سراج الحق کی بیگم نسیم ولی کے لیے تعزیت سیاسی حالات پر گفتگو

امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے بیگم نسیم ولی کی وفات پر اظہار تعزیت کے لیے اے این پی کے صدر ایمل خان اور دیگر لواحقین سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور مرحومہ کی مغفرت کے لیے دعا کی ۔ جماعت اسلامی کے سابق سینئر وزیرعنایت اللہ خان بھی ان کے ہمراہ تھے ۔
قبل ازیں امیر جماعت اسلامی نے پشاور میں مصروف دن گزارا ۔ انہوں نے اتوار کو القدس ملین مارچ کی تیاریوں کا جائزہ لیا اور مختلف وفود سے ملاقاتیں کیں ۔ سیاسی حالات پر گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے افسوس کا اظہار کیا کہ پاکستان میں گزشتہ 70 سال سے جمہوریت اور جمہوری ادارے مضبوط نہیں ہوسکے -الیکشن کمیشن ایک کمزور ادارہ ہے ۔ عدالتوں اور تھانوں میں لوگ دھکے کھاتے ہیں ۔ کسی بھی جمہوری حکومت نے بلدیاتی الیکشن کا بروقت انعقاد نہیں کروایا ۔ایجو کیشن اور صحت کے شعبے تباہی کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں ۔
سراج الحق نے کہاکہ ملک میں سرمایہ دارانہ اور جاگیردارنہ ذہنیت رکھنے والے لوگ اقتدار کے ایوانوں میںموجود ہیں ۔ عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ۔غربت اور بے روزگاری میں اضافہ ہورہاہے اور نوجوان مایوس ہورہے ہیں ۔ پی ٹی آئی کے دور میں بیڈگورننس کے سابقہ تمام ریکارڈ ٹوٹ چکے ہیں ۔
سراج الحق نے کہاکہ پاکستان کو گرداب سے نکالنے کے لیے صالح اور قابل افراد کا آگے آنا بے حد ضروری ہے ۔ دہائیوں سے ملک کے اداروں کو زنگ لگا چکا ہے جس کو صاف کرنے کے لیے سخت محنت کی ضرورت ہے ۔ انہوںنے کہاکہ یونیورسٹیوں اور کالجز کے طلبہ کو ملک میں جمہوریت کے استحکام اور اسلامی نظام کے قیام کے لیے بھر پور آوز بلند کرنی چاہیے ۔ جماعت اسلامی نے نہ صرف پاکستان کے عوام کے مسائل بلکہ امت مسلمہ کی مشکلات کے ازالے کے لیے ہر دور میں توانا آواز بلند کی ہے ۔فلسطینی اور کشمیری عوام جانتے ہیں کہ جماعت اسلامی نے ہمیشہ اسرائیل اور بھارت کی جارحیت کے خلاف پاکستانی عوام کو منظم کیا ۔ انہوںنے اطمینان کا اظہار کیا کہ غزہ پر حالیہ جارحیت کے موقع پر پاکستانی عوام نے جماعت اسلامی کی آواز پر گلی گلی کوچہ کوچہ ظلم کے خلاف آواز بلند کی ۔امیر جماعت نے کہاکہ عوام جماعت اسلامی کو خدمت کا ضرور موقع فراہم کریں گے ۔ پاکستان اور جماعت اسلامی لاز م و ملزوم ہیں ۔
——————————-

بھاری سودی قرضوں سے ملکی معیشت کو جعلی سہارا دیا گیا۔ سراج الحق
گروتھ ریٹ میں اضافہ کے دعوؤں سے زمینی حقائق تبدیل نہیں ہوں گے۔ سراج الحق
مشرف دور سے عوام اعدادوشمار کی جادوگری کا کھیل دیکھ رہے ہیں۔ سراج الحق
ہر حکومت نے معیشت کی تباہی کا ذمہ دار پچھلی حکومت کو ٹھہرایا۔ سراج الحق
آئی ایم ایف سے عوام دشمن شرائط پر قرضہ لیا گیا۔ سراج الحق
پی ٹی آئی بتائے کس شعبہ میں کون سی اصلاحات نافذ کی ہیں۔ سراج الحق
غریبوں پر ٹیکسز کا بھاری بوجھ ڈال دیا گیا۔ سراج الحق
اربوں ڈالر قرضہ لے کر ملکی خزانہ بھرنا معیشت میں بہتری نہیں لا سکتا۔ سراج الحق
کرپشن اور لوٹ مار کا بازار گرم جب کہ گورننس کا نام تک نہیں۔ سراج الحق
چار وزرائے خزانہ تبدیل ہو چکے بیوروکریسی میں اکھاڑ پچھاڑ روزانہ کا معمول بن گیا ہے۔ سراج الحق
پی ٹی آئی، پی پی پی اور ن لیگ عوام کے سامنے بری طرح پِٹ چکی ہیں۔ سراج الحق
قوم اب حقیقی تبدیلی کی منتظر ہے جو صرف اور صرف جماعت اسلامی لائے گی۔ سراج الحق
قوم قرآن و سنت کا نظام چاہتی ہے۔ سراج الحق