حبیب بینک کی آڑ میں جوبلی انشورنس کے فراڈ سے کیسے بچا جائے ؟ اکاؤنٹ ہولڈرز پریشان۔ جوبلی انشورنس کے متعدد فراڈ کیسز سامنے آ چکے ہیں

حبیب بینک کی آڑ میں جوبلی انشورنس کے فراڈ سے کیسے بچا جائے ؟ اکاؤنٹ ہولڈرز پریشان۔ جوبلی انشورنس کے متعدد فراڈ کیسز سامنے آ چکے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پاکستان میں حبیب بینک لمیٹڈ ایک انتہائی معتبر نام ہے اسے دنیا بھر میں پاکستان کی پہچان مانا جاتا ہے اور یہ بینکنگ کی دنیا میں ایک کامیاب نام ہے اور اس نے اپنا نمبر ون بینک ہونے کا مقام ایسے ہی حاصل نہیں کیا اس کے لئے حبیب بینک لمیٹڈ کی انتظامیہ ،افسران اور ملازمین نے دن رات محنت کی اور دہائیوں کی محنت کا ثمر ہے کہ آج یہ بینک ایک قابل فخر ادارہ ہے حبیب بینک سے وابستہ تمام افسران اور ملازمین خود پر ناز فخر کرتے ہیں اور بینک اکاؤنٹ ہولڈرز بھی اس بینک سے وابستہ رہنے میں خوشی محسوس کرتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔لیکن حبیب بینک لمیٹڈ کی آڑ میں جوبلی انشورنس کے فراڈ سے کیسے بچا جائے یہ معاملہ اب اکاؤنٹ ہولڈرز کے لئے بہت بڑی پریشانی کا سبب بنا ہوا ہے کیونکہ حبیب بینک کی برانچوں میں آنے والے اکاؤنٹ ہولڈر اپنے بینک اسٹاف کی بات سن کر جوبلی انشورنس لے لیتے ہیں لیکن جتنے فراڈ جوبلی انشورنس کے حوالے سے ملک بھر میں سامنے آ چکے

ہیں ان کی وجہ سے حبیب بینک لمیٹڈ کے پرانے سے پرانے اکاؤنٹ ہولڈر بھی فکرمند ہوگئے ہیں

جوبلی انشورنس میں کام کرنے والے ملازمین کی نئے سرے سے اسکروٹنی ضروری ہوگئی ہے

کیونکہ بہت سے ملازمین فراڈ میں ملوث پائے گئے ہیں اور اکاؤنٹ ہولڈرز کی بڑی رقم حبیب بینک سے نکل کر


جوبلی انشورنس کی پالیسیوں میں بدل چکی ہے اور یہ سرمایہ کاری اب ان اکاؤنٹ ہولڈرز کے لئے درد سر بن چکی ہے کچھ اکاؤنٹ ہولڈرز نے والیںسیا خود دستخط کرکے لی تھی وہ تو اپنے دستخطوں کے ذمہ دار ہیں لیکن ایسے متعدد کیسے زر شکایات سامنے

آ چکی ہیں جن میں اکاؤنٹ ہولڈرز کے دستخط انہوں نے خود نہیں کیے بلکہ جعلسازی سے کیے گئے اور یہ بات بھی حیران کن ہے کہ حبیب بینک کے اکاؤنٹ میں موجود رقم کے بارے میں اکاؤنٹ ہولڈر کے علاوہ جوبلی انشورنس کے اسٹاف ممبرز بھی معلومات حاصل کر لیتے ہیں

ایسی شکایات سامنے آ چکی ہیں جو تشویشناک ہیں ۔سوشل میڈیا پر مختلف لوگوں نے اپنی شکایت درج کرائی ہیں باقاعدہ ویڈیوز بنا کر اپ لوڈ کی گئی ہیں جن کو دیکھ کر اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ جوبلی انشورنس کے حوالے سے شکایات کا انبار لگا ہوا ہے اور لوگوں

کو حبیب بینک کی آڑ میں جوبلی انشورنس کی پالیسیاں بیچیں یا ان کے نام پر جعل سازی سے یہ پالیسی اختیار کر لی گئیں اور جب اکاؤنٹ ہولڈرز کو حقیقت کا پتہ چلا تو ان کے پاؤں سے زمین نکل گئی ۔اکثر بزرگ اکاؤنٹ ہولڈرز بھی پریشان ہیں ان میں خواتین بھی شامل ہیں اور ان کے ساتھ فراڈ ہوا ہے ان کے اکاؤنٹ میں لاکھوں روپے کی پالیسیاں بنا کر ان سے مزید رقم مانگی جا رہی ہے بیرون ملک میں محنت مزدوری کر کے پاکستان

