گیس کا شدید بحران، کراچی کی پیداواری صنعتیں‌ ٹھپ، گھریلو صارفین بھی پریشان


کراچی: شہر قائد میں بجلی کے بعد گیس کا بحران پیدا ہوگیا، جس کی وجہ سے پیداواری صنعتیں ٹھپ ہوگئیں، سوئی سدرن گیس نے نرالی منطق پیش کی ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق سوئی سدرن گیس نے پیدا ہونے والے بحران اور لوڈشیڈنگ پر انوکھی منطق دیتے ہوئے صنعتی مالکان کو کہا کہ وہ گیس کی بحالی تک متبادل بندوبست کرلیں۔

ترجمان ایس ایس جی سی نے کہا کہ ’گیس فیلڈز سے سسٹم میں کم گیس موصول ہورہی ہے، کچھ روز میں حالات بہتر ہوجائیں گے، لہذا صنعتی مالکان اُس وقت تک متبادل انتظام کریں‘۔

ایس ایس جی سی ترجمان کے مطابق ’کنڑپساکھی گیس فیلڈز سلانہ مرمت کی وجہ سے بند ہے،جس کی وجہ سے 177 ایم ایم سی ایف ڈی کا شارٹ فال ہے، جس سے لائن پیک متاثر ہوئیں ہیں‘۔

رپورٹ کے مطابق گیس کی فراہمی معطل ہونے اور بحران کی وجہ سے سائٹ، کورنگی، نیوکراچی صنعتی ایریا میں کام بند ہوگیا ہے۔

صنعتی مالکان نے کہا کہ گیس بحران کی وجہ سے پیداواری سرگرمیاں شدید متاثر ہیں، متعدد صنعتیں بند ہونے کی وجہ سے برآمدی آرڈرز کی تکمیل خطرے میں پڑ گئی۔

سائٹ صنعتی علاقے کے صنعت کاروں نے وزیراعظم عمران خان، وزیر توانائی حماد اظہر سے گیس کی عدم فراہمی کا نوٹس لینے اور فراہمی بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔ علاوہ ازیں رہائشی صارفین کو بھی کم پریشر کے باعث شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

صوبائی وزیر توانائی کی مذمت

سندھ کے وزیرتوانائی امتیاز شیخ نے ایک ہفتے میں دوسری بار گیس بندش پر ردعمل دیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ اُن کا کہنا تھا کہ ’گرمیوں میں سی این اسٹیشنز اور صنعتوں کو گیس فراہم نہ کر کے معاشی بحران پیدا کیا جارہا ہے، سوئی سدرن گیس گمبٹ گیس فیلڈ میں فنی خرابی کا جواز بنا کر بری الذمہ نہیں ہو سکتی، بجلی کی لوڈشیڈنگ کے بعد گیس کی بندش کر کے صوبے کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے‘۔

اُن کا کہنا تھا کہ ’تحریک انصاف کی حکومت سندھ کے عوام کے ساتھ تواتر کے ساتھ زیادتیاں کررہی ہے، سندھ کے باسیوں نے انہیں مسترد کیا تو اب عوام کو انتقام کا نشناہ بنایا جارہا ہے۔ صوبائی وزیر توانائی نے سوئی سدرن گیس سی سے این جی اسٹیشنز اور صنعتوں کو گیس کی فراہمی فوری یقینی بنانے کا مطالبہ کیا

گیس کا شدید بحران، کراچی کی پیداواری صنعتیں‌ ٹھپ، گھریلو صارفین بھی پریشان