سندھ اسپورٹس بورڈ کی بہتی گنگا میں آج کل سرکاری افسران خوب نہا رہے ہیں

سندھ اسپورٹس بورڈ کی بہتی گنگا میں آج کل سرکاری افسران خوب نہا رہے ہیں۔یہ صوبے کا شاہد واحد ادارہ ہے جس کے سکریٹریز تسلسل سے تبدیل ہوتے رہتے ہیں اور دوسری بڑی بات یہ یے کہ یہ اہم ادارہ گزشتہ بیس سے زائد عرصہ گزرے ڈائریکٹر سے محروم ہے۔۔ضروری امور نمٹانے کے لئے ایک نچلے گریڈ کے افسر کو زمہ داری دی گئی تو نام نہاد اسپورٹس آرگنائزرز کے مزے اگئے؟۔مبینہ طور پر کھیلوں کی سرگرمیاں کے انعقاد کے بغیر لوگوں نے جعلی بل جمع کر کے کروڑوں روپے ہڑپ کیے۔یہ سلسلہ ادارے کے تمام چھوٹے بڑے افسران کی ملی بھگت سے جاری تھا۔غلطی اس وقت ہوئی جب کورونا پابندیو ں کے دوران قائم مقام ڈائریکٹر نے نے اسپورٹس سرگرمیوں کے نام پر لاکھوں روپے کا فنڈ جاری کیا گیا۔۔میدانوں کی بندش میں اسپورٹس کی یہ سرگرمیاں کہاں منعقد کی گئیں۔۔۔یہ ایک بہت بڑا غبن تھا جس پر سرکار نے ایکشن لیا۔قائم مقام ڈائریکٹر کو معطل کر کے تحقیقات شروع کردی گئی۔ جو سست روئی سے جاری ہے۔۔دوسری جانب اس ادارے کا کوئی پرسان حال نہ ہونے کی وجہ سے ادارے کے افسران نے دھڑلے سے اپنے بھائیوں، بہنوں ، بیٹوں اور دیگر رشتے داروں ۔دوستوں کو مختلف پوسٹوں پر نوکریاں دی۔۔مبینہ طور پر معطل قائم مقام ڈائریکٹر کے دو رشتہ رار۔۔۔طویل عرصہ سے تعینات ڈپٹی سیکرٹری کے درجنوں رشتہ دار اور دوست۔اس کے ساتھ ساتھ تقریباً تمام افسران نے اس بہتی کنگا میں نہاتے ہوئے اپنے رشتے داروں کو کپھایا۔۔۔اس صورت حال میں اس صوبے میں کھیلوں کا مستقبل کیا ہوگا یہ ایک بزا سوالیہ نشان ہے۔۔۔