معیشت پرحکومتی اعداد و شمار تسلیم کرنے سے انکار


پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے معیشت پرحکومتی اعداد و شمار تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم آپ کے دیئے گئے تمام نمبرز اور اعداد و شمار درست نہیں ہیں،عمران خان دوستوں کے فائدے کے لیے معیشت چلاتے ہیں، اس حکومت نے 2 کروڑ افراد کوغربت میں دھکیل دیا ہے، 70 سال میں لیے گئے قرض کا آدھا عمران خان نے 3 برس میں لے لیا ہے، ترقی کی شرح 4 فیصد ہونے پر یہ لڈیاں ڈال رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت جو کچھ کہہ رہی ہے پارلیمنٹ میں جواب دےانصاف کے تقاضے پورے ہوتے ہی نواز شریف وطن واپس اجائیں گے،عمران خان کوعوام اقتدارمیں نہیں لائی ہے۔ان خیالات کا اظہارسابق وفاقی وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے سابق گورنرسندھ محمد زبیر کے ہمراہ مسلم لیگ ہاؤس کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا.. اس موقع پر سندھ کے سیکرٹری اطلاعات خواجہ طارق نذیر ،جنرل سیکرٹری کراچی ڈویژن ناصر الدین محمود،شرافت اکاخیل اوراحمد یونس گوڈیل بھی موجود تھے ۔مفتاح اسماعیل نے کہاکہ ملک میں سرمایہ کاری نہیں تومعیشت اور نوکریوں کا کیا ہوگا، نون لیگ کی حکومت آئی تو ساڑھے7 کروڑ افرادخط غربت سے نیچے تھے، ہم نے دو کروڑ افراد کو خط غربت سے نکالا، دو کروڑ افراد عمران خان نے واپس غربت میں دھکیل دیئے۔انہوں نے کہاکہ 70 سال میں جتنا قرض لیا گیا، اس کا 50 فیصد عمران خان نے 3 سالوں میں لیا، یہ اپنے دوستوں کے فائدے کے لیے معیشت چلاتے ہیں، انہوں نے غریب عوام کو مزید غربت میں دھکیل دیا ہے، ان کی حکومت میں غریب عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہو رہا ہے،موجودہ حکومت نون لیگ کی حکومت کے 2 سالوں تک جتناٹیکس نہیں جمع کر سکی، پاکستان میں غربت کا طوفان مہنگائی کی وجہ سے آیا ہے۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ حکومت روپے کی قدر میں 40 فیصد کمی کر چکی ہے، پی ٹی آئی حکومت نے صحت کے شعبے میں کٹوتی کی، حکومت نے تمام شعبہ ہائے زندگی کے بجٹ میں کمی کی، حکومت نے صنعت کاری ختم کر دی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہر ہفتے مہنگائی 13 فیصد کے حساب سے بڑھ رہی ہے، ایک کروڑ بچوں کے بھوکا سونے کی ذمے دار پی ٹی آئی حکومت ہے، انہوں نے 3 سال میں 10 ہزار ارب سے زیادہ بجٹ خسارہ کر دیا ہے، اس حکومت نے بجٹ خسارہ جتنا کیا کسی حکومت نے نہیں کیا، اس حکومت نے ملک کو مقروض کر دیا ہے ستر سالوں میں اتنا قرض نہیں لیا گیا جتنا عمران خان نے تین سالوں میں لیا ،بجلی کی قیمتوں میں 60فیصداضافہ اور روپیہ 40فیصد ڈی ویلیو کیا۔انہوں نے کہاکہ حکومت نےبجلی 60 فیصد مہنگی کی ہے، عمران خان نے غربت بڑھا دی ہے، یہ 1 کروڑ بچے 3 وزراء کی معاشی پالیسی کے باعث بھوکے سونے پر مجبور ہیں، گیم صرف ترسیلات کا ہے اور کوئی بات نہیں، بجٹ خسارہ اس سال بھی 8.1 فیصد سے بڑھ جائے گا۔