وزیراعظم عمران خان کا زراعت کو بھرپور توجہ دینے کا فیصلہ بروقت ہے : میاں زاہد حسین

شوکت ترین کے وزیر خزانہ بننے سے بزنس کمیونٹی کے اعتماد میں اضافہ ہوا۔ میاں زاہد حسین
ایف پی سی سی آئی کے نیشنل بزنس گروپ کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراورسابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے زراعت کو بھرپور توجہ دینے اور اس شعبہ کی ترقی کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کا فیصلہ درست اور بروقت ہے جسکی حمایت کرتے ہیں۔ زرعی شعبہ ایک دہائی سے مسلسل زوال پزیر ہے مگر گزشتہ چند سالوں میں اسکی حالت مزید خراب ہوگئی ہے، جس کی وجہ سے ملک میں دالوں، چینی، گندم، اور کاٹن کی شدید قلت اور مہنگائی میں ڈبل ڈیجیٹ ا ضافہ ہے۔ جسکا حل زمینی حقائق کے مطابق قلیل وطویل المعیاد پالیسیوں کی تشکیل ہے۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وباء کے باوجود شرح نمو میں بہتری کے امکانات روشن ہو رہے ہیں اور اگر مرکزی بینک حسب سابق مثبت کردار ادا کرتا رہا اور معیشت کے بارے میں اسکے اقدامات پاکستانی زمینی حقائق کے مطابق رہے تو پاکستان کی شرح نموعالمی اداروں کی پیشگوئی سے بڑھ سکتی ہے۔ پاکستان کو جی ایس پی پلس اسٹیٹس کے مسئلہ کو مناسب سفارتی اور بھرپور خارجہ پالیسی کے ذریعے حل کرنا ہوگا ورنہ پاکستان کو تین ارب ڈالر کی ایکسپورٹ میں کمی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس وقت مشکلات کے باوجود کنسٹرکشن کا شعبہ ترقی کر رہا ہے، مینوفیکچرنگ کے حالات پہلے سے بہت بہتر ہیں، بڑی صنعتوں کی شرح نمو بہتر ہو رہی ہے جوخوش آئند ہے۔ وزیر خزانہ شوکت ترین بھی معاشی استحکام کے ساتھ ساتھ اقتصادی ترقی کے حامی ہیں وہ برآمدات بڑھانا اورٹیکس نیٹ کو خاطرخواہ حد تک پھیلانا چاہتے ہیں جبکہ اشیائے خورو نوش کی قلت کا سلسلہ ختم کرنے میں سنجیدہ ہیں۔ وزیر خزانہ نے غربت کے خاتمے اور گردشی قرضہ میں کمی کے لئے اہم اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے مثبت اثرات مرتب ہونگے۔معاشی ترقی کی رفتار بڑھانے کے لئے حکومت کو بینکوں سے قرضے کم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ نجی شعبوں کو زیادہ قرضے مل سکیں اور ملک میں بے روزگاری میں کمی آئے۔ میاں زاہد حسین نے مزید کہا کہ موجودہ حالات میں مرکزی بینک شرح سود میں مزید دو فیصد کمی کرے کیونکہ اس میں اضافہ سے عوام اور کاروباری برادری پر بوجھ بڑھےگا، اور نئی سرمایہ کاری میں کمی واقع ہوگی۔