اسپشل ایجوکیشن کے لیے چویدری پرویز الہی سابقہ وزیر اعلی پنجاب کی خدمات

تحریر شہزاد بھٹہ

۔۔پاکستان میں اسپشل ایجوکیشن کی تاریخ
اسپشل ایجوکیشن کے لیے چویدری پرویز الہی سابقہ وزیر اعلی پنجاب کی خدمات


پاکستان میں خصوصی بچوں کی تعلیم تربیت اور بحالی کے لیے حکومتی لیول پر سب سے زیادہ کام سابقہ وزیر اعلی پنجاب چویدری پرویز الہی کے دور حکومت میں ھوا جو ایک ریکارڈ ھے اور سنگ میل کی حیثیت رکھتا ھے جن کی تفصیل پہلے ھی بیان کر دی گئی ھے  پرویز الہی دور حکومت میں جو بھی ترقیاتی کام ھوئے اس کا سب بڑا کریڈٹ محترم سہیل مسعود سیکڑیری اسپشل ایجوکیشن پنجاب کو جاتا ھے جن کو حکومت پنجاب نے اکتوبر 2003 میں محکمہ اسپشل ایجوکیشن پنجاب کا پہلا سیکڑیری مقرر کیا۔سہیل مسعود اس سے پہلے ڈائریکڑ اسپشل ایجوکیشن پنجاب کام کر رھے تھے ۔۔۔سہیل مسعود کی انقلابی قیادت میں محکمہ اسپشل ایجوکیشن نے بے مثال اور لازوال ترقی کی۔
۔سہیل مسعود سے پہلے چویدری ریاض احمد کے زمانے میں اسپشل ایجوکیشن پنجاب نے تاریخی ترقی کی ۔
سہیل مسعود کی تجویز پر وزیر اعلی پنجاب چویدری پرویز الہی نے محکمہ خصوصی تعلیم  کے تمام اساتذہ اور نان ٹیچنگ سٹاف کو بنیادی تنخواہ کے برابر اسپشل الاونس دیا ۔
ستمبر 2004 میں محکمہ اسپشل ایجوکیشن کی تجویز پر وزیر اعلی پرویز الہی نے گلبرگ لاھور میں معذور طلبہ کو فنی تربیت دینے کے ایک جدید ووکیشنل ٹریننگ انسٹیٹوٹ قائم کرنے کی منظوری دی جس کا افتتاح چویدری پرویز الہی وزیر اعلی نے 7 ستمبر 2004 کو گنگ محل گلبرگ میں کیا۔حکومتی لیول پر یہ ٹریننگ انسٹیٹوٹ اپنی نوعیت کا پہلا سنڑ تھا جہاں معذور بچوں کو مختلف جدید فنی علوم کی تربیت دینے کا سلسلہ کیا گیا۔ مگر بدقسمتی سے بعد میں یہ سنڑ بھی اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رھا ۔
اسپشل ایجوکیشن کے اداروں میں پڑھنے والے طلبہ کو مفت سفر کی سہولیا ت دینے کے 2005 میں محکمہ اسپشل ایجوکیشن پنجاب نے 59 نئی منی بسیں خریدی جو چویدری پرویز الہی نے ایوان وزیر اعلی میں ایک تقریب میں پورے پنجاب کے ڈی سی اویز کے حوالے کیں ۔
نابینا طلبہ کے لیے بریل کتب کی فری فراھمی کے لیے لاھور اور بہاولپور میں جدید بریل پرنٹرز پریس لگائے گئے تاکہ پنجاب بھر کے نابینا افراد کر بریل کتب کی فراھمی یقینی بنائی جا سکے
۔جسمانی معذور طلبہ کے لیے مفت ویل چیئرز تقسیم کی گئی جبکہ ڈیف طلبہ کو مفت ہیرنگ ایڈز بھی دے گئے
پنجاب کی 90 تحصیلوں میں نئے اسپشل ایجوکیشن سنٹر قائم کئے جہنوں نے اسی سال سے کام کرنا شروع کردیا اور ان سنٹرز کے لیے نئے عملہ کی بھرتی کو یقینی بنایا گیا ۔شہزاد بھٹہ ڈی او لاھور کی تجویز پر سہیل مسعود سیکڑیری نے لاھور شہر میں نئے اسپشل ایجوکیشن سنٹرز بنانے کی منظوری بھی دی
۔محکمہ سپشل ایجوکیشن نے پبلک پرائیویٹ پارنڑ شپ کو فروغ دینے کے لیے اسپشل ایجوکیش کے نجی اداروں میں67 لاکھ روپے تقسیم کیے ۔ محکمہ اسپشل ایجوکیشن پنجاب نے سہیل مسعود کی تجویز پر پنجاب بھر کے مختلف سکول برائے ڈیف میں سماعت کی جانچ کرنے کے لیے جدید اڈیالوجی کلینک بنائے جس میں جدید الات سپلائی کئے گیے ۔
چویدری پرویز الہی کے دور حکومت میں سہیل مسعود سیکڑیری اسپشل ایجوکیشن کی کوششوں سے پاکستان میں خصوصی طلبہ کا پہلا ڈگری کالج 2004 میں گلبرگ لاھور میں گورنمنٹ ٹریننگ کالج فار دی ٹیچرز اف ڈیف گنگ محل میں قائم کیا گیا ۔پہلے سے موجود گورنمنٹ انڑ کالج فار دی ڈیف کو اپ گریڈ کر کے اس کو ڈگری کالج کا درجہ دیا گیا ۔اس وقت اس کالج کے پرنسپل راجہ اعزاز محمد تھے جہنوں نے اس وقت کے ڈی او اسپشل ایجوکیشن لاھور شہزاد بھٹہ کے ساتھ مل کر انڑ کالج اف ڈیف کو ڈگری کالج کا درجہ دلانے کے لیے انتھک کوششیں کیں
