ہم بنائیں گے مضبوط پاکستان ۔۔۔۔۔مشہور صحافی رہنما جی ایم جمالی کا ایکسپریس نیوز سے کے ٹی این نیوز تک کا سفر ۔۔۔۔کیا کیوں کیسے ؟

ہم بنائیں گے مضبوط پاکستان ۔۔۔۔۔مشہور صحافی رہنما جی ایم جمالی کا ایکسپریس نیوز سے کے ٹی این نیوز تک کا سفر ۔۔۔۔کیا کیوں کیسے ؟۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پی ایف یو جے کے صدر ،سینئر صحافی غلام محمد جمالی المعروف جی ایم جمالی نے کے ٹی این اور کاوش میڈیا گروپ کو جوائن کر لیا ہے وہ سندھی کے مشہور ٹی وی چینل کے ٹی این پر پیر اور منگل کے روز شام سات بجے سے آٹھ بجے تک اپنا پروگرام فرنٹ پیج پیش کریں گے ان کا شمار پاکستان کے نہایت مشہور اور کامیاب صحافیوں میں ہوتا ہے وہ صحافی برادری کے مقبول رہنما ہیں پی ایف یو جے کے پلیٹ فارم سے ملک بھر کے صحافیوں کے مسائل اور ان کے حقوق کے لیے نہ صرف سرگرم رہتے ہیں ان کے حق میں آواز اٹھاتے ہیں بلکہ ان کی بھلائی اور بہبود کے لیے متعدد جرات مندانہ اور مثالی اقدامات اٹھا چکے ہیں پی ایف یو جے سے قبل انہوں نے کراچی یونین آف جرنلسٹس کے پلیٹ فارم سے صحافی برادری کی خدمت کا سلسلہ شروع کیا اور اس سلسلے میں زبردست کام کیا جو دوسروں کے لئے ایک قابل تقلید مثال بن چکا ہے ۔جی ایم جمالی ویسے تو مختلف اخبارات میں خدمات انجام دے چکے ہیں اور آجکل اپنی فیملی کے ادارے نیوز پاکستان اردو کے ڈائریکٹر نیوز بھی ہیں لیکن انہیں اصل شہرت اور پہچان ایکسپریس نیوز کے ساتھ دو دہائیوں تک رہنے والی وابستگی کے دوران حاصل ہوئی ایکسپریس گروپ کے ساتھ ان کا سفر ایکسپریس اخبار شروع ہونے کے بعد پہلے دن سے جاری رہا انہوں

نے بطور رپورٹر ایکسپریس اخبار میں حکومت سندھ کی سرگرمیوں اور اقدامات کے حوالے سے انتہائی خوبصورت ،تفصیلی اور معلوماتی رپورٹ کی ،متعدد سکینڈلز کو منظر عام پر لے کر آئے ،کرپشن اور بدعنوانی میں ملوث شخصیات اور اداروں کو بے نقاب کیا ،قومی خزانے کے ساتھ ہونے والی لوٹ مار اور افسران اور سیاسی شخصیات کی جانب سے ہونے والی لوٹ مار بدعنوانیوں اور اختیارات کے ناجائز استعمال سمیت کرپشن کی مختلف کارروائیوں کو سامنے لائے ،وہ رپورٹنگ کے ساتھ ساتھ ایکسپریس ٹی وی اور دیگر نجی اور سرکاری ٹی وی چینلز کے پروگراموں میں بھی کھل کر اپنے خیالات کا اظہار کرتے رہے اور پاکستانی صحافت میں ایک مؤثر آواز بن کر ابھرے ،پاکستان کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی سطح پر انہیں صحافی برادری کے لئے انتہائی سنجیدہ اقدامات کرنے کی بدولت زبردست

