ہم نیوز ٹی وی کی مورننگ شو ہوسٹ شفا یوسفزئی ،حامد میر اور اسد طور کے حوالے سے نئی کہانی سامنے لے آئیں ،عورت کے ساتھ کھڑے ہونے والے مردوں اور اداروں کا زبردست دفاع ۔


ہم نیوز ٹی وی کی مورننگ شو ہوسٹ شفا یوسفزئی ،حامد میر اور اسد طور کے حوالے سے نئی کہانی سامنے لے آئیں ،عورت کے ساتھ کھڑے ہونے والے مردوں اور اداروں کا زبردست دفاع ۔ . . . . . . نیا پاکستان کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ میں ایک انتہائی خودار پختون خاندان سے تعلق رکھتی ہوں پاکستان میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد مانچسٹر سے اعلی تعلیم حاصل کی ۔واپس پاکستان آ کر مجھے ہم نیوز میں آسانی سے ملازمت مل گئی تین سال سے مارننگ شو کر رہی ہو ں مورننگ شو میں میرے کو ہوسٹ اویس ہیں پاکستان میں خواتین کو ملازمت حاصل کرنے میں مشکلات ہوتی ہیں سفارش درکار ہوتی ہے دنیا بھر میں ملازمت کے لیے ریفرنس مانگے جاتے ہیں لیکن ہم نیوز میں ملازمت کے لئے میرے ساتھ ایسا نہیں ہوا میں نے اپنی سی وی بھیجی اور مجھے انٹرویو کے لیے کال آگئی اور مجھے ملازمت کا موقع مل گیا اور میں صحافت کر رہی ہو ں۔ اور میں اپنا معاملہ عدالت لے کر آئی ہو ں کیونکہ میں ان عورتوں میں سے نہیں ہوں جو اپنے ساتھ کوئی واقعہ ہو جائے تو خاموش ہو کر گھر بیٹھ جاتی ہیں ہمارے معاشرے میں عورت بیچاری کیا کر سکتی ہے جب اس کے کردار پر کوئی کیچڑ اچھالا جائے اس کی کردار کشی کی جائے تو ادھر بیٹھ جاتی ہے میرے ساتھ بھی ایک شخص نے ایسا ہی کیا اس شخص کا نام میں اپنی زبان پر نہیں لانا چاہتی ۔جب کسی شخص کو کوئی چینل پروگرام نہیں دیتا تو ہمارے یہاں بہت آسان ہے کہ خود ہی کیمرہ فٹ کر کے سوشل میڈیا پر اینکر بن جاتے ہیں اور خواتین کی کردار کشی شروع کر دیتے ہیں ۔(پروگرام نیا پاکستان میں انٹرویو کے دوران شفا یوسفزئی نے کسی کا نام نہیں لیا لیکن ان کے انٹرویو کے دوران دو بندوں کی تصاویر دکھائی گئیں ایک اسد طور ۔جن پر ان کے گھر میں لوگوں نے غلط تشدد کیا اور اس کے بعد صحافیوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا جہاں مختلف صحافیوں نے تقاریر کیں ۔نیا پاکستان نے اس انٹرویو کے دوران حامد میر کی تقریر کا کچھ ویڈیو کلپ بھی دکھائیں )۔شفا یوسفزئی کا کہنا ہے کہ میں بھی ایک عورت ہوں جو لوگ عورت کی آزادی اور اس کے ساتھ کھڑے ہونے کی باتیں کرتے ہیں آج وہ دوسری طرف کھڑے ہیں اور میں دو مرتبہ اکیلی کھڑی نظر آتی ہو ں۔ اس سے پہلے جے یو آئی کے دھرنے میں بھی جب میں کوشش کرنے لگی تھی تو مجھے روک دیا گیا تھا اس وقت بھی میں اکیلی رہ گئی تھی اور باقی لوگوں نے کہنا شروع کردیا تھا کہ ہمارے ساتھ تو ایسا نہیں ہوا ۔میں کہنا چاہتی ہوں کہ اگر کسی اور کے ساتھ ایسا نہیں ہوا تو جس کے ساتھ ہوا ہے اس کی بات تو سنو اور اس کا ساتھ دو لیکن ایسا نہیں کیا گیا ۔شفا یوسفزئی نے کہا کہ ہمارے یہاں کوئی بھی واقع ہو جائے تو بڑی آسانی کے ساتھ اداروں پر الزام لگا دیا جاتا ہے کسی کے گھر میں کوئی چیز ٹوٹ جائے تو اس کا الزام بھی اسی پر لگا دیتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ انکوائری مکمل ہونے چاہیے اور رزلٹ آ جائے اس کے بعد آپ کوئی فیصلہ دے سکتے ہیں لیکن یہاں لوگ اپنے طور پر ہیں یہ بات سنا دیتے ہیں کہ فلاں فلاں ادارہ ملوث ہے انہوں نے کہا کہ دنیا میں بہت سے واقعات ہوتے ہیں ہمارے پاکستانی مرد اپنی عورت کے تحفظ کے لیے سب سے آگے نظر آتے ہیں جس طرح پاکستانی مرد اپنی عورت کا تحفظ کرتے ہیں دنیا میں ایسا کم نظر آتا ہے لیکن پھر کچھ جہاں گندے انڈے بھی ہیں ایسا ہی ایک گندا انڈا میرے کیس میں بھی ہے میں اسے بے شرم تو ضرور کہتی ہو ں کیونکہ خواتین کی کردار کشی کر رہا ہے میرے بارے میں بھی اس نے اس طرح کے الفاظ استعمال کیے ہیں اس لیے میں اپنا معاملہ عدالت لے کر آئی اور مجھے عدالت سے انصاف کی پوری توقع ہے اور یہ آج اچھی بات ہوئی کہ عدالت نے جیسے اپنے ریمارکس دیے کہ میرا کیس حقیقی ہے چلو میں تو لوگ مجھے منع کر رہے تھے کہ ہماری عدالتوں میں آپ کو نہیں پتہ کیا ہوتا ہے بہت وقت ضائع ہوتا ہے لہذا آپ عدالتوں میں مت جائیں لیکن میں نے کہا کہ اگر میں ایک صحافی ہوتے ہوئے یہ بات نہیں اٹھا سکتی تو پھر عورتوں کا کیا ہوگا جن کے لیے ہم اپنے پروگراموں میں آواز اٹھاتے ہیں لہذا میں نے اپنا معاملہ عدالت لے کر آنے کا فیصلہ کیا اب جو لوگ عورت کے حق میں بات کرتے ہیں انہیں تو میرے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے میرا ساتھ دینا چاہیے میری بات سننی چاہیے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔شفا یوسفزئی کے اس پروگرام میں ہم نیوز میں اویس بنگلزئی کے ساتھ پروگرام کرتے ہوئے ان کی تصویر بھی دکھائی گئی اور حامد میر کی ویڈیو کلپ بھی دکھائی گئی اور اسد طور کہ کچھ ریمارکس بھی دکھائے گئے ۔جن کی تفصیل کے لیے آپ ذیل میں دیئے گئے لنک پر جا کر مزید تفصیلات سن سکتے ہیں ۔

————————–
https://www.facebook.com/watch/live/?v=4045399022207615&ref=watch_permalink
———————
https://www.facebook.com/NayaPakistanOffical148/videos/4045399022207615/?sfnsn=scwspwa