ہاکی کی بحالی کے لیے نچلی سطح ہر اسکولوں کے بچوں پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے, سیدہ شہلا رضا

صوبائ وزیر ترقئ نسواں سندھ, منیجر سندھ وومن ہاکی ایسوسی ایشن و چئیرپرسن کراچی ہاکی ایسوسی ایشن سیدہ شہلا کا شاہ ولایت اسکول میں مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی تقریب سے خطاب

کراچی. 17 جون 2021… صوبائ وزیر ترقئ نسواں سندھ, مینیجر سندھ وومن ہاکی ایسوسی ایشن و چئیرپرسن کراچی ہاکی ایسوسی ایشن سیدہ شہلا رضا نے کہا ہے کہ خواب قدرت کا تحفہ ہے, انسان خواب دیکھتا ہے اور تہیہ کرتا ہے کہ سب اچھا ہو تاہم اگر خواب کی تعبیر انسان کی سوچ کے برخلاف ہو تو خواب بھی بُرے لگنے لگتے ہیں, پاکستان ہاکی کا بھی ایسا ہی کچھ حال ہے جس کی بحالی بحیثیت عورت میرا خواب ہے, ہاکی کی بحالی مجھ سمیت میری ٹیم کے لیے ایک چیلنج ہے جس میں سب سے اہم کردار سابق ہاکی اولمپئین حیدر حسین کا ہے. ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی ہاکی ایسوسی ایشن اور شاہ ولایت اسکول گلبرگ ٹاؤن کے مابین مفاہمتی یادداشت (Memorendum Of Understanding) کی دستخطی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر بین الاقوامی شہرت یافتہ سابق ہاکی اولپئینز سمیع اللہ خان فلائنگ ہارس (ستارۂ امتیاز), حنیف خان (ستارۂ امتیاز), کراچی ہاکی ایسوسی ایشن کے پیٹرن انچیف میجر جنرل ریٹائرڈ محمد طارق حلیم سُوری (ہلالِ امتیاز) چئیرمین کے ایچ اے گلفراز احمد خان, سابق صدر پاکستان ٹیبل ٹینس فیڈریشن محمد سبطین, معروف اسپورٹس اینکرز مرزا اقبال بیگ, سید یحیٰی حسینی, پرنسپل شاہ ولایت اسکول نذرت امام, مینیجنگ ٹرسٹی شاہ ولایت اسکول اعجاز حسن خان, ایس پی سینٹرل اعجاز الدین, اساتذہ و طلباء و طالبات بھی موجود تھے. سیدہ شہلا رضا نے کہا کہ ہم نے پہلا کسی بھی قومی کھیل ہاکی کی بحالی کے لیے گراس روٹ لیول پر کسی بھی اسکول سے پہلا معاہدہ طے کیا ہے اور اس کا دائرۂ کار پرائیویٹ اسکولز کے ساتھ ساتھ سرکاری اسکولوں کی سطح پر تیزی سے پھیلایا جائے گا. انہوں نے کہا کہ خوش قسمتی سے پاکستان ہاکی کا نشان سمیع اللہ خان, حنیف خان و دیگر مایہ ناز تجربہ کار لوگ موجود ہیں جن کے تجربے سے فائدہ اٹھا کر ہم اسکولوں کی سطح پر مینز ہاکی کے ساتھ ساتھ وومن ہاکی کی ٹیمز بھی تشکیل دیں گے. انہوں نے کہا کہ آج شاہ ولایت اسکول کے ساتھ ہونے والے معاہدے کے تحت اسکول کے ہاکی کے دلدادہ طلباء و طالبات کے لیے مفت کوچنگ, مفت تاحیات رکنیت اور مفت ہاکی اسٹک بھی فراہم کی جائیں گی یہاں تک کہ اگر کوئ ہاکی ٹوٹ بھی گئ تو وہ بھی دوبارہ فراہم کردی جائے گی. انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں پہلے اسپورٹس کوٹہ کی بنیاد پر بھی داخلے ملتے تھے لیکن اب یہ سلسلہ محدود ہوگیا ہے اور تعلیم کا ہیوی سیلیبس اب طلباء پر حاوی ہوگیا ہے, تعلیمی اداروں کو چاہیے کہ ایسے بچے جن میں کسی بھی کھیل سے متعلق خصوصی ٹیلنٹ موجود ہے انکی حوصلہ افزائ کے لیے مفت داخلے و اسکالر شپ بھی فراہم کریں. انہوں نے سیاست دان ہمیشہ بُرے نہیں ہوتے, ہم آنے والی نسلوں کے بہتر و روشن مستقبل کے لیے ہی کام کررہے ہیں, نوجوان نسل جب چاہے اپنی محنت و قابلیت کے بل بوتے ہماری جگہیں لے سکتی ہے. انہوں نے کہا کہ ابھی کورونا کی چوتھی لہر کے بارے میں بھی اطلاعات ہیں لہذا ہمیں اپنے بچوں کو صحت مند ماحول فراہم کرکے اسپتالوں کو ویران اور کھیل کے میدانوں کو آباد کرنا ہے. تقریب سے سمیع اللہ خان, حنیف خان, محمد طارق سُوری, محمد سبطین, گلفراز احمد خان و دیگر نے بھی خطاب کیا. بعد ازاں سیدہ شہلا رضا نے کراچی ہاکی ایسوسی ایشن اور پاکستان آرمی کی جانب سے بطور تحفہ طلباء و طالبات میں ہاکی اسٹکس اور گیندیں بھی تقسیم کیں.

