ہواوے نے امریکی پابندیوں سے نکلنے کا راستہ تلاش کرلیا

ہواوے ٹیکنالوجیز کے بانی رین زینگ فائی نے امریکی پابندیوں سے متاثر کمپنی کی مشکلات سے نکلنے کا راستہ تلاش کرلیا ہے امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق رین زینگ فائی نے کمپنی کے عملے کے نام ایک میمو میں لکھا کہ وہ سافٹ ویئر کے شعبے میں دنیا کی قیادت کی ہمت کریں.
اس میمو سے ہواوے کی مشکلات کا عندیہ ملتا ہے اور معلوم ہوتا ہے کہ وہ امریکی پابندیوں کے دباﺅسے نکلنے کے لیے کیا کرنے کا ارادہ رکھتی ہے رین زینگ فائی نے میمو میں کہا کہ کمپنی کو اپنی توجہ سافٹ ویئر پر مرکوز کرنی چاہیے کیونکہ اس شعبے میں مستقبل میں پیشرفت امریکی کنٹرول سے باہر ہوگی جبکہ میں زیادہ آزادی اور خودمختاری حاصل ہوگی. میمو کے مطابق امریکی پابندیوں کے نتیجے میں ہواوے کے لیے جدید ہارڈ ویئر یعنی اسمارٹ فونز اور 5 جی سسٹمز کی تیاری مشکل کا شکار ہوچکی ہے اور کمپنی کو سافٹ ویئر ایکوسسٹم جیسے ہارمونی او ایس آپریٹنگ سسٹم، کلاﺅڈ اے آی سسٹم مائنڈز پور اور دیگر آئی ٹی پراڈکٹس پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مئی 2019 میں ہواوے کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے امریکی ساختہ ٹیکنالوجی تک اس کی رسائی لگ بھگ ناممکن بنادی تھی، جس سے ہواوے کی اپنی چپس بنانے اور دیگر کمپنیوں سے پرزہ جات کا حصول مشکل ہوگیا تھا.
امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے ہواوے پر عائد پابندیوں کو ختم کرنے کا کوئی عندیہ نہیں دیا امریکی بلیک لسٹ سے ہواوے فونز کے لیے گوگل موبائل سروسز کی رسائی بھی ختم ہوگئی تھی جس سے بھی مختلف مارکیٹس میں فروخت متاثر ہوئی رین زینگ فائی نے میمو میں کہا کہ سافٹ ویئر کے شعبے میں آگے بڑھنے کے عمل کا انحصار درست بزنس ماڈل دریافت کرنا ہے اور کمپنی کو اوپن سورس طریقہ کار اپنانے کی ضرورت ہے.
امریکا میں کام کرنے کی مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کمپنی کو اپنے گھر میں پوزیشن مضبوط کرنی چاہیے اور امریکا کو نکال کر دیگر خطوں میں قدم جمانے چاہیے انہوں نے کہا کہ ایک بار پھر یورپ، ایشیا پیسیفک اور افریقہ میں بالادستی حاصل کرلے تو پھر ہمیں امریکا میں داخلے کی ضرورت نہیں ہوگی اور اس طرح امریکا بھی ہمارے امور میں مداخلت نہیں کرسکے گا.
ہواوے بانی کے میمو سے تصدیق ہوتی ہے کہ کمپنی کی جانب سے اسمارٹ فون ہارڈ ویئر سے توجہ کم کی جارہی ہے کمپنی کے چیئرمین ایرک شو نے اپریل میں کہا تھا کہ کمپنی کی جانب سے اس سال ایک ارب ڈالرز سے زیادہ کی سرمایہ کاری انٹیلی جنٹ ڈرائیونگ بزنس میں کی جائے گی کمپنی کی جانب سے اسمارٹ گاڑیوں کے شعبے میں دیگر کمپنیوں سے شراکت داری کی جارہی ہے

https://www.urdupoint.com/daily/livenews/2021-05-26/news-2813121.html