بحریہ ٹاؤن پر ہونے والا احتجاجی دھرنا پر تشدد ہوگا حساس اداروں نے حکومت سندھ کو پیشگی اطلاع دے دی تھی لیکن

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اسلام آباد (رپورٹ ناصر جمال ) بحریہ ٹاؤن کراچی پر ہونے والا احتجاجی دھرنا پرتشدد ہو گا لہذا صورت حال کو قابو میں رکھنے کے لیے ضروری انتظامات

کیے جائیں ۔یہ بات پاکستان کے حساس اداروں کی جانب سے سندھ حکومت کو پیشگی بتا دی گئی تھی باخبر ذرائع کے مطابق سندھ حکومت کو صورتحال سے آگاہ کر دیا گیا تھا اور خبردار کیا گیا تھا کہ بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرین جمع ہوں گے اور احتجاجی دھرنا پرتشدد ہو سکتا ہے صورتحال پر کنٹرول کرنے کے لیے کچھ اقدامات بھی تجویز کیے گئے تھے جن میں رینجرز کی خدمات حاصل کرنا ،اہم پوائنٹ پر رینجرز کی تعیناتی ،اور مظاہرین کو کراچی اور حیدر آباد میں درمیان دو سے تین مقامات پر روکنے کی تجویز دی گئی تھی لیکن بھائی حکومت نے حساس اداروں کی وارننگ کو نظر انداز کر دیا اور ایسے اقدامات نظر نہیں آئے جس سے صورتحال کو قابو کیا جا سکتا ۔نتیجہ وہی نکلا جس کا ڈر تھا بڑی تعداد میں مظاہرین جمع ہوئے اور پھر بحریہ ٹاؤن پر ہلہ بول دیا گیا ۔توڑ پھوڑ جلاو گھیراو کو روکنے میں ناکامی ہوئی اور کافی نقصان ہو گیا ۔ذرائع کے مطابق اگر صوبائی حکومت بروقت اور بہتر کے حکومت عملی کے تحت انتظامات کر لیتی تو یہ صورتحال پیدا نہ ہوتی ہے لیکن صوبائی حکومت نے اس معاملے کو زیادہ سنجیدگی سے نہیں لیا اور وہ گڑبڑ ہو گئی جس کا خدشہ ظاہر کیا گیا تھا ۔وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ انکی صوبائی انتظامیہ اگر معاملے کو سنجیدگی سے لیتے اور حساس اداروں کی بیشگی اطلاع پر انتظامات کو یقینی بنا لیتے تو اس صورتحال سے بچا جا سکتا تھا ۔اب صورتحال یہ ہے کہ ایک طرف بحریہ ٹاؤن کے مکین احتجاج کر رہے ہیں اور آپ نے زبردست نقصان کی دہائں دے رہے ہیں تو دوسری طرف احتجاجی مظاہرین بھی اپنے مطالبات سے پیچھے ہٹنے کے لئے تیار نہیں ۔صوبائی حکومت کی خاموشی اور غیر سنجیدگی سارے معاملے کو مشکوک بنا رہی ہے اور لوگوں کے ذہن میں بہت سے سوالات کر رہے ہیں ۔