وزیر جنگلات کا جنگلات کے مانیٹرنگ سیل جی آئی ایس لیب کا دورہ

جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کی تعریف، زمینوں کی جیو میپنگ کو سراہا جنگلات کا نظام ڈیجیٹلائز کرنے سے زمینوں کو تحفظ ملے گا۔ سبطین خان
بدھ 9 جون صوبائی وزیر جنگلات سبطین خان نے پنجاب بھر کے جنگلات کے مانیٹرنگ سیل جی آئی ایس لیب کا دورہ کیا جہاں انہوں نے مانیٹرنگ کے جدید نظام بالخصوص ڈرون ٹیکنالوجی کے استعمال کو سراہا اور لیب کے عملے کی حوصلہ افزائی کی۔ بریفنگ کے دوران وزیر جنگلات کو بتایا گیا کہ پنجاب کی 16 لاکھ ایکڑ سرکاری اراضی میں سے 13 لاکھ ایکڑ کو ڈیجیٹل ریکارڈ پر لایا جا چکا ہے جبکہ بقیہ 3 لاکھ ایکڑ کی جلد جیو فینسنگ کر لی جائے گی۔ سبطین خان نے کہا کہ جنگلات کے عملے کی محنت سے صوبے میں سبز انقلاب آ رہا ہے۔ جیو گرافیکل ریکارڈ سے پلانٹڈ اور بلینک ایریا بارے جاننے میں معاونت ملے گی۔ انہوں نے فاریسٹ رپورٹنگ ڈیش بورڈ کو مزید فعال کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور مزید کہا کہ اس نظام کو موثر کرنے سے لکڑی چوری جیسے واقعات بالکل ختم ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ جنگلات کے عملے کی محنت اور خصوصی دلچسپی کی وجہ سے گزشتہ ڈھائی سالہ عرصہ میں جنگلات آباد ہوئے ہیں اور 5 ہزار ایکڑ سے زائد قبضہ شدہ زمینیں واگزار ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بڑی کامیابی ہے جس کا کریڈٹ محکمہ جنگلات کو جاتا ہے۔ وزیر جنگلات کو مزید بتایا گیا کہ فاریسٹ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کے تحت ایک کلک پر گلوبل پوزیشن معلوم ہوسکتی ہے جبکہ کسی بھی زمین کے قبضے، جنگل کے حالات، پودوں، درخت اور شجرکاری کی تفصیل یہیں بیٹھے معلوم کی جا سکتی ہے۔ وزیر جنگلات نے جی آئی ایس لیب کو حکومت پنجاب اور محکمہ جنگلات کا اثاثہ قرار دیتے ہوئے ایسے ادارے کا قیام وقت کی ضرورت تھی جس کے مزید منظم و موثر ہونے سے جنگلات کے نظام اور سرکاری زمینوں کو تحفظ اور وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کے سبز انقلاب کے ویثرن کو تقویت ملے گی۔