شہر کراچی کی تاریخ کے حوالے سے لکھی گئی کتاب ۔۔۔۔بلدیہ کراچی ۔۔۔سال بہ سال ۔۔۔1844 تا 1979

شہر کراچی کی تاریخ کے حوالے سے لکھی گئی کتاب ۔۔۔۔بلدیہ کراچی ۔۔۔سال بہ سال ۔۔۔1844 تا 1979۔۔۔۔

یہ تاریخی کتاب بشیر سدوزئی نے لکھی ہے شہر قائد کی ایک جانی پہچانی شخصیت ہیں محمد بشیر خان جنہیں یار دوست بشیر سدوزئی کے نام سے یاد کرتے ہیں بغیر خدمات انجام دینے کے بعد بلدیہ عظمیٰ کراچی کے محکمہ میڈیا مینجمنٹ کے ڈائریکٹر کے طور پر 20 فروری 2020 کو ریٹائر ہوئے دوران ملازمت بلدیہ عظمیٰ کراچی میں سینئر ڈائریکٹر ای اینڈ آئی پی ،ڈائریکٹر چڑیا گھر ،ڈائریکٹر سفاری پارک سمیت مختلف اہم عہدوں پر اور سندھ حکومت کے مختلف محکموں میں خدمات انجام دیں ۔مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر زون سی اور گورنر سندھ کے تین سال تک پی آر او اور اسپیچ رائٹر آپ کی حیثیت سے بھی تعینات رہے ۔ماس کمیونیکیشن میں ماسٹر ڈگری کے ساتھ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن سے کورس بھی کیے جب کہ اقوام متحدہ کے ادارہ انٹرنیشنل فیڈریشن آف نان گورنمنٹل آرگنائزیشنز کدھر نگرانی سری لنکا میں پندرہ روزہ تربیتی کورس بھی کیا پانچ کتابیں اور مختلف سماجی مسائل پر پندرہ سو سے زائد مضامین لکھ چکے ہیں متحرک سماجی کارکن آٹھ کونسل آف پاکستان کراچی کی گورننگ باڈی کے ممبر اور پریس اینڈ پبلیکیشن کمیٹی کے چیئرمین ہیں ۔بلدیہ کراچی کی تعریف اور شہر کے حوالے سے اہم واقعات کا احاطہ کرنے کے معاملے میں یہ کتاب اپنی مثال آپ ہے انہوں نے اپنی کتاب بلدیہ عظمیٰ کراچی کے سابق سینئر ڈائریکٹر محترم جناب سیف الرحمان گرامی مرحوم کے نام کی ہے اس کتاب میں انیسویں اور بیسویں صدی کے کراچی کے حوالے سے انتہائی اہم واقعات کا احاطہ کیا گیا ہے شہر کی پہلی سڑک سے لے کر کراچی کے نو نئے راستوں تک ،نئے شہر کی تعمیر کی منصوبہ بندی سے لے کر کراچی کی پہلی بستی اسکول کے قیام اور محکمہ ٹیکس کے قیام اور پہلا ماسٹر پلان تک نہایت معلوماتی کتاب ہے میوہ شاہ قبرستان کے قیام سے لے کر دریائے ملیر سے پانی لانے کا منصوبہ ،برساتی پانی کی نکاسی کا نظام ،شہر کے پہلے بڑے ہوٹل کا قیام ،چڑیا گھر بند روڈ کی تعمیر ،فریئر ہال کا سنگ بنیاد ،چراغوں میں مٹی کا تیل ،روشنی کا نیا نظام ،بلدیہ کے اسپتال سن لے کر منوڑہ کو بلدیہ کی حدود سے باہر کرنے کے واقعات تک اور خالق دینا ہال کہستاں سے کراچی کلب کی تاریخ تک بہت سے تاریخی واقعات کو نہائت عمدہ اور مثالی انداز سے قلمبند کیا گیا ہے ان تاریخی واقعات کو حقائق کے ساتھ پیش کرنے پر مصنف واقعی تعریف کے قابل ہیں جو کوئی کراچی شہر اور بلدیہ کراچی کی تاریخ جاننا چاہتا ہے اسے یہ کتاب ضرور پڑھنی چاہئے ۔