جاری کردہ

شبیر علی
افسر تعلقات عامہ
صوبائ وزیر ترقئ نسواں سندھ
ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی ریحانہ لغاری نے کہا ہے کہ قانون سازی کے مرحلے اوراسمبلی کی کاروائیاں پوری دنیا کی توجہ کا مرکزہوتی ہیں، اور اراکین اسمبلی اپنی ذہانت اور عمل سے قوانین کی نمائندگی کرتے ہیں۔ان خیالات کا اظہارآج انہوں نے اپنے دفترمیں یورپی یونین (EU)اورپاکستان انسٹیٹیوٹ آف پارلیمینٹری سروسز(PIPS)کے تین رکنی وفد سے ملاقات کرتے ہوئے کیا۔ملاقات میں EUفنڈڈپروجیکٹ IP5کے ٹیم لیڈرکرسٹوفرشیلڈ،فنانشل ایڈوائیزراعزازآصف،ڈپٹی ڈائیریکٹرتاج محمدPIPSنے شرکت کی جس میں اراکین سندھ اسمبلی اورعملے کیCapacity Building سے متعلق مختلف معلوماتی پروگراموں پرتفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات میں ڈپٹی اسپیکرسندھ اسمبلی ریحانہ لغاری کوEUفنڈڈپروجیکٹ IP5کے ٹیم لیڈرکرسٹوفرشیلڈ،فنانشل ایڈوائیزراعزازآصف،ڈپٹی ڈائیریکٹرPIPSنے قانون سازی کے عمل،مراحل اورطریقہ کارسمیت مختلف موضوعات برتفصیلی بریفنگ دی اور بتایا کہ PIPSکی جانب سے EU فنڈڈSupport to Parliamantary Development in Pakistanکے عنوان سے ایک پروگرام ترتیب دیا گیا ہے جس میں اراکین وعملے سندھ اسمبلی کوقانون سازی سمیت مختلف موضوعات پرمعلوماتی لیکچر دیے جائیں گے اور ملک کی دیگراسمبلیوں کے معلوماتی دورے سمیت اراکین سینٹ،قومی اورصوبائی اسمبلیوں سے ملاقات بھی کروائی جائے گی۔اس موقع پر ڈپٹی اسپیکرسندھ اسمبلی ریحانہ لغاری نے کہا کہ اراکین سندھ اسمبلی ہمیشہ معلوماتی وآگاہی پروگراموں میں دلچسپی لیتے ہیں اورپابندی سے شرکت کرتے ہیں اور ان معلوماتی پروگراموں میں ملک سمیت دنیا کی مختلف قانون ساز اسمبلیوں کی کاروائیوں اورتاریخ کے بارے میں جانتے ہیں،ان نشستوں سے اراکین اسمبلیوں کا نہ صرف اعتمادبحال ہوتا ہے بلکہ قانون سازی کے مرحلے میں حائل رکاوٹوں کوعبورکرنے میں آسانی ہوتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ معلوماتی نشستیں اوردیگراسمبلیوں کے معلوماتی دورے اراکین اسمبلی کے لیے انتہائی ضروری ہیں کیوں کہ ان دوروں میں اراکین اسمبلی سمیت قانون دانوں،بیوروکریٹس،سماجی کارکنان اوردیگرشعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے تجربہ کار لوگوں سے ملاقاتیں ہوتی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ قانون سازاسمبلیوں کے درمیان مضبوط رابطے قانون سازی کے مرحلے کوآسان اورمضبوط بنائیں گے اورباہمی مسائل کو حل کرنے میں مددگارثابت ہوں گے، ملک کی دیگراسمبلیوں کے اراکین کے بھی تقریبا وہی مسائل ہوتے ہیں جو سندھ اسمبلی کے اراکین کے ہوتے ہیں،ان مسائل کو باہمی تعاون سے حل کرناملکی مفاد میں کارگرثابت ہوگا۔
سیدسعد علی
افسرتعلقات عامہ
ڈپٹی اسپیکرسندھ اسمبلی
کراچی(17 جون)سندھ حکومت کے ترجمان مشیر قانون ، ماحولیات و ساحلی ترقی بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ الزام دیا جاتا ہے کہ سندھ حکومت کچھ نہیں کرتی، صحت کے شعبے میں سندھ حکومت کی کارکردگی منہ بولتا ثبوت ہے صحت کی سہولیات سے سندھ ہی نہیں بلکہ پورے پاکستان کے عوام استفادہ کررہے ہیں وہ گزشتہ روز سندھ اسمبلی کمیٹی روم میں نیوز کانفرنس سے خطاب کررہے تھے بیرسٹر مرتضی وہاب کا مزید کہنا تھا کہ بار بار سازش کے تحت کہا جاتا ہے کہ سندھ حکومت کچھ نہیں کرتی الزام لگتا ہے کہ ہم صرف سندھ کی بات کرتے ہیں