رنگ روڈ انکوائری رپورٹ-2 افسران کیلئے سول ایوارڈز کی سفارش کی گئی


اسلام آباد (طارق بٹ) آر3انکوائری رپورٹ میں منصوبے میں شامل حکام، نجی افراد کے بیانات موجود نہیں ہیں۔ 33صفحات پر مشتمل رپورٹ میں کمشنر نے کرپشن میں ملوث کسی فرد کو طلب نہیں کیا، جب کہ 2 افسران کیلئے سول ایوارڈز کی سفارش کی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق، راولپنڈی رنگ روڈ (آر3) منصوبے سے متعلق کمشنر راولپنڈی گلزار شاہ کی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ میں جسے حکومت نے قبول کرکے عمل درآمد کیا، اس رپورٹ میں کم از کم تین درجن سرکاری اور پرائیویٹ افراد اور ہائونسگ سوسائٹیز میں سے کسی کا ایک لفظ بھی شامل نہیں کیا گیا ہے۔ جنہیں اس جرم میں شامل ٹھہرایا گیا ہے۔ 33 صفحات پر مشتمل رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ کسی بھی موقع پر کمشنر نے کرپشن میں ملوث افراد کو طلب نہیں کیا اور اگر ایسا کیا گیا تھا تو رپورٹ میں ایسا نظر نہیں آتا۔ رپورٹ میں اسکینڈل میں ملوث افراد کے خلاف سخت الفاظ استعمال کیے گئے ہیں۔ انکوائری کمیٹی کے لیے بنائے گئے پنجاب حکومت کے ٹی او آرز میں کہا گیا ہے کہ وہ متعلقہ ماہرین، منتظمین اور ضروری اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرکے اپنی سفارشات مرتب کرسکتی ہے۔
https://jang.com.pk/news/928997?_ga=2.139620848.253303043.1621493422-1804502343.1621493422
————————
وفاقی حکومت نے راولپنڈی رنگ روڈ سکینڈل کی زد میں آنے والے وفاقی بیوروکریسی سے وابستہ افسران کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کیاہے۔ ریکارڈطلب کرلیا گیا ہے، ہاؤسنگ سوسائٹیوں میں سرمایہ کاری کرنے والوں کی ملوث افسران سے تعلق کی بھی مکمل جانچ پڑتال کی جائے گی۔، ذرائع کے مطابق ملوث افسروں کو عہدوں سے ہٹائے جانے کے بعد مزید کارروائی کا آغاز کیا جا رہا ہے اور اِس ضمن میں وفاقی حکومت نے انکوائری رپورٹ پر من و عن عملدرآمد کیلئے متعلقہ اداروں کو احکامات جاری کردئیے ہیں، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے ذ رائع کے مطابق رنگ روڈ سکینڈل میں ملوث وفاقی اور صوبائی افسران کیخلاف کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔
https://jang.com.pk/news/928998?_ga=2.1776114.253303043.1621493422-1804502343.1621493422
——————

وزیراعظم کے مستعفی معاون خصوصی زلفی بخاری نے اپنا نام ای سی ایل پر ڈالنے کی پیشکش کردی۔جیوکے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے بات کرتے ہوئے زلفی بخاری نے کہا کہ وزیراعظم سے درخواست کی ہے کہ رنگ روڈ اسکینڈل کی تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ کے ججوں کی نگرانی میں جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، میں نواز شریف نہیں ہوں کہ مجھے باہر جانا ہے، نواز شریف باہر ہیں مریم نواز اور شہباز شریف باہر بھاگنا چاہتے ہیں مگر میں یہی ہوں، کابینہ میرا نام ای سی ایل پر ڈالے اور انکوائری پوری کریں،کابینہ اجلاس میں میرا نام ای سی ایل پر ڈال دیا جائے، استعفیٰ دینے کے لئے مجھ پر کوئی دباؤ نہیں تھامستعفی ہونا میرا اپنا فیصلہ ہے، رنگ روڈ معاملہ میں میرا نام نہیں لیا گیا، کہا گیا کہ ڈاکٹر توقیر شاہ کے حکومت میں موجود رشتہ دار ملو ث ہیں، ڈاکٹر توقیر شاہ کا ایک ہی رشتے دار حکومت میں ہے اور وہ میں ہوں اس لیے استعفیٰ دیا۔