مذاکرات شروع ہوگئے، یرغمالی پولیس اہلکار چھوڑ دیے گئے: وزیر داخلہ شیخ رشید

وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ کالعدم تحریک لبیک پاکستان نے 11یرغمال پولیس اہلکار چھوڑ دیئے ہیں اور پولیس اہلکار بھی پیچھے ہٹ گئے ہیں۔ اپنے ویڈیو پیغام میں وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ کالعدم تحریک لبیک پاکستان سے بات چیت چل پڑی ہے۔ مذاکرات کا پہلا دور کافی بہتری سیمکمل ہواہے۔
ٹی ایل پی نے یرغمال 11پولیس اہلکار چھوڑ دیئے ہیں۔ تحریک لبیک کے افراد بھی مسجد رحمت للعالمین میں چلے گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سحری کے بعد مذاکرات کا دوسرا دور شروع ہو گا۔ پنجاب حکومت یہ مذاکرات کامیابی سے کر رہی ہے۔ پنجاب حکومت کی کالعدم تحریک لبیک کے رہنماوٴں سے میٹنگ کامیاب رہی ہے۔ اُمید ہے دوسرا مرحلہ بھی کامیابی سے ہمکنار ہو گا اور 192ناکوں میں سے جو 1ناکہ باقی رہ گیا ہے وہاں بھی حالات میں بہتری آئے گی۔ بات چیت چل پڑی ہے ایک راوٴنڈ مثبت رہا ہے۔ اللہ سے اُمید ہے کہ ٹی ایل پی سے معاملات خوش اسلوبی سے طے پا جائیں گے۔

وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ کالعدم ٹی ایل پی سے حکومت کی بات چیت چل پڑی ہے۔ پہلی میٹنگ پنجاب حکومت نے کی ہے وہ کامیابی سے ہمکنار ہوئی ہے۔

وڈیو پیغام میں شیخ رشید کا کہنا