پذیرائی حاصل ہوئی انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹ کے پلیٹ فارم سمیت مختلف ملکوں میں ہونے والی انٹرنیشنل جرنلسٹس کانفرنس اور پروگرام میں مدعو کیا گیا جہاں انہوں نے پاکستان کی نمائندگی کی اور صحافی برادری کی آواز بن کر سامنے آئے ۔حال ہی میں انہوں نے سندھی زبان کے صف اول کے ٹی وی چینل کے ٹی این نیوز کی شمولیت کا اعلان کیا ہے کے ٹی این اور کاوش میڈیاگروپ میں انہیں اہم انتظامی ذمہ داریوں کے ساتھ خوش آمدید کہا گیا ہے کے ٹی این نیوز میں شمولیت کے ساتھ ہی دنیا بھر میں سندھی پروگرام دیکھنے والے ناظرین کی جانب سے ان کے پروگرام شروع ہونے کے اعلان کا خیر مقدم کیا جا رہا ہے انہیں سیاسی شخصیات سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات کی جانب سے مبارک باد کے پیغامات موصول ہو رہے ہیں آنے والے دنوں میں ان سے کے ٹی این نیوز کے پروگرام فرنٹ پیج کے ذریعے عوام کے سامنے انتہائی اہم ملکی و بین الاقوامی اور علاقائی مسائل کے حوالے سے انتہائی معلوماتی اور چونکا دینے والے انکشافات پر مبنی پروگراموں کی توقع کی جا رہی ہے ۔ان سے پوچھا جاتا ہے کہ انہوں نے طویل رفاقت کے بعد ایکسپریس نیوز کو کیوں چھوڑا اور نیشنل میڈیم سے ریجنل میںڈیم کا رخ کیوں کیا ؟کیونکہ عام طور پر لوگ ریجنل میڈیا پر اپنا کام اور صلاحیتیں منوانے کے بعد نیشنل میڈیم کا رخ کرتے ہیں لیکن جی ایم جمالی کے معاملے میں ایسا نہیں ہورہا بلکہ یہ الٹا معاملہ ہے اس پر وہ اپنے مخصوص انداز میں مسکراتے ہوئے بتاتے ہیں کہ ایکسپریس نیوز میں اس ادارے کے سربراہ سلطان لاکھانی سے

بہت قریبی اور براہ راست روابط ہونے کے باوجود جب انہوں نے یہ محسوس کیا کہ ادارے میں اب ویسا ماحول نہیں رہا جیسے پہلے کئی برس تک تھا اور ملک بھر میں میڈیا کی ڈاؤن سائزنگ کا اثر وہاں پر بھی نظر آیا اکثر ملازمین خود استعفیٰ دے کر ملازمت چھوڑ گئے تو پھر ایک روز میں نے بھی استعفیٰ دینے کا فیصلہ کر لیا مجھے انتظامیہ نے بڑے اعزاز کے ساتھ فیر ویل دیا اور یہ اعلان بھی کیا تھا کہ جب تک میں واپس آنے کا فیصلہ نہیں کرتا میری

جگہ خالی رہے گی لیکن مجھے وہاں واپس نہیں جانا تھا میں نیوز پاکستان اردو کا ڈائریکٹر نیوز کی حیثیت سے اپنی خدمات انجام دینے لگا اپنے پروگرام بھی کیے اور جب 21 رمضان کو کے ٹی این اور کاوش میڈیا گروپ کے دوستوں نے مجھ سے رابطہ کیا اور اپنا گروپ جوائن کرنے کے لئے اصرار کیا تو پھر میں نے ہاں کر دی اور اب ہفتے میں دو روز پیر اور منگل کی شام سات بجے سے آٹھ بجے تک کے ٹی این نیوز پر میرا پروگرام فرنٹ پیج پیش کیا جائے گا ۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں صحافت اور صحافیوں نے مشکل وقت دیکھا ہے اور صحافی برادری نے بڑی بہادری سے ہر قسم کے حالات کا مقابلہ کیا ہے امید کرنی چاہیے کہ آنے والے دنوں میں حالات بہتر ہوں گے اور ہم سب مل کر ایک مضبوط پاکستان بنائیں گے ۔
—————-