آغا واصف کس مشن پر ؟

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سندھ کے سابق سیکرٹری توانائی آغا واصف عباس کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری کی توثیق کرتے ہوئے نیب کی ان کے خلاف کارروائی کو بد نیتی پر مبنی قرار دے دیا اور کہا کہ وہ احتسابی ادارے کی جانب سے ممکنہ ہراسانی سے بچنے کے لئے ضمانت کے حق دار ہیں ۔جسٹس بابر ستار کے ساتھ دو رکنی بنچ کے سربراہ جسٹس محسن اختر کیانی نے لکھا کہ آغا واصف عباس پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں ہے اور اپنے فرائض بخوبی انجام دئے ۔جرح کے دوران تفتیشی افسر نے بتایا کہ آغا واصف عباس دسمبر 2018 سے اپریل 2021 ایکس پاکستان رخصت پر رہے وہ ابتدائی تفتیشی عمل میں شریک نہیں ہوئے جس نیب حکام نے ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے ۔ جسے عدالت نے غیر منصفانہ قرار دیا ۔
————————————

سرکاری حلقوں میں یہ بحث ہورہی ہے کہ آغا واصف عباس کس مشن پر ہیں ۔ وہ اچانک متحرک ہوگئے ہیں ۔ ان کے سامنے آنے سے پہلے وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نوری آباد پاور کیس اور منی لانڈرنگ کے الزامات میں نیب کے سامنے مشکل سوالات کا سامنا کر چکے جبکہ ان کے سابق چیف سیکرٹری نے اپنا اہم بیان ریکارڈ کرادیا اسی دوران آغا واصف عباس کا نام بطور ملزم گونج رہا تھا لیکن ان کی ضمانت قبل از گرفتاری کی توثیق ہوچکی ۔عدالتی معاملے سے ہٹ کر یہ سوال اٹھائے جا رہے ہیں کہ کیا آغا آصف کو وزیراعلی حسین کی مدد کے لیے متحرک کیا گیا ہے یا ان کے خلاف کوئی کام لینا ہے ۔بظاہر اغاثہ اور وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کے درمیان بہت اچھے تعلقات ہیں اور وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ آغا واصف پر سندھ میں سیکرٹری انرجی کی ملازمت کے دوران اپنے بھرپور اعتماد کا اظہار کرتے رہے ہیں ۔
——————————–
اسلام آباد کی احتساب عدالت نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس، نوری آباد پاور پلانٹ کے غیر قانونی ٹھیکوں اور مبینہ منی لانڈرنگ کے ریفرنس میں وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور دیگر ملزمان پر فردِ جرم عائد کرنے کیلئے 30 جون کی تاریخ مقرر کر دی۔

عدالت نے وزیرِاعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سمیت تمام ملزمان کو آئندہ سماعت پر حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کر دی۔
احتساب عدالت اسلام آباد نے شریک ملزم محمد علی کو بذریعہ اشتہار طلبی کے باوجود عدم حاضری پر اشتہاری قرار دے دیا اور اشتہاری ملزم کے دائمی وارنٹِ گرفتاری جاری کر دیئے۔

نیب کے پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ شریک ملزم محمد علی بیرونِ ملک روپوش ہے۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج اصغر علی نے حکم دیا کہ ملزم کا نام ای سی ایل میں ڈالا اور اس کا شناختی کارڈ بلاک کیا جائے۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ عدالت میں پیش نہ ہوئے، جس پر عدالت نے آج ان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کر لی۔

عدالت نے حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر تمام ملزمان عدالت میں پیش ہوں۔
https://jang.com.pk/news/938937