مستعفی معاون خصوصی زلفی بخاری نے کہا کہ استعفیٰ دینے کے لئے مجھ پر کوئی دباؤ نہیں تھامستعفی ہونا میرا اپنا فیصلہ ہے، غلام سرور خان کا نام رنگ روڈ انکوائری رپورٹ میں کہیں بھی نہیں ہے، رپورٹ میں میرا نام نہیں لیکن ذکر کیا گیا ہے، رپورٹ میں میرا ذکر نہیں ہوتا تو کبھی استعفیٰ نہیں دیتا، رنگ روڈ معاملہ میں میرا نام نہیں لیا گیا، ایک لائن شامل کی گئی کہ ڈاکٹر توقیر شاہ کے حکومت میں موجود رشتہ دار ملو ث ہیں، ڈاکٹر توقیر شاہ کا ایک ہی رشتے دار حکومت میں ہے اور وہ میں ہوں اس لیے استعفیٰ دیا۔زلفی بخاری نے بتایا کہ ڈاکٹر توقیر شاہ میری والدہ کے فرسٹ کزن ہیں، میں ساری زندگی باہر رہا ہوں توقیر شاہ یہاں رہتے ہیں میرا ان سے کوئی ایسا تعلق نہیں ہے، یہ بات مضحکہ خیز ہے کہ ڈاکٹر توقیر شاہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے پرنسپل سیکرٹری تھے تو انہوں نے رنگ روڈ کی الائنمنٹ اپنی زمینوں پر نہیں کی لیکن اب جبکہ ان کی حکومت نہیں تھی تو وہ زلفی بخاری پر اثرانداز ہوگئے۔ زلفی بخاری نے کہا کہ جہانگیر ترین کی اپنی سیاست ہے، سیاسی جماعتوں میں اس طرح کے بلاک بلیک میلنگ کیلئے بنتے ہیں، ایسے بلاک بنتے اور ختم ہوتے ہیں اس سے لوگوں کی بدنامی ہوتی ہے، پی ٹی آئی میں لیڈر صرف عمران خان ہے، میں رنگ روڈ اسکینڈل سے اپنا نام کلیئر کرنا چاہتا ہوں۔زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم سے درخواست کی ہے کہ رنگ روڈ اسکینڈل کی تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ کے ججوں کی نگرانی میں جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، رنگ روڈ اسکینڈل کی انکوائری کوئی بھی خودمختار ادارہ کرے مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا، شاہد خاقان عباسی کہتے ہیں زلفی بخاری بریف کیس اٹھائے گا اور بھاگ جائے گا، میں نواز شریف نہیں ہوں کہ مجھے باہر جانا ہے، نواز شریف باہر ہیں مریم نواز اور شہباز شریف باہر بھاگنا چاہتے ہیں، میں اوورسیز پاکستانی سے لوکل پاکستانی بنا ہوں، نواز شریف لوکل پاکستانی تھا باہر جاکر اوورسیز پاکستانی بن گیا، کابینہ میرا نام ای سی ایل پر ڈالے اور انکوائری پوری کریں۔ زلفی بخاری نے کہا کہ میرا پاکستان میں کوئی کاروبار نہیں ہے، انگلینڈ میں میرا پراپرٹی ڈویلپمنٹ کا کاروبار ہے، رنگ روڈ کے آس پاس میری، میرے والد، والدہ یا بہنوں کی ایک انچ بھی زمین ہوں تو ہر سزا کیلئے تیار ہوں، کوئی فرنٹ مین کا الزام لگاتا ہے تو سامنے لائے اور مجھ سے لنک بتائے، مجھ پر دو تین ارب ڈالرز کا روزویلٹ اسکینڈل ڈالنے کی کوشش کی گئی مگر میں نے استعفے کی بات نہیں کی، رنگ روڈ انکوائری رپورٹ کی ایک لائن میری طرف اشارہ کرتی ہے اس لئے اخلاقی طور پر میرا استعفیٰ بنتا تھا، میں الزام لگانے والوں کو کہیں نہیں جانے دوں گا ثابت کریں میرا کہاں اثر و رسوخ تھا۔
https://jang.com.pk/news/928996?_ga=2.125898958.253303043.1621493422-1804502343.1621493422
—————–