مسلم لیگ نون کے رہنما سابق گورنرسندھ محمد زبیر کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کے معیشت کے اعداد و شمار کو درست نہیں مانتے، ہمارے زمانے میں پہلے سال ہی ترقی کی شرح 4 فیصد سے بڑھ گئی تھی، موجودہ وزیر خزانہ نے کہا تھا معیشت کا ڈھائی سال میں بیڑا غرق کر دیا گیا، موجودہ حکومت میں براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 33 فیصد کم ہوئی۔انہوں نے کہا کہ آپ نے ٹیکس بڑھائے، مہنگائی بڑھا دی، اگر معیشت اچھی ہے تو کیا غربت کم ہوئی، نوکریاں ملیں؟ اس حکومت نے 1 کروڑ نوکریاں دینے کا اعلان کیا تھا،اس حکومت میں 50 لاکھ نوکریاں ختم ہوئی ہیں، 1 کروڑ نوکریوں کا وعدہ کیا اور 50 لاکھ لوگ بے روزگار کر دیئے، ہمارے دور میں گروتھ ریٹ بڑھ رہا تھا، غربت کم ہو رہی تھی، اگر ان کی معیشت زبردست چل رہی ہے تو شوکت ترین نے کیوں کہا کہ عمران خان کی حکومت نے ٹیکس بڑھا دیئے، بجلی کے نرخ بڑھا دیئے ہیں،غربت بے روزگاری اور مہنگائی کا طوفان آیا ہوا ہے، سارے ادارے کہہ رہے تھے کہ گروتھ ریٹ 2 فیصد سے زیادہ نہیں ہو گا۔انہوں نے کہا کہ ہر ماہ ان کے اعداد و شمار تبدیل ہو جاتے ہیں، تاریخ میں کبھی کسی وزیرِ اعظم کے لیے جے آئی ٹی نہیں بنی، جس جج نے سزا سنائی انہیں مس کنڈیکٹ پر فارغ کر دیا گیا، جج کو فارغ کرنے کے باوجود بھی فیصلہ برقرار رہا۔ایک سوال کے جواب میں سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نےکہا کہ عمران خان نے 5 کروڑ پاکستانیوں کو خط غربت سے نیچے دھکیل دیا ہے،شرح ترقی کا ہدف زیادہ دکھانا اور اُسے پھر نیچے لے آنا، پی ٹی آئی کا وطیرہ ہے،اُن کا کہنا تھا کہ ن لیگ کی حکومت 5 اعشاریہ 8 کی شرح نمو چھوڑ کر گئی تھی، اطلاعات ہیں کہ حکام پر دباؤ ڈال کر ترقی 4 فیصد دکھائی گئی ہے۔سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 33 فیصد کم ہوئی ہے اورجب غیرملکی سرمایہ کاری کم ہوئی حکومت معیشت میں بہتری کا دعوٰی کیسے کرسکتی ہے،سابق گورنر محمد زبیر کا کہنا تھا کہ کیا موجودہ وزیر خزانہ شوکت ترین نے ایک ماہ قبل جو کہا وہ صیح تھا یا اج وزرا جو کہہ رہے ہیں وہ ٹھیک ہے کیا ایک کروڑ نوکریاں دینے والوں نے پچاس لاکھ افراد کو بے روز گار نہیں کیا۔ایک اورسوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ جب انصاف کے تقاضے پورے ہونگے نواز شریف وطن واپس آجائینگے میاں صاحب کے ساتھ ظلم ہوا،وہ پہلے بھی اپنی بیٹی کے ساتھ واپس آئے تھے،میاں صاحب کو سزا دینے والے جج کو مس کنڈکٹ پر سزا ہوئی ملک میں جتنے ھسپتال ن لیگ نے بنائے اتنے ھسپتال عمران خان اور پرویز مشرف نے بھی نہیں بنائے بتا دیں کہیں چینی 95 اور اٹا 55روپیے میں مل رہا ہے شفاف الیکشن ہی ملکی ترقی کا حل ہے۔