ڈائن آوٹ اور ڈائیننگ کی اجازت دی جائے‘ آل کراچی ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن

لاک ڈاؤن کے دوران ریسٹورنٹ مالکان کی عزت نفس کو مجروح نہ جائے‘ ریسٹورنٹ ڈی سیل‘گرفتار ملازمین رہا کیے جائیں
ایڈہاک کمیٹی کا پہلا اجلاس‘اسد حنیف چیئر مین‘فیضان راوت جنرل سیکرٹری منتخب‘50 سے زائدریسٹورنٹ ملکان کی شر کت
کراچی (اسٹاف ر پورٹر) آل کراچی ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن کی جنرل باڈی کا پہلا اجلاس پیزا پوائنٹ نارتھ ناظم آباد میں بروزبدھ 2 جون 2021ء کو منعقد ہوا،جس کی صدارت آل کراچی ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن کی ایڈہاک کمیٹی کے سربراہ اسد حنیف نے کی۔اس موقع پر کراچی بھر کے ریسٹورنٹ مالکان کباب جی سے عمران شیخ،الحاج بندو خان سے شاہد عباس بندو خان،حویلی ریسٹورنٹ سے اسد حنیف،شاہین شنواری سے حارث شنواری،چودھری متین، فبی ریسٹورنٹ،دعا ریسٹورنٹ، ہائی وے میٹرو،پیزا پوائنٹ،پیزا میکس،الحاج اختر ریسٹورنٹ،مزیدار حلیم، کراچی حلیم حنیفیہ بروسٹ،شاہین شنواری کے حارث شنواری سمیت 50 سے زائد ریسٹورنٹ مالکان نے اجلاس میں شرکت کی۔آل کراچی ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن کے پہلے اجلاس میں ریسٹورنٹ کے شعبہ سے وابستہ تمام چھوٹے بڑے ریسٹورنٹس کے مسائل پر تفصیلی گفتگو کی گئی اور کورونا کے دوران گزشتہ 14 ماہ سے ریسٹورنٹس کی مسلسل بندش سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا گیا جب کہ اجلاس میں لاک ڈاؤن کی صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لیے کس طرح کے اقدامات کرنے کی صْرورت ہے اس پر بات چیت کی گئی اور شہر کے تمام علاقوں میں ریسٹورنٹ کی الگ الگ مشکلات کا بھی جائزہ لیا گیا۔اس موقع پر ریسٹورنٹ مالکان نے بتایا کہ آل کراچی ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن کے قیام کا مقصد ریسٹورنٹ مالکان کو ایک ایسا پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے جس کے ذریعے ریسٹورنٹ کے مسائل حل کرنے کے مل کر کوشش کرنا ہے تاکہ ان حالات کی آگاہی حکومت کو بھی فراہم کی جائے۔انہوں نے کہا کہ ریسٹورنٹ کی بندش سے صرف مالکان ہی نہیں ہیں بلکہ اس شعبے سے لاکھوں افراد کا روزگار وابستہ ہے اور گزشتہ 14 ماہ کی بندش سے ریسٹورنٹ ملازمین کے گھروں میں فاقہ کشی کی صورتحال ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے کورونا ویکسین کا سلسلہ شروع کردیا ہے جو ایک بہترین اقدام ہے اور امید کرتے ہیں کہ جلد ہی پاکستان کورونا کا مقابلہ کرنے کے قابل ہوجائے گا اور ایک بار پھر پہلے کی طرح نارمل طریقے سے کاروباری سرگرمیاں شروع ہو جائیں گی۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ریسٹورنٹ کے شعبے کو ڈائن آوٹ اور ڈائیننگ کی اجازت دی جائے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت شہر میں ساڑے تین ہزار بڑے ریسٹورنٹ بند ہیں جس کی وجہ سے 5 لاکھ سے زائد گھرانے ہاتھ پھیلائے پر مجبور ہے جبکہ ڈیلی ویجز ملازمین شدید تناؤ کا شکار ہیں جس کی وجہ سے شہر میں جرائم بڑھنے کا خدشہ ہے۔اس موقع پر ریسٹورنٹ مالکان نے کہا کہ حکومت وفاقی اور صوبائی بجٹ میں بیل آؤٹ پیکج اور ٹیکسوں کی چھوٹ دی جائے۔ویر اعلیٰ سندھ سے مطالبہ ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران کراچی بھر میں ریسٹورنٹ مالکان کی عزت نفس کو مجروح نہ جائے اور گرفتار ملازمین کو رہا کیا جائے جو ریسٹورنٹ سیل کیے گئے ہیں انہیں ڈی سیل کیا جائے۔اس موقع پر آل کراچی ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن کی تنظیم نو بھی کی گئی،جس کے مطابق اسد حنیف کو چیئرمین اور فیصْان راوت کو ایڈہاک کمیٹی بنایا گیا۔اس موقع پر اسد حنیف نے کہا ہے کہ ایکرا کا پلیٹ فارم نہیں ہمارا کام بولے اور کراچی کے تمام چھوٹے بڑے ریسٹورنٹ مالکان کو دعوت دیتے ہیں وہ ہمارے ساتھ آئیں اور ہمارے ہاتھ مصْبوط کریں