پاکستان میں مذہب کی آڑ میں خواتین کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔-ضیاء الدین یونیورسٹی-ویبنار کا انعقاد

ضیاءالدین یونیورسٹی سینٹر آف ہیومن رائٹس فیکلٹی آف لاءکی جانب سے ’ ’ اسلام میں مزدوروں کے حقوق کیا پاکستان میں جدید مطابقت رکھتی ہے ‘ ‘ کے موضوع پر ویبنار کا انعقاد کیا گیا۔ ویبنار میں پاکستان انسٹیٹیوٹ آف لیبر ایجوکیشن اینڈ ریسرچ کے ایگزیٹو ڈائریکٹر کرامت علی، عورت فاونڈیشن کی ریزیڈنٹ ڈائریکٹر مہناز رحمان اور اسلامک لیبر کوڈ کے مصنف اصغر جمیل نے نیدرلینڈ سے شرکت کی۔ شرکاءنے اس اپنی گفتگو میں اسلامی قوانین اور موجودہ جدید صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے مزدوروں اورکام کرنے والے تمام محنت کش طبقے کے حقوق کے بارے میں اپنی اپنی آرا ءپیش کیں۔ کرامت علی کا کہنا تھا کہ عالمی معیشت کو دیکھتے ہوئے انسانی حقوق کے حصول کے لئے ہمیں قطعی طور پر مذہب کو استعمال کر نے کی ضرورت نہیں ہے۔ پاکستان میں ایک فیصد سے بھی کم مزدور طبقہ متحد ہے یعنی ہمارا لیبر بھی منظم نہیں ہے۔ مہناز رحمان نے کہا کہ پاکستان میں مذہب کی آڑ میں خواتین کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ خواتین کے لئے باہر نکلنا، کام پر جانا یا عوامی بس میں سفر کرنا بہت مشکل اور مذہبی اعتبار سے بر اسمجھا جاتا ہے۔ اصغر جمیل نے کہا کہ خواتین لیبر ورکرز کے لئے سب سے اہم کم اجرت اور زچگی کی چھٹیاں ہیں جن پر ہماری حکومت کو کام کر نے کی بہت ضرورت ہے جبکہ دیگر ممالک خواتین ورکرزکے حقوق میں سرفہرست ہیں۔
https://jang.com.pk/news/925454?_ga=2.115698374.1720127648.1620800224-1108084230.1620800224
—————–
کراچی (سید محمد عسکری) دائود یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر فیض عباسی کی دوسری چار سالہ مدت مکمل ہونے کے باعث نئے وائس چانسلر کے تقرر کے لئے اشتہار جاری کردیا گیا ہے۔ ڈاکٹر فیض اللہ عباسی کی مدت آئندہ ماہ 18؍ جون کو مکمل ہوگی۔ دائود یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی شہر کراچی کی واحد یونیورسٹی ہے جس میں داخلوں کا 50؍ فیصد کوٹا دیہی سندھ کے لیے مختص ہے جبکہ باقی 50؍ فیصد کوٹہ کراچی حیدرآباد اور سکھر کے شہری علاقوں کے لیے مختص ہے۔ اشتہار کے مطابق وی سی کی عمر کی حد 65سال اور انجینئرنگ کے شعبہ میں پی ایچ ڈی ہونا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ نئے وی دی کیلئے 15؍ تحقیقی پرچے اور پروفیسر ہونا بھی ضروری ہوگا۔ وی سی کے امیدوار کے لیے 20؍ سال کا تدریسی تجربہ جس میں 10؍ سال کا انتظامی عہدے پر کام کا تجربہ لازمی قرار دیا گیا ہے ۔ درخواست جمع کرانے کی آخری تاریخ 6؍ جون مقرر کی گئی ہے۔ دائود یونیورسٹی میں وی سی کی تقرری تلاش کمیٹی کے تحت ہوگی۔ یاد رہے کہ اس وقت سندھ کی 6؍ جامعات مستقل وائس چانسلرز سے محروم ہیں اور اس وقت وہاں قائم مقام وائس چانسلرز قائم کررہے ہیں جن میں جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر طارق رفیع، آئی بی اے سکھر کے ڈاکٹر سید میر محمد شاہ، پیپلز میڈیکل کالج نوابشاہ کے وائس چانسلرڈاکٹر گلشن علی میمن، شہید اللہ بخش سومرو آرٹساینڈ ڈیزائن یونیورسٹی کے وائس چانسلر بھائی خان شر، گورنمنٹ سکھر خواتین یونیورسٹی کی ڈاکٹر ثمرین حسین اور جامعہ کراچی کے وائس چانسلر ڈاکٹر خالد محمود عراقی شامل ہیں۔
https://jang.com.pk/news/925508?_ga=2.154643960.1720127648.1620800224-1108084230.1620800224