حبیب بینک کا افسر خاتون کے پیچھے پڑ گیا ۔آواز اٹھانے کے سوا کوئی چارہ نہیں رہا !

حبیب بینک لمیٹڈ میں عام طور پر نہایت سلجھے ہوئے شائستہ اور اعلی اخلاقی اقدار کے حامل افسران ملتے ہیں جو اپنے ساتھی ملازمین اور کسٹمز کے ساتھ انتہائی خوش اخلاقی سے پیش آتے ہیں ان کی عزت اور احترام میں کوئی کمی نہیں لاتے اس لیے حبیب بینک لمیٹڈ کاشمار ان سرکردہ اداروں میں ہوتا ہے جہاں لوگ خوشی خوشی ملازمت کرنا پسند کرتے ہیں یہاں پر مردوں کے ساتھ ساتھ خواتین کی بھی بہت بڑی تعداد ملازمت کرتی ہے اور اس اعتماد کے ساتھ انہیں گھر والے ملازمت کے لیے بھیجتے ہیں کہ یہاں پر ان کی عزت پر کوئی حرف نہیں آئے گا بلکہ وہ پورے سکون اعتماد اور محفوظ ماحول میں ملازمت کریں گی ۔ملک اور بیرون ملک حبیب بینک نے اپنی روایات کو ہمیشہ قائم رکھا ہے ۔
لیکن حبیب بینک لمیٹڈ میں کچھ کالی بھیڑیں بھی شامل ہوچکی ہیں جن کی نشاندہی کچھ واقعات سے ہوتی ہے ۔کراچی میں حبیب بینک لمیٹڈ کا ایک افسر ایک ساتھی خاتون کے پیچھے ہی پڑ گیا اور اسے دوسرے آفس میں ہونے کے باوجود بہانے بہانے سے اپنے آفس میں بلانے لگا اور اسے دوستی کرنے پر مجبور کرنے لگا اور پھر دفتری اوقات کے بعد گھر پر بھی اسے فون اور پیغامات بھیجنے لگا ۔
خاتون کے پاس آواز اٹھانے کے سوا کوئی چارہ نہیں رہا ۔بہادری کا مظاہرہ کرکے خاتون نے مذکورہ افسر کے خلاف شکایت کردی تحریری شکایت سامنے آنے کے بعد متعلقہ فورم پر یہ معاملہ اٹھا اور حبیب بینک کے افسر کو نہ صرف شرمساری کا سامنا کرنا پڑا بلکہ اس کے خلاف ایکشن بھی ہوا ۔ تادیبی کاروائی اور جرمانے کی وجہ سے مذکورہ افسر اب بینکنگ انڈسٹری میں ایک بلیک شیپ کے طور پر جانا جاتا ہے اور بہت سے بینکنگ افسران اور ملازمین نے اس سے کنارہ کشی اور سوشل بائیکاٹ کردیا ہے ۔ بینک انتظامیہ نے اس معاملے کو خوش اسلوبی سے حل کرا لینے کے بعد اسے خاموشی سے دبا رکھا ہے لیکن یہ معاملہ اب باقاعدہ فائلوں میں آ چکا ہے اور معاملے کی تمام کارروائی تحریری شکل میں ریکارڈ پر موجود ہے ۔

اب یہ حبیب بینک کہ موجودہ صدر اور انتظامیہ کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ بینک میں ایسی کالی بھیڑوں کی نشاندہی کرائیں اور ان سے خواتین ملازمین اور کسٹمرز کو محفوظ بنائیں ، اگر ایسے مزید واقعات ہوئے تو یہ بینک کی ساکھ کے لیے بہت نقصان دہ ہوں گے ۔