بڑے بے آبرو ہوکر تیرے کوچے سے ہم نکلے ۔۔۔۔۔۔۔


ایک واٹس ایپ پر پاکستان کے سب سے اہم ادارے نیشنل بینک آف پاکستان کا صدر بننے والے عارف عثمانی کو نیشنل بینک کے مرحوم ملازمین کے یتیم بچوں کی ہاے لے بیٹھی ۔ عدالت نے عارف عثمانی کو گھر کا راستہ دکھایا ہے انہیں عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے بہت دنوں سے کہا جا رہا تھا کہ ایسا ہونے والا ہے عارف عثمانی کے قریبی ذرائع بھی اس بات کی توقع رکھتے تھے اور شاید ادارہ عثمانی کو بھی پتہ تھا کہ ایسا ہوگا لیکن دو ڈھائی سال سے زیادہ عرصہ گزرنے کے باوجود نیشنل بینک کے مرحوم ملازمین کے بچوں کا مسئلہ میرٹ پر حل نہیں کیا گیا یتیم بچے اور بیوہ عورتیں مختلف دفاتر کے دھکے کھاتے رہے ۔۔۔۔۔ اللہ کی لاٹھی بے آواز ہے ۔ عارف عثمانی نے بطور صدر ان لوگوں کے ساتھ انصاف نہیں کیا جن کا حق تھا لہذا انہیں بالکل اسی طرح اپنے عہدے سے ہٹنا پڑا جس طرح کہا جاتا ہے کہ ۔۔۔۔۔۔۔۔بڑے بے آبرو ہو کر تیرے کوچے سے ہم نکلے ۔ اب آنے والے صدر کے لیے امتحان ہوگا کہ وہ خود میرٹ پر آئیں اور فیصلے میرٹ پر کریں کیوں کہ ثابت ہوگیا چور دروازے سے عہدوں پر آنے والے میرٹ پر فیصلہ نہیں کر سکتے ۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے صدر نیشنل بینک عارف عثمانی کو فوری عہدے سے ہٹانے کا حکم دے دیا ہے۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے محفوظ فیصلہ آج سنایا۔ عدالت میں عارف عثمانی کی بطور صدر نیشنل بینک تعیناتی کے 12جنوری 2019 کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کیا گیا تھا۔

عارف عثمانی کو تین سال کے لیے صدر نیشنل بینک کے عہدے پر تعینات کیا گیا تھا۔ اس سے پہلے سعید خان صدر نیشنل بینک تعینات تھے جنہیں حکومت نے گزشتہ عہدے سے ہٹا دیا تھا۔

پٹشنرکے مطابق عارف عثمانی کی تعیناتی شفافیت کے تقاضوں کے مطابق نہیں ہوئی تھی۔ درخواست میں کہا گیا تھا کہ عارف عثمانی کی تعیناتی رولز اور ایس ای سی پی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

رولز کے مطابق اس پوسٹ پر تعینات ہونے والے کیلئے فٹ اور پراپر ٹیسٹ پاس کرنا ضروری ہے