لیکن گمبٹ اور این آئی سی وی ڈی پورے ملک کی خدمت کر رہے ہیں بلا تفریق ہم نے سب کا مفت علاج کیا ہے اور آئندہ بھی کرینگے ہم جو کرتے ہیں اس پر بات کرنا چاہتے ہیں لیکن جواب یہ ناآئے کہ تم چور ہو جواب یہ آئے کہ ہم یہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ این آئی سی وی ڈی میں ملک بھر کے مریضوں کا علاج کی مفت کیا جاتا ہے ضرورت کے پیش نظر این آئی سی وی ڈی حیدر آباد مٹھی سیہون لاڑکانہ گھوٹکی اور ٹنڈوالہیار و دیگر شہروں میں بھی بنایا گیااب ان دور دراز علاقوں کے مریضوں کو کراچی آنا نہیں پڑتا وہ اپنے علاقوں میں ہی مفت اور بہترین علاج کی سہولت حاصل کرلیتے ہیں این آئی سی وی ڈی میں ملک بھر سے 58لاکھ 56ہزار سے زائد مریضوں کو مفت علاج کیا گیا ہےان تمام مریضوں کا علاج سندھ کے پیسے سے ہواگمبٹ میں ہم وفاق اور انسانیت کی خدمت کررہے ہیں پاکستان کا پہلا ادارہ گمبٹ اسپتال ہے جو جگر گردے کی پیوندکاری کا کام کرتاہے بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں فرشتے حکومت کررہے ہیں شوکت خانم اسپتال میں مفت علاج نہیں ہوتا کراچی کے جناح اسپتال کے سائبرنائف وارڈ میں کینسرکے مریضوں کا مفت علاج کیاجارہاہے 135 شہروں کے مریض کراچی اپنا علاج کروانے آتے ہیں 13 ہزار 75 مریضوں کا سائبرنائف کےزریعے مفت علاج کیاگیا۔ انہوں نے بتایا کہ حیدرآباد میں آپتھومالوجی اسپتال میں شہریوں کا مفت علاج کیاجارہاہے۔یہ اسٹیٹ آف دی آرٹ آنکھوں کا ھسپتال ہے آپ جاکر دیکھ سکتے ہیں آپتھومالوجی آنکھوں کے اسپتال کےلیے 37 کروڑ روپے کی گرانٹ دی گئی ٹراما سینٹر کےلیے دو ارب روہے رکھے گئے ایس آئی یوٹی انسانیت کی خدمت میں کسی سے ہیچھے نہیں ایس آئی یوٹی کےلیے سندھ حکومت نے 6 ارب روپے کی گرانٹ دی اس سال ایس آئی یوٹی کی گرانٹ میں ایک ارب کا اضافہ کیا گیا۔ ایک سوال کے جواب میں بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا کہ پیپلزپارٹی سندھ کا مقدمہ لڑتی ہے مردم شماری پرپاکستان پیپلزپارٹی نے اپنے تحفظات کا بھرپوراظہارکیا چینی۔آٹا اسکینڈلز بنائے گئے کیا آپ نے کراچی کےلیے 11 سو ارب کا وعدہ پورا کیا؟ملازمتیں دینے کا وعدہ پورا کیا ؟ جواب ہے نہیں۔ کراچی معیشت کا 70 فیصد روینیو دیتاہے لیکن پی ٹی آئی حکومت کراچی کو مسلسل نظر انداز کررہی ہے ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا بحریہ ٹاون کو ریگولائز سپریم کورٹ نے کیا بنی گالا کو سپریم کورٹ نے ریگولائزڈ کیا سندھ حکومت نے نہیں کیا حقائق جانینگے تو چیزوں کی اصلیت کا پتہ چل جائیگا سارے الزمات سندھ حکومت پر لگتے ہیں مگر تھوڑا سوچنے اور سمجھنے کی ضرورت ہے۔ آج دس سال بعد کہاگیا کہ کمرشلائزیشن غلط ہوئی اسلام آباد کی زرعی زمین پر بلندوبالا عمارتیں بن رہی ہیں۔اسلام آباد کی زرعی زمینوں پر عمارتوں سے متعلق کوئی سوال نہیں کرتا؟ بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا کہ سندھ کی قوم پرست جماعتوں سے پہلے بھی بات کی اب بھی کرینگےمگر جب ملک کے خلاف نعرے بازی ہو اور املاک کو نقصان پہنچایا جاتا ہے تو قانونی کاروائی ہوگی۔احتجاج سب کا حق ہے مگر قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے ، ناانصافی کسی کے ساتھ نہیں ہوگی، پیپلز پارٹی افہام و تفہیم پر اور جھموری رویوں پر یقین رکھتی ہے بحریہ ٹاون کے پیسے جو سپریم کورٹ نے کہے ابھی تک سندھ حکومت کو نہیں ملے جو کہ سندھ کے عوام کا پیسہ ہے اور