ہم پر بیس سے پچیس ہزار لوگوں نے حملہ کیا ہے پولیس جان بوجھ کر تماشائی بنی رہی ۔بحریہ ٹاون کے مکینوں کا موقف

ہم پر بیس سے پچیس ہزار لوگوں نے حملہ کیا ہے پولیس جان بوجھ کر تماشائی بنی رہی ۔بحریہ ٹاون کے مکینوں کا موقف ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ . . . . مشتعل ہجوم نے بحریہ ٹاون کے دفاتر میں توڑ پھوڑ کی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کو نذرآتش کردیا مسلسل نعرے بازی کرتے رہے دفاتر میں شیشوں کو توڑ دیا شیشے کا سامان توڑ دیا قیمتی اشیاء اٹھا کر لے گئے قیمتی سامان کو نقصان پہنچایا ۔سب کو معلوم تھا کہ 6جون کو احتجاج ہونا ہے سوشل میڈیا پر دنیا بھر سے پیغامات چل رہے تھے سب کو بحریہ ٹاون کراچی پہنچنے کے لئے کہا جا رہا تھا مختلف لوگوں نے مشتعل ہجوم کو بتایا بڑی تعداد میں لوگوں کو حیدر آباد اور دیگر شہروں سے کراچی لایا گیا بسوں میں باقاعدہ بھر کر لایا گیا اور راستے میں ان کو کیمپوں میں کھانا کھلایا گیا سب کچھ سوچے سمجھے اور ایک منصوبے کے تحت کیا گیا پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو صورتحال کا علم ہونا چاہیے تھا پہلے لوگوں کو نقصان پہنچانے دیا گیا بعد میں پولیس ایکشن میں آئی جب نقصان پہنچایا جا رہا تھا قانون نافذ کرنے والے ادارے اور پولیس خاموش تماشائی بنے رہے علاقہ مکینوں نے پوچھا کہاں ہے پولیس کہاں انتظامیہ کہاں ہے تحفظ ۔کافی دیر بعد جب کالے دھوئیں کے بادل ہر طرف چھا گئے تو انتظامیہ حرکت میں آئی اور شہر سے فائر بریگیڈ کی گاڑیاں بھیجی گئی ۔مختلف نجی ٹی وی چینلز پر ٹکرز چلتے رہے بعض ٹی وی چینلز نے مکمل بائیکاٹ کیا ۔ہم نیوز ٹی وی اور سماء ٹی وی نے سب سے پہلے خبر دے دی۔پھر کچھ دیگر چینلز نے بھی صورتحال کے حوالے سے ناظرین کو آگاہی دی ۔مختلف ٹی وی رپورٹر بتاتے رہے کہ پولیس اور بحریہ ٹاؤن انتظامیہ سے ان کا رابطہ نہیں ہو پا رہا ۔علاقہ مکینوں کے حوالے سے ٹی وی چینلز اور سوشل میڈیا پر انتہائی خوفناک صورتحال اور تشویشناک صورتحال کی عکاسی کی جاتی رہی سوشل میڈیا پر بہت سی ویڈیوز اپلوڈ ہوئی جن میں جلاو گھیراو توڑ توڑ پھوڑ کو نمایاں طور پر دیکھا جا سکتا ہے توڑ پھوڑ کرنے والوں کے چہرے بھی واضح نظر آرہے ہیں ۔اس ساری کاروائی کے دوران اللہ کا مکین کافی پریشان اور بے بس نظر آئے دوسری طرف سپر ہائی وے پر ٹریفک متاثر ہوا اور دونوں طرف لمبی لائن  گاڑیوں کی لگ گئی بے شمار لوگ تھے کراچی سے حیدرآباد سفر کے دوران سڑکوں پر پھنس گئے نادرن بھائی پاس جانے والے ٹریفک میں پھنس گیا اکثر لوگوں نے نیشنل ہائی وے کا رستہ اختیار کیا لیکن ٹریفک جام ملا ۔سوشل میڈیا پر لوگوں نے ٹویٹ کیا کہ کراچی میں ماضی کی طرح جلاو گراو اور توڑ پھوڑ کے دن یاد آگئے بحریہ ٹاون میں آگ لگی ہوئی ہے دھواں اٹھ رہا ہے توڑ پھوڑ ہو رہی ہے بعض ٹی وی چینلز بالکل سردمہری کا مظاہرہ کر رہے ہیں پولیس اور پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومتوں غائب ہے وفاقی حکومت اور پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی بھی خاموش ہیں کیوں ؟بحریہ ٹاون کے مکینوں کو کس کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے ؟