بوہرہ کمیونیٹی کے روحانی پیشوا کی مثال کو سامنے رکھا جاسکتا ہے

یاسمین طہٰ
———————–


وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے چیف سیکریٹری کو ہدایت کی ہے کہ وہ تمام سرکاری،نیم سرکاری،اورمحکمہ بلدیات کے ملازمین کوویکسی نیشن لگوانے کیلئے جون تک کاوقت دیں، ویکسی نیشن نہ کرانے والے ملازمین کی تنخواہیں جون کے بعد بند کردی جائیں گی۔ وزیر اعلی کے اس اقدام کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے اس کے ساتھ ہی اگر تمام مساجد کے پیش اماموں کو بھی پابند کردیاجائے کہ وہ جمعہ کے خطبے میں عوام کو ویکسینیشن لازمی کرانے کی تاکید کریں تو اس کے خاطر خواہ نتائج سامنے آئیں گے،اور کرونا پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔اس حوالے سے بوہرہ کمیونیٹی کے روحانی پیشوا کی مثال کو سامنے رکھا جاسکتا ہے جن کی اپنی کمیونیٹی کے لوگوں کو لازمی ویکسین لگوانے کی تاکید کی وجہ سے اس کمیونیٹی مین کرونا ویکسین لگوانے والوں کا تناسب تقریباً سو فیصد ہے۔ وفاق سے سندھ کی پانی کے مسئلے پر لڑائی کے حوالے سے انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) کے ترجمان نے کہا ہے کہ صوبہ سندھ اور پنجاب کیلئے پانی کی کمی صرف 13 فیصد رہ گئی ہے۔ صوبہ سندھ کا حصہ ایک لاکھ 9 ہزارسے بڑھا کر ایک لاکھ 15 ہزار کیوسک کر کے 6 ہزار کیوسک اضافی پانی مہیا کیا گیا ہے۔واضع رہے کہ سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ اس کے حصے کا پانی چوری کرکے دوسرے صوبوں کو دیاجارہا ہے۔ ایڈیشنل آئی جی پولیس سکھرڈاکٹر کامران فضل کی زیرصدارت اجلاس میں شکارپورکے کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کے ساتھ کشمور، گھوٹکی اور سکھر سے ملحقہ کچے میں بھی بیک وقت آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ ڈاکوایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل نہ ہوسکیں۔مبصرین کا کہنا ہے کہ شکار پور ضلع میں ایک سال قبل سابق ایس ایس پی شکار پور ڈاکٹر رضوان نے فون پر مبینہ طور پر پیپلز پارٹی کا سیاستدانوں کے ساتھ ڈاکوؤں سے باتیں کالنگ ریکارڈ کے ثبوتوں کے ساتھ دی تھی۔ کیا اس لئے اس آپریشن کو طول دیا جارہا ہے،یہ ایک اہم سوال ہے،اور یہ بھی کہا جارہا ہے کہ سندھ حکومت پانی کے مسئلے کوبار بار اسی لئے اٹھارہی ہے کہ کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن سے توجہ ہٹائی جاسکے۔ ایم کیو ایم حقیقی کے چئرمین آفاق احمد ن طویل خاموشی کے بعد فعال ہوگئے ہیں،اور کرونا کی صورتحال میں تاجروں کا ساتھ دیتے ہوئے سندھ حکومت کو برا بھلاکہ رہے ہیں،ادھر اچانک نائن زیرو کے اطراف میں ایم کیو ایم حقیقی کے چیئرمین آفاق احمد کے حق میں وال چاکنگ کی خبریں ہین اور عزیز آباد،مکہ چوک،جناح گراؤنڈیادگار شہداء کے علاوہ ،گلشن اقبال،گلستان جوہر،شاہ فصل کالونی،طارق روڈ،بہادر آباد،کورنگی،پی آئی بی،جمشید روڈ،لیاقت آباد میں دیواروں پر آفاق احمد کی حمایت میں نعرے درج کئے گئے اور تاجر برادری کی جانب سے تاجروں کے لئے آواز اٹھانے پر آفاق احمد کا شکریہ ادا کیا گیا ہے۔ کیا اس سے یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ کراچی کی سیاست مین آفاق احمد کی دوبارہ انٹری ہورہی ہے۔کراچی اور سندھ کی مختلف تاجر اتحاد تنظیموں کے نما ئندوں کی ایم کیو ایم پاکستان کے کنونیر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سے ملاقات کے موقع پر تاجرسر براہوں نے کہا کہ کاروباری طبقہ کرونا سے بچاوکی ایس او پیز پر عمل درآمد کرنے کاپابند ہے لیکن جس طرح پولیس مختلف جرمانوں کی مد میں رقم بھتے کی شکل میں بٹور رہی ہے اس کاسد باب ہونا چاہئے اور پولیس اپنی مرضی سے کچھ علاقوں کی دکانیں بھتہ لیکر کھلوادیتی ہے۔متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی مرکزی قیادت کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں تاجربرادری نے جنوبی سندھ صوبے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان اس مطالبے کو لیکر آگے بڑ ھے، سندھ کی تا جر برادری ساتھ ہوگی۔متحدہ کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی اور دیگر رہنماؤں نے کہا کہ تا جر برا دری نے جو مطا لبا ت سامنے رکھے ہیں متحد ہ قومی مو ومنٹ پاکستان ان کے ساتھ ہے،اس میں گو ر نر راج کا بھی مطالبہ سامنے آیا ہے،انہوں نے کہا کہ گورنر راج کا مطالبہ اگرغیر جمہوری ہوتا تو گورنر راج کے نفاذ کی شق آئین پاکستان میں نہ ہوتی،اب ہم جنوبی سندھ صوبے کی با ت کر ینگے صوبہ مانگنا غداری نہیں، اس سلسلہ میں کر اچی، حیدر آبا د، نو اب شاہ، سکھر اور میر پو ر خا ص کی عوام سے مینڈ یٹ لے چکے ہیں۔کراچی کی مختلف تاجرتنظیموں پر مشتمل کراچی تاجر ایکشن کمیٹی نے کاروبارکی بندش کے خلاف، کرونا وائرس کی روک تھام کی پالیسی پرنظر ثانی کیلئے حکومت کو72گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا اور کہا کہ اب تاجر کوئی پابندی برداشت نہیں کریں گے۔ 72 گھنٹے میں سندھ حکومت نے ریلیف نہ دیا گیاتو احتجاجی ریلیاں نکالی جائینگی۔کراچی تاجر ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں نے کہا کہ ہفتے میں صرف ایک دن کی چھٹی کی جائے اورکاروباری اوقات رات8بجے تک مقرر کئے جائیں،اگر ہمارے کاروبار کی بحالی نہ کی گئی تو نہ ہم ٹیکس دیں گے اور نہ ہی کے الیکٹرک کو بجلی کے بل ادا کریں گے۔