جیو نیوز کی اینکر سارہ الیاس کیوں ناراض ہوئی ؟

جیو نیوز کی اینکر سارہ الیاس کیوں ناراض ہوئی ؟

جیو نیوز کی اینکر میڈیا مالکان سے نالاں
سارہ الیاس کے مطابق ملازمین کے پیسے مل بانٹ کر کھائے گئے ہیں۔
جیونیوز کی اینکر پرسن سارہ الیاس نیوز چینلز کے مالکان سے شدید نالاں ہیں۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام میں انہوں نے لکھا کہ ملازمین کی تنخواہیں ادا نہ کرنے والے اداروں کے خلاف احتجاج کا کوئی فائدہ نہیں ہے، سب مل کر پیسے کھاتے ہیں۔
نیوز چینلز میں ملازمین کو تنخواہیں نہ ملنا، تاخیر سے ملنا، بغیر کسی وجہ کے ادارے سے برطرف کردینا اور تنخواہوں میں کٹوتی کوئی نئی بات نہیں ہے۔
عام طور پر اس قسم کے مسائل پر ٹی وی اینکرز بات کرنے سے کتراتے ہیں۔ یہاں تک کہ کچھ اینکرز تو سوشل میڈیا پر بھی اس حوالے سے پوسٹ شیئر نہیں کرتے ہیں لیکن جیو نیوز کی اینکر پرسن سارہ الیاس دل کی بات زباں پر لے آئیں ہیں۔
سارہ الیاس نے اپنی ٹوئٹ میں راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹ (آر آئی یو جے) کی جانب سے نکالا گیا ایک پمفلٹ شیئر کیا جو کہ تنخواہوں میں تاخیر کی مذمت کے حوالے سے تھا۔
پمفلٹ میں کئی ماہ سے ملازمین کی تنخواہیں ادا نہ کرنے والے میڈیا مالکان کو خبردار کیا گیا تھا کہ وہ ایک ہفتے میں تمام ادائیگیاں کریں بصورت دیگر اداروں کے سامنے احتجاج اور دھرنا دیا جائے گا۔
جیو نیوز کی اینکر نے ٹوئٹ میں بتایا کہ یہ تمام باتیں بے بنیاد ہیں۔ سارہ الیاس کے مطابق وہ جب پبلک نیوز میں ملازمت کرتی تھیں اس وقت بھی ہر ماہ ان سے یہی کہا جاتا تھا۔
سارہ کو ادارہ چھوڑے ہوئے 2 سال کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن اب تک نہ تو انہیں تنخواہ ملی ہے اور نہ ہی دیگر ملازمین کو ان کے واجبات ادا کیے گئے ہیں۔
ان کے مطابق ملازمین کی تنخواہیں ادا نہ کرنے والے میڈیا مالکان کے خلاف احتجاج سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ جنہوں نے پیسے کھائے ہیں، مل کے کھائے ہیں۔
سارہ الیاس کی اس ٹوئٹ سے جہاں وہ میڈیا مالکان سے نالاں نظر آتی ہیں وہیں جرنلسٹس یونین کی کارکردگی سے بھی مطمئن دکھائی نہیں دے رہی ہیں۔