ٹاسک فورس اجلاس میں تاجر برادری کے مطالبات منظور کئے جائیںگے

صوبائی وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ کا تاجروں کی مختلف تنظیموں کے نمائندوں سے اجلاس پیر کو ٹاسک فورس اجلاس میں تاجر برادری کے مطالبات منظور کئے جائیںگے۔ سید ناصر حسین شاہ کراچی۔5 جون۔ صوبائی وزیراطلاعات و بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ نے ہفتہ کے روز کمشنر آفیس میں مختلف تاجر تنظیموں کے رہنماو ¿ں سے ملاقات کی۔ اس موقع پر کمشنر کراچی نوید احمد ، ڈی آئی جی ہیڈکوارٹرز ذوالفقار لاڑک، ڈپٹی کمشنر جنوبی ارشاد سوڈھر اور ڈپٹی کمشنر شرقی محمد علی شاہ بھی موجود تھے۔ صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ نے تاجروں کو یقین دلایا کہ ان کے مشکلات کا سندھ حکومت کو بخوبی اندازہ ہے، تاجر برادری پیر تک اپنے اعلانات مو ¿خر کرے، پیر کو صوبائی ٹاسک فورس کے اجلاس میں تاجر برادری کے مطالبات منظور کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تاجر برادری اور حکومت کے مابین رابطے مظبوط کرنے کے لیے سطح پر کوارڈینیشن کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی۔ اور کمشنر آفیس میں شکایتی سیل 24 گھنٹے فعال رکھا جائے گا، تاکہ تاجر برادری کی شکایات کا فوری ازالہ کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ تمام فیصلوں پر تاجر برادری کے نمائندوں سے مشاورت کی جائے گی۔ اجلاس کے بعد تاجر برادری کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے صوبائی وزیر بلدیات نے کہا کہصوبائی وزیر اطلاعات نے کہاکہ سندھ حکومت اور تاجروں میں کوئی چپقلش نہی ہے اور نہ ہی آپس میں کوئی تناﺅ کی سی کیفیت ہے اس چیز کو ختم کرنے کے لئے جو تاجر برادری کی طرف سے آج اعلانا ت کئے گئے تھے ہم نے انہیں درخواست کی ہے کہ اس کو موخر کر دیں اور پیر والے دن انشاءاللہ جو ہماری ٹاسک فورس اور این سی او سی کا اجلاس ہو گا، اس میں بہتر فیصلے کیے جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ ان کے جتنے بھی مطالبات ہیں وہ مان لیے جائیں گے اور ان کو کافی سہولیات دی جائیں گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پولیس اور انتظامیہ کے طرف سے نامناسب رویوں کی شکایا ت تھیں اس پر ڈسٹرکٹ سطح پر کوآرڈینیشن کمیٹیز بنا دی گئی ہیں ،ہر ڈسٹرکٹ میں آپس میں کوآرڈینیشن رہے گاا ور پھر اسی طرح جب بھی ہم نے کوئی فیصلے لینے ہوں گے تو وہ بھی آپس میں باہمی مشاورت اور کوآرڈینیشن سے ہی ان معاملات کو حل کیا جائے گا۔سید ناصر حسین شاہ نے کہا تمام معززین ، تاجر برادری اور مختلف تنظیموں جس میں تمام مارکیٹوں ، بازاروں ، ریسٹورنٹ ، شادی ہال مالکان سے بات ہوئی ہے۔ صوبائی وزیر نے کہاکہ پولیس اور انتظامیہ کے خلاف کچھ شکایات تھیں ان میں سے کچھ پر ایکشن لیا جا چکا ہے ڈی آئی جی نے بتایا کہ دو معطل اور ایس ایچ او سعود آباد کو رورٹ کیا گیا ہے بھی ہوئے۔جہاں اس طرح کی صورت حال میں ان کی خلاف مزید بھی ایکشن لئے جائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا ویڑن یا پاکستان پیپلزپارٹی کی سیاست کبھی لسانیت پر مبنی نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ پورے پاکستان میں کورونا کا ریشو دیگر شہروں میں زیادہ تھا، لاہور، پشاور، اسلام آباد،راولپنڈی ،کوئٹہ یا ان صوبوں کے دیگر علاقوں میں عوام پر یہاں سے بھی زیادہ سختی کی گئی لیکن پولیٹیکل طور پر پاکستان پیپلز پارٹی نے یا کسی اور سینئر پارٹی نے ان کی مخالفت نہیں کی کیونکہ ہم سمجھتے تھے کہ انہوں نے جو اقدامات کئے وہ لوگوں کے تحفظ کے لئے کئے اور ان کو بچانے کے لیے فیصلے کئے ہیں لیکن یہاں المیہ اس کے بر عکس ہے۔سید ناصر حسین شاہ نے کہاکہ فیصلے لوگوں کی بہتری کے لیے کیے جاتے ہیں اوران تمام فیصلوں میں وزیر اعظم عمران خان اون بورڈ تھے،این سی او سی میں ہی فیصلہ ہوا تھا بلکہ ان کی طرف سے نشاندہی ہوئی تھی کہ آپ کے کراچی، حیدرآباد میں اوراس صوبے میں ریشو زیادہ ہے تو آپ نے مزید سختیاں کرنی ہیں۔ انہوں نے مزیدکہا کہ اس کے باوجود پی ٹی آئی نے بھی یہاں سیا ست شروع کر دی اور ایم کیو ایم کے دوستوں نے بھی کہاکہ معاشی قتل عام کیا جارہا ہے لسانیا ت پر مبنی فیصلے ہو رہے ہیں لیکن ہم تویہ بھی نہیں چاہتے تھے کہ کسی کامعاشی قتل ہو۔ صوبائی وزیر نے کہاکہ مجھے بہت حیرت ہوئی کہ یہ وہ لوگ کہہ کر رہے تھے کہ جنہوں نے فیزیکلی قتلِ عام کیا ہے اور بوری بند لاشیں دیں اور جلاﺅ گہراﺅاور بھتے کی سیاست کی۔ انہوں نے کہاکہ جب لوگوں کو فیکٹریوں میں زندہ جلا دیا جاتا تھا تب تو ان میں سے کسی نے بات نہیں کی ہم تو سمجھ رہے تھے کہ جب انہوں نے ایم کیو ایم پاکستان بنائی اور وہ اس قائد جس کے لئے وہ کہتے تھے کہ وہ منزل ہے تو سب کچھ لٹا دیا،جب انہوں نے پاکستان کے خلاف بات کی تو انہوں نے اپنے قائد کو چھوڑ دیا، ہم نے آپ کو ویلکم کیا اور آپ کو وفاقی حکومت نے بھی نفیس وزرائ کہا اس بات کو ذہن میں رکھ کر کہ اگر آپ نے اس قائد کو چھوڑا ہے تو اس کی سوچ کو بھی چھوڑا ہوگا لیکن آج پھر لسانی بات اور صوبے کا راگ الاپتے ہیں یہ مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس میں ان کو سیاست نہیں کرنی چاہیے اگرہم یہاں پر کوئی اسٹیپ لے رہے ہیں تو اپنے لوگوں کو بچانے کے لئے لیکن اگر کہیں پر کسی انتظامیہ کی طرف سے زیادتی کی گئی ہے تو ہم ان کے ساتھ معزرت کرتے ہیں کہ ایسا بلکل نہیں ہو گا اور جو کوآرڈینیشن کمیٹیزبنائی گئیں ہیں اس کا بہت اچھا رزلٹ آئے گا۔ ہینڈ آو ¿ٹ نمبر557۔۔۔ایف ایچ بی