۔۔سیکڑیری اسپشل ایجوکیشن سہیل مسعود نے شہزاد بھٹہ کی تجویز پر انڑ کالج کو پاکستان کا پہلا ڈگری کالج بنانے کی منظوری وزیر اعلی پنجاب چویدری پرویز الہی سے حاصل کی اور اس کالج کا باقاعدہ افتتاح چویدری پرویز الہی نے 2004 میں گنگ محل میں ایک شاندار تقریب میں کیا۔جس پر اس ڈگری کالج میں پہلی بار ڈیف طلبہ کے ساتھ ساتھ نابینا اور جسمانی معذور طلبہ کو گریجویٹ کلاسز میں پڑھنے کا موقع ملا۔۔۔اس تقریب میں مس قدسیہ لودھی وزیر خصوصی ۔ مختلف وزراء چیف سیکڑیری پنجاب ۔سیکڑیری اسپشل ایجوکیشن سہیل مسعود ۔میاں عامر ضلعی ناظم لاھور و دیگر بھی شامل تھے ۔
۔اس تقریب میں میاں ریاض صدر اپیکا اسپشل ایجوکیشن کے مطالبہ پر وزیر اعلی پنجاب نے ٹیچنگ سٹاف کی طرح اسپشل ایجوکیشن کے نان ٹیچنگ سٹاف کے لیے بھی تنخواہ ڈبل کرنے کا اعلان کیا ۔۔جب شہزاد بھٹہ کو فروری 2010 میں گورنمنٹ ٹریننگ کالج فار دی ٹیچرز اف ڈیف گنگ محل کا پرنسپل مقرر کیا گیا تو دیگر ضروری امور کے ساتھ ساتھ ڈگری کالج کو ٹریننگ کالج کی بلڈنگ سے کہیں اور شفٹ کرنے کی مہم بھی شروع کی ۔۔کیونکہ ایک ھی احاط میں دو کالج واقع ھونے سے بہت سے انتظامی مشکلات اور وسائل کا سامنا کرنا پڑا رھا تھا ۔۔خاص طور پر ڈگری کالج کے نوجوان طلبہ سے ٹریننگ کالج کے سٹاف اور طالبات کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا تھا اس کے علاوہ ٹریننگ کالج میں نئی کلاسز شروع کروانے کے لیے کلاس رومز کی کمی کا بھی سامنا پڑا رھا تھا۔۔
پرنسپل شہزاد بھٹہ کی کوششوں سے سیکڑیری اسپشل ایجوکیشن پنجاب  عبد اللہ خان سنبل کے دور میں ڈگری کالج کو 2011  میں  شالیمار اسپشل ایجوکیشن سنڑ فار ڈیف  نیشنل اسپشل ایجوکیشن جوھر ٹاون کی عمارت  میں شفٹ کر دی گیا ۔
بعد از نیشنل اسپشل ایجوکیشن سنڑ میں موجود خالی جگہ پر گورنمنٹ  ڈگری کالج کے لیے ایک نئی عمارت  بنانے کا منصوبہ بنایا گیا ۔ مس امبرین رضا سیکڑیری اسپشل ایجوکیشن کے دور سیکڑیری شپ   2014 میں  ڈگری کالج کے لیے ایک خوبصورت عمارت کی تعمیر کا اغاز کیا گیا ۔
اپریل 2014 میں پاکستان کے پہلے گورنمنٹ ڈگری کالج اف اسپشل ایجوکیشن لاھور کی جوھر ٹاون لاھور میں  اپنی بلڈنگ کی تعمیر کا کام شروع کیا گیا ۔اس وقت کے پرنسپل ملک خالد اعوان نے نئی بلڈنگ کی سنگ بنیاد رکھی اس موقع پر شہزاد بھٹہ ڈی او اسپشل ایجوکیشن لاھور ڈویژن ۔پروفیسر اویسی ۔ملک فاروق اعوان ۔میجر محمد غفور سپرٹینڈنٹ ڈی او افس ۔سید نعیم اطہر۔۔محمد زبیر اور چویدری جمیل بھی موجود تھے
شہزاد بھٹہ کی کوششوں سے بنائی جانے والی   گورنمنٹ ڈگری کالج لاھور کی نئی  بلڈنگ جب مکمل ھوئی تو شالیمار اسپشل ایجوکیشن سنڑ سے گورنمنٹ ڈگری کالج اف اسپشل ایجوکیشن لاھور کو اس کی اپنی بلڈنگ میں شفٹ کر دیا گیا ۔۔۔یوں شہزاد بھٹہ کی انتھک کوششوں سے ڈگری کالج لاھور کو اس کی اپنی بلڈنگ مل گئی ۔۔اسپشل ایجوکیشن کی تاریخ میں 2003 سے 2005 کا دور سنہری دور کی حیثت رکھتا ھے ۔۔وزیر اعلی پرویز الہی کی قیادت میں مس قدسیہ لودھی وزیر خصوصی تعلیم ۔سہیل مسعود سیکڑیری اسپشل ایجوکیشن ۔محمد صادق مرحوم ڈائیریکڑ اور شہزاد بھٹہ ڈی ای او اسشپل ایجوکیشن لاھور ڈویثزن پر مشتمل ٹیم نے خصوصی بچوں کی تعلیم و تربیت اور فلاح و بہبود کے لیے لازوال اور تاریخی خدمات سرانجام دیں ۔۔۔۔۔