چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ نے حکومت سندھ کے تمام محکموں سے ملازمین کی تعداد، بجٹ، ترقیاتی اسکیموں اور منصوبوں کی معلومات 2 دن میں طلب کرلیں

محکمہ صحت، تعلیم اور بلدیات سمیت بڑے محکموں میں ہلچل پیدا ہوگئی ہے، افسران پریشانی کا شکار ہوگئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ نے صوبے کے تمام محکموں کو خط ارسال کرکے حکم جاری کیا ہے، خط میں ہدایت کی گئی ہے کہ محکمہ کی مختصر تاریخ بتائی جائے کہ محکمہ کا قیام کب عمل میں آیا اور محکمہ کے بنیادی مقاصد کیا ہیں، سالانہ ترقیاتی پروگرام میں محکمہ کے کیا احداف تھے اور کون سے احداف حاصل کئے گئے ؟ محکمہ کے قوانین، رولز جن کے تحت محکمہ کام کررہا ہے وہ بھی تحریری طور پر بھیجے جائیں اور محکمہ کے ماتحت کام کر نے والے اداروں کی فہرست بھی ارسال کی جائے، محکمے کے مستقل ملازمین، کانٹریکٹ، ایڈہاک اور عارضی طور پر کام کرنے والے ملازمین کی تعداد سے بھی آگاہ کیا جائے، محکمہ کا کل بجٹ بتایا جائے اور گزشتہ 3 سال کے بجٹ کے اعداد و شمار فراہم کئے جائیں، بجٹ میں یہ بھی بتایا جائے کہ محکمہ کا ترقیاتی بجٹ کتنا ہے اور غیر ترقیاتی بجٹ کتنا ہے ؟
محکمہ کی رواں مالی سال کے ترقیاتی اسکیموں کی فہرست فراہم کی جائے اور گزشتہ 5 سالوں کے دوران مکمل کی گئی ترقیاتی اسکیموں کا مکمل ڈیٹا ارسال کیا جائے، محکمہ نے کون سامنصوبہ کامیابی سے مکمل کیا ہے جس کی مثال دی جائے۔
چیف سیکریٹری سندھ کے حکم کے بعد محکمہ تعلیم، صحت ، بلدیات ، زراعت کے محکموں میں اعلیٰ افسران شدید پریشانی کا شکار ہوگئے ہیں، کیونکہ محکمہ بلدیات کے پاس سینکڑوں یونین کونسلز ، ٹاؤن کمیٹیز اور میونسپل کے ملازمین کی صحیح تعداد موجود نہیں، اسی طرح کئی ایسے محکمہ ہیں جن کی ترقیاتی اسکیمیں کئی سالوں سے نامکمل ہیں اور ایک بھی اسکیم کامیابی سے مکمل نہیں کی۔