آنے والوں کے ساتھ بھی ایسے کیسز ہوئے ہیں لوگوں نے مجبور ہو کر اپنی شکایات سوشل میڈیا پر ویڈیو کی شکل میں اپلوڈ کرنی شروع کردی ہیں متاثرین کا ایک واٹس ایپ گروپ بھی بن گیا ہے جو مشترکہ احتجاج کرنے کا ارادہ رکھتا ہے حبیب بینک کی آڑ میں

جوبلی انشورنس میں شامل کالی بھیڑیں فراڈ پر فراڈ کرتی جارہی ہیں اور انہیں روکنے والا کوئی نہیں ۔حبیب بینک اور جوبلی انشورنس کا نام آغا خان فنڈ سے جڑا ہوا ہے اس لیے لوگ اس پر آنکھیں بند کر کے اعتماد کرتے ہیں کیونکہ آغا خان کے نام کے آگے فراڈ کا تصور نہیں کیا جاتا ۔لیکن جوبلی انشورنس میں شامل کالی بھیڑیں اس نام کا غلط اور ناجائز فائدہ اٹھا رہی ہیں جوبلی انشورنس اور حبیب بینک میں ہونے والے یہ فراڈ بنیادی طور پر ایف آئی اے کے کیسز ہیں اور پاکستان میں انشورنس محتسب کاادارہ بھی کام کر رہا ہے لیکن عام اکاؤنٹ ہولڈر ایف آئی اے اور پولیس کے کیس میں جانا نہیں چاہتا اور اکثر لوگوں کو انشورنس محتسب کے ادارے کے بارے میں معلومات بھی نہیں ہے لیکن یہ حقیقت ہے کہ جوبلی انشورنس میں کام کرنے والے بعض انتہائی تیز طرار ہوشیار اور ذہین ملازمین نے حبیب بینک کی آڑ میں حبیب بینک کے پرانے اکاؤنٹ ہولڈرز کے اعتماد کا غلط استعمال کیا اور ان کی رقوم کو غلط طریقے سے پالیسیوں میں تبدیل کیا ایسا کرنے میں جو شکایات سامنے آئی ہیں ان میں جوبلی انشورنس کے ملازمین میں بعض خواتین بھی شامل ہیں گزشتہ دو برس سے یہ شکایات ملک کے مختلف حصوں سے آرہی ہیں پاکستان کے مشہور ٹی وی اداکار جنہوں نے ہامون جادوگر کا کردار ادا کرکے شہرت حاصل کی تھی وہ بھی حبیب بینک کی آڑ میں جوبلی انشورنس کے فراڈ کا شکار ہو چکے ہیں اور انہوں نے بڑی ہمت کر کے سوشل میڈیا پر ویڈیو بھی بنائی اور انٹرویو بھی دیے اور کھل کر بتایا کہ فراڈ کیسے ہوا اس نے کیا اور اب وہ کیا چاہتے ہیں ان کے انٹرویو اور ویڈیو آنے کے بعد جگلی انشورنس کے فراڈ کا شکار ہونے والے دیگر لوگ بھی منظر عام پر آنا شروع ہوئے دیگر لوگوں نے بھی ویڈیو بنائی اور پھر ایک گروپ بن گیا جس میں متاثر جمع ہونا شروع ہوئے آہستہ آہستہ یہ بات سامنے آئی کہ اس طرح کا فراڈ مختلف شہروں میں اور مختلف اوقات میں ہو چکا ہے جوبلی انشورنس سے حبیب بینک کے ساتھ وابستہ ہونے کے ساتھ ساتھ دیگر کہیں بینکوں کے ساتھ بھی پارٹنر ہے اس لیے خرچہ ہے کہ دیگر بینکوں میں بھی اس قسم کے کیسے سامنے آ سکتے ہیں فراڈ کرنے والوں نے بڑی ہوشیاری سے یہ کام کیا اور پھر ملازمت چھوڑ کر چلے گئے لیکن بینک انتظامیہ اور ایف آئی اے اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اس فراڈ میں ملوث لوگوں کو پکڑ کر قانون کی گرفت میں لاسکتے ہیں اور جن لوگوں کے ساتھ فراڈ ہوا ہے ان کے ساتھ انصاف ہونا چاہیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور حبیب بینک لمیٹڈ اور جوبلی انشورنس انتظامیہ کو خاص طور پر اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے ۔
———————————

——————-

https://www.facebook.com/Pakistanitutors/videos/exposing-takaful-fraud-jubilee-takaful-fraud-hbl-fraud-hbl-gulshan-block-2-branc/293990091274922/?extid=SEO—-

———————

—————–


—————-