سیسی کی گورننگ باڈی کے اجلاس کے دوران مختلف ایجنڈے پر بات چیت

کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے تمام محکموں میں میرٹ پر بھرتیوں کے لئے معزز عدلیہ کہ ہدایات پر گریڈ 5 اور اس سے اوپر کے ملازمین کے لئے مستند اداروں سے تحریری ٹیسٹ کو لازمی بنانے کے لئے اقدامات شروع کردئیے ہیں۔ سیسی میں بھی گریڈ 5 اور اس سے اوپر کے ملازمین کے لئے آئی بی اے کراچی کے ذریعے تحریری ٹیسٹ لازمی ہوں گے۔ صوبے کے مزدوروں اور محنت کشوں کو بینظیر مزدور کارڈز کا اجراء شروع کردیا ہے اور اس وقت کراچی میں 6 ہزار سے زائد مزدوروں کو نادرا کے توسط سے کارڈز کا اجراء کردیا گیا ہے جبکہ جولائی سے یہ سلسلہ صوبے بھر میں شروع ہوجائے گا اور ایک محتاط اندازے کے مطابق 6 لاکھ سے زائد سیسی کے رجسٹرڈ مزدوروں کا ایک سال کے اندر اندر کارڈز جاری کردئیے جائیں گے۔ محکمہ محنت میں سیسی کے تحت چلنے والی تمام اسپتالوں اور ڈسپنسریوں میں محکمہ صحت کے تعاون سے کرونا ویکسین سینٹرز کھولے گئے ہیں جہاں ہر کوئی اپنا شناختی کارڈ دکھا کر مفت ویسکسین لگوا سکے گا۔ سیسی کے تحت رجسٹرڈ ملازمین کی صحت کی سہولیات کو مزید وسعت دینے کے لئے ڈاؤ یونیورسٹی ہیلتھ اینڈ سائسز اور کرن اسپتال کو سیسی کے پینل پر رکھا گیا ہے جبکہ ولیکا اسپتال کو سر سید یونیورسٹی سے ایفیلیڈ کرنے کے لئے ان سے ایم او یو پر جلد دستخط کرلئے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو سیسی کی گورننگ باڈی کے اجلاس کے دوران مختلف ایجنڈے پر بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری محنت عیدالرشید سولنگی، کمشنر سیسی سمیت گورننگ باڈی کے تمام ارکان نے شرکت کی۔ اجلاس نے گذشتہ گورننگ باڈی اجلاس کے منٹس کی منظوری دی جبکہ مختلف ایجنڈے کی منظوری بھی دی گئی۔ اجلاس میں سیسی میں گریڈ 1 سے اوپر کے ملازمین کی بھرتیوں کے ایجنڈے پر وزیر تعلیم و محنت سندھ نے کہا کہ سندھ کابینہ کے فیصلے کے مطابق گریڈ 1 سے 4 تک کے ملازمین کی بھرتیاں محکمے کی کمیٹی جبکہ گریڈ 5 سے اوپر کے گریڈ کے ملازمین کی بھرتی کے لئے آئی بی اے کراچی سے تحریری ٹیسٹ اور اس کے بعد متعلقہ شعبہء کے ماہرین، ڈپارٹمنٹ اور گورننگ باڈی کے ارکان پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے کر ان کے انٹرویو کے ذریعے بھرتی کا عمل مکمل کیا جائے تاکہ مکمل صاف و شفاف اور میرٹ پر بھرتیوں کا عمل مکمل کیا جاسکے۔ اجلاس میں سیسی کے تحت کرونا آئسولیسن وارڈز کی تفصیلات بتاتے ہوئے متعلقہ ایم ایس نے بتایا کہ مذکورہ وارڈ اس وقت بھی مکمل طور پر فعل ہے اور اب تک یہاں سیسی کے رجسٹرڈ 62 مزدوروں اور 11 اسٹاف کے ممبران کو کرونا کے دوران سہولیات فراہم کی گئی، جن میں 4 کاانتقال ہوا اور باقی مانندہ 69 مریض مکمل صحتیاب ہوکر جاچکیں ہیں۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ اس وقت مذکورہ آئسولیشن سمیت لانڈھی اور ولیکا اسپتال میں محکمہ صحت کی جانب سے کرونا ویکسینیشن سینٹرز قائم کردئیے گئے ہیں۔ جبکہ جلد ہی صوبے بھر میں سیسی کے تحت چلنے والی اسپتالوں اور ڈسپینسریوں میں بھی یہ سہولیات شروع کردی جائیں گی۔ ایک ایجنڈے پر اجلاس کو بتایا گیا کہ سیسی میں کام کرنے والے 3 ملازمین کرونا کے باعث انتقال کرگئے ہیں اور سندھ حکومت کی جانب سے ان کو محکمہ کی جانب سے ملنے والی مراعات کے علاوہ فی کس  10 لاکھ روپے کی ادائیگی کرنا ہے، جس کی گورننگ باڈی نے منظوری دے دی۔ اجلاس میں آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاریوں اور گذشتہ مالی سال کے بجٹ کے حوالے سے بھی اجلاس کو بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بینظیر مزدور کارڈز کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ اب تک 6 ہزار مزدوروں کو نادرہ کے توسط سے کارڈز جاری کردئیے گئے ہیں جبکہ دیگر مزدوروں کی رجسٹریشن کا کام تیزی سے جاری ہے۔ اس موقع پر وزیر محنت سندھ سعید غنی نے ہدایات دی کہ اس کام کو مزید تیز کیا جائے اور جولائی کے آخر تک اس کا سلسلہ سندھ بھر تک وسیع کردیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں نادرہ کے ساتھ ہونے والے معاہدے کے تحت مزدوروں کو ان کی فیکٹریوں میں جاکر رجسٹرڈ کرنے کے لیئے موبائل وین بھی شروع کروائی جائیں اور سندھ بھر کے تمام سیسی کے اسپتالوں اور ڈسپنسریوں میں بھی کاؤنٹر بنائیں جائیں۔
فوٹو کیپشنوزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی محکمہ محنت کے ڈپارٹمنٹ سوشل سیکورٹی کی گورننگ باڈی کے اجلاس کی صدارت کررہے ہیں۔ اس موقع پر سیکرٹری محنت عبدالرشید سولنگی، کمشنر سیسی اور گورننگ باڈی کے ارکان موجود ہیں۔ جاری کردہ: زبیر میمن، میڈیا کنسلٹینٹ، وزیر تعلیم و محنت سندھ، سعید غنی، فون 03333788079