈی جی رینجرز، آئی جی پولیس،کے الیکٹرک اور واٹر بورڈ کو خطوط لکھ دیئے گئے ہیں تاکہ امتحانات کے دوران امن و امان، امتحانی مراکز کی سیکیورٹی اوربجلی و پانی کی بلاتعطل فراہمی کو ممکن بنایا جاسکے۔انہوں نے بتایا کہ نقل کی روک تھام کیلئے اس سال خصوصی انتظامات کیے جارہے ہیں، امتحانات میں کسی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے اور نقل کی روک تھام کیلئے کمشنر آفس کراچی اور اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی میں دو مانیٹرنگ سیل بنائے گئے ہیں۔اساتذہ، طلباء اور والدین کسی بھی شکایت کی صورت میں کمشنر سیل میں موبائل نمبر 03002992728 اور انٹربورڈ آفس مانیٹرنگ سیل نمبر 02199260217 پر رابطہ کرسکتے ہیں۔ ڈاکٹر سعید الدین نے بتایا کہ بورڈ آفس کی طرف سے امتحانی مراکز تک پرچوں کی بروقت اور بحفاظت ترسیل اور امتحان ختم ہونے کے بعد جوابی کاپیوں کے سربمہر پیکٹس بورڈ آفس پہنچانے کیلئے سینٹر کنٹرول آفیسرز جبکہ امتحانی عمل پر مسلسل نظر رکھنے کیلئے ہر امتحانی مرکز پر بورڈ کی جانب سے ویجی لینس آفیسر بھی تعینات کیے گئے ہیں،اس کے علاوہ انٹربورڈ کی جانب سے امیدواروں کو دورانِ امتحانات تمام سہولیات بشمول ماسکس اور ہینڈ سینیٹائزرز کی فراہمی بھی یقینی بنائی گئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ امتحان کے آغاز سے قبل پرچہ آؤٹ ہونے کی شکایت سے بچنے کیلئے سینٹر کنٹرول آفیسرز کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ یہ بات یقینی بنائیں کہ امتحانی مراکز پر پرچہ سوالات کے سربمہر پیکٹس اور لفافے کھولتے وقت سینٹر سپرنٹنڈنٹس (پرنسپل) اور ویجی لینس آفیسر موجود ہوں جبکہ اس موقع پر ان کے دستخط بھی لیے جائیں۔ انہوں نے بتایا کہ امتحانات کے دوران امتحانی مراکز کے اطراف دفعہ 144 نافذ ہوگی جس کے تحت امتحانی مراکز کے اطراف فوٹو اسٹیٹ مشینوں کی دکانیں کھولنے، امتحانی مراکز میں غیرمتعلقہ افراد کی آمدورفت اور وہاں موبائل فونز کے استعمال پر سختی سے پابندی ہوگی