مویشی منڈی میں نور فاطمہ ایونٹ مینجمنٹ کمپنی کی من مانی اور ہٹ دھرمی سے بیوپار پریشان

مویشی منڈی میں نور فاطمہ ایونٹ مینجمنٹ کمپنی کی من مانی اور ہٹ دھرمی سے بیوپار پریشان ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کراچی کی سپر ہائی وے پر واقع مویشی منڈی میں اندرون سندھ اور پنجاب سے آنے والے بیوپاری سر پکڑ کر بیٹھ گئے سپرہائی وے مویشی منڈی میں ایونٹ مینجمنٹ کمپنی نور فاطمہ کی جانب سے من مانی اور ہٹ دھرمی سے بیوپاری پریشان ۔ بھاری کرایہ خرچ کرکے اپنے مویشی کراچی لانے والے کاروباری افرادنا تو واپس جا سکتے ہیں نہ ہی مویشی منڈی سپر ہائی وے کے علاوہ کہیں اور پہنچ سکتے ہیں یہاں اپنے جانور لاکر پھنس گئے ہیں منڈی کے ذرائع کے مطابق اندرون سندھ اور پنجاب کے مختلف علاقوں سے گزشتہ چھ روز سے مختلف ٹرک آئے ہیں جو جانوروں سے بھرے ہوئے ہیں اور منڈی کے ذرائع کا بتانا ہے کہ پانچ ہزار سے زیادہ جانور آ چکے ہیں یہ تمام جانور بھاری کرایہ دے کر ٹرکوں کے ذریعے کراچی پہنچا ئے گئے ہیں ان کی آمد پر کافی خرچہ ہو گیا ہے اور بیوپاری اس امید پر آئے ہیں کہ کراچی سے اچھا ریٹ لے کر جائیں گے لیکن اینڈ مینجمنٹ کمپنی نور فاطمہ اور دیگر انتظامی مسائل نے انہیں چکرا کر رکھ دیا ہے ان کی سوچ سے کہیں زیادہ اخراجات آرہے ہیں پلاٹ کے ریٹ سے لے کر انتظامی اخراجات اور فیس اور روز کے اخراجات ان کی سوچ سے کہیں زیادہ ہیں مجبوری یہ سارے اخراجات برداشت کرنے پڑ رہے ہیں اور انتظامیہ کی ناراضگی سے بچنے کے لئے خاموشی بھی اختیار کرنی پڑ رہی ہے بلکہ میڈیا کے لوگوں کے سامنے جھوٹ بول کر انتظامیہ کو راضی رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے کہ سب اچھا ہے اور بہت سہولتیں حاصل ہیں ذرائع کے مطابق جیسے ہی میڈیا کے کیمرے ادھر ہوتے ہیں یہ لوگ اپنی پریشانیاں بتانا شروع کر دیتے ہیں اور ان کے جانور بھی پریشانی میں پھنسے ہوئے ہیں انہیں ابھی کچھ پتہ نہیں کہ یہاں کتنے دن اس پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ منڈی کو گرم ہونے میں ٹائم لگے گا ایونٹ مینجمنٹ نا تو باہر سے کوئی سامان لانے کی اجازت دیتی ہے اور نہ ہی ساتھ آیا ھوا سامان استعمال کرنے دیتی ہے صاف بتا دیا گیا ہے کہ اگر ہمارے علاوہ کسی کا ٹینٹ آیا تو ضبط کر لیں گے یہی صورت حال دیگر سامان کے حوالے سے ہے ۔بیوپاری اپنے قیمتی جانور لے کر منڈی پہنچ چکے ہیں لیکن ابھی تک پانی کے ٹینکوں کی تعمیر کا کام جاری ہے پینے کے پانی کا بندوبست پہلے سے نہیں کیا گیا عین وقت پر تعمیراتی کام اور انتظامی کام کیے جا رہے ہیں جو بتا رہے ہیں کہ ایونٹ مینجمنٹ کس قدر بدانتظامی کا شکار ہے اور ایونٹ مینجمنٹ کمپنی کے لوگ کس قدر غیر منظم اور لاپرواہ ہیں لیکن ایونٹ مینجمنٹ کمپنی کی لاپرواہی نااہلی اور غیر سنجیدگی کا نقصان اور پریشانی دور دراز علاقوں سے آنے والے بیوپاریوں کو اٹھانی پڑ رہی ہے ایونٹ مینجمنٹ میں ایسے لوگ نظر نہیں آرہے جو آگے چل کر منڈی گرم ہونے پر زیادہ رش کو سنبھالنے کی صلاحیت رکھتے ہوں اگر موسم خراب ہوا جیسا کہ پیش گوئی کی جا چکی ہے کہ تیز ہواؤں کے ساتھ کراچی میں بارش آرہی ہے تو سپر ہائی وے کی مویشی منڈی کے حالات مزید بگڑ جائیں گے اپنے قیمتی جانوروں کو لے کر سپر ہائی وے کی مویشی منڈی میں آنے والے بیوپاری ابھی سے آنے والی بارش کی پیشگوئی سے پریشان نظر آتے ہیں کیونکہ اینڈ مینجمنٹ کمپنی اور ٹھیکیداروں پر انحصار نہیں کیا جاسکتا وہ پہلے ہی غیر ذمہ داری اور لاپرواہی کا رویہ اختیار کیے ہوئے ہیں اندرون سندھ اور پنجاب سے آنے والے بیوپاری گرمی اور بارش کے موسم میں سپر ہائی وے کی مویشی منڈی میں اللہ کے سہارے ہی ہوں گے انتظامیہ سے کوئی امید رکھنا فضول نظر آتا ہے ایونٹ مینجمنٹ کمپنی تو صرف فیس ہی وصول کرنے میں مصروف ہے