کراچی: بینک کا لاکر توڑ کر ڈھائی سو تولہ سونا چرالیا گیا

کراچی کے علاقے کلفٹن میں زمزمہ اسٹریٹ پر واقع ایک نجی بینک میں ایک خاندان کا لاکر توڑکر نامعلوم ملزمان ڈھائی سو تولہ سے زائد سونے کے زیورات چرا کر فرار ہو گئے۔

پولیس کے مطابق کلفٹن بلاک 4 کی رہائشی ڈاکٹر انیتا قاضی نے رپورٹ درج کرائی ہے کہ انہوں نے زمزمہ اسٹریٹ پر واقع بینک میں خاندان کا مشترکہ لاکر لیا تھا۔

جس میں خاندان کی خواتین کے تمام زیورات مشترکہ طور پر جمع کرکے رکھے گئے تھے۔ خاتون کے مطابق بدھ کی دوپہر وہ اپنا لاکر چیک کرنے کے لئے بینک آئی تھیں۔

بینک کے آفیسر جہانزیب خان کے ہمراہ جب چابی لے کر لاکرز روم میں گئیں تو دیکھا کے ان کا لاکر ٹوٹا ہوا تھا۔ جسے کسی ملزم یا ملزمان نے باقاعدہ طور پر آہنی اوزاروں سے کاٹا تھا۔

خاتون کے مطابق لاکر بالکل خالی تھا، جس میں سے ان کے تمام زیورات جو ڈھائی سو تولے سے زائد وزن کے ہیں، چوری کئے گئے تھے۔

ایس ایچ او کلفٹن پیر شبیر حیدر کے مطابق خاتون کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

افضل ندیم ڈوگر

https://jang.com.pk/news/946682

——————————————-
کراچی، 85 ATM کارڈز سمیت پکڑے گئے 4 افراد کمپنی ملازم نکلے
————-
کراچی کے شاہ لطیف ٹاؤن تھانے کی حدود قائد آباد میں سے 85 اے ٹی ایم کارڈز اور 8 لاکھ روپے سے زائد رقم کے ساتھ پکڑے گئے 4 افراد ڈاکو نہیں بلکہ ایک نجی کمپنی کے ملازم نکلے۔

چاروں افراد اپنے ساتھی ملازمین کی تنخواہیں نکلوانے کے لیے ان تمام کے کارڈز لے کر اے ٹی ایم مشین تک آئے تھے جنہیں شاہ لطیف ٹاؤن تھانے سے رہا کر دیا گیا ہے۔

ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر کے مطابق مددگار 15 پولیس نے شاہ لطیف ٹاؤن تھانے کی حدود قائدآباد منزل پمپ کے قریب نجی بینک کے اے ٹی ایم کے اندر سے 4 مشکوک افراد کو حراست میں لیا تھا جو اطلاع کے مطابق کافی دیر سے اے ٹی ایم مشین کے اندر آ جا رہے تھے۔

چاروں افراد کے قبضے سے 85 اے ٹی ایم کارڈز اور 8 لاکھ 13 ہزار روپے نقد برآمد ہوئے تھے۔

کراچی: 4 ملزمان گرفتار، 85 اے ٹی ایم کارڈز اور نقدی برآمد

مددگار 15 پولیس نے انہیں حراست میں لے کر رقم اور کارڈز سمیت شاہ لطیف ٹاؤن پولیس کے حوالے کیا تھا۔

ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر نے بتایا کہ ابتدائی تفتیش کے دوران حراست میں لیئے گئے چاروں افراد نے کمپنی ملازم ہونے کا دعویٰ کیا اور بتایا کہ وہ اپنے ساتھی ملازمین کی تنخواہوں کی رقم نکلوانے کے لیے اے ٹی ایم مشین تک آئے تھے۔

ان کی کمپنی کی جانب سے تصدیق کے بعد چاروں افراد کو رہا کر دیا گیا ہے۔
https://jang.com.pk/news/941682
————————————

سندھ کے شہر ماتلی کے ڈاکٹر کو خاندان سمیت دبئی کا 10 سالہ گولڈن ویزا فراہم
————-

سندھ کے شہر ماتلی سے تعلق رکھنے والے پاکستانی ڈاکٹر اپنی فیملی سمیت دبئی کا 10 سالہ گولڈن ویزا حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے۔

ڈاکٹر سراج احمد کھتری، اہلیہ اور 2 سالہ بیٹی کے ساتھ متحدہ عرب امارات میں مقیم ہیں۔ طب کے شعبہ میں ان کی خدمات پر حکومت کی طرف سے انہیں یہ اعزاز دیا گیا ہے۔

پاکستان کے صوبہ سندھ کے چھوٹے سے شہر ماتلی سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر سراج احمد کا کہنا ہے کہ یہ اعزاز میرے اور اہل خانہ کیلئے ایک قیمتی ملکیت ہے۔

ڈاکٹر سراج نے کراچی میں فزیشنز اینڈ سرجنز کالج سے اپنی تعلیم اور ضیاءالدین اسپتال سے تربیت مکمل کی۔ وہ سات سال پہلے متحدہ عرب امارات منتقل ہوئے اور اس وقت راس الخیمہ کے الظہراوی اسپتال میں بطور عمومی معالج کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں۔ وہ اسپتال کے کوویڈ 19 تنہائی یونٹ میں تعینات تھے۔

ڈاکٹر سراج کی شادی سمایا اختر سے ہوئی ہے اور اس جوڑے کی ایک بیٹی ہے۔

واضح رہے کہ گولڈن ویزا سرمایہ کاروں، کاروباری افراد، ہنرمند پیشہ ور افراد اور ہونہار طلبا کو دیا جاتا ہے
https://jang.com.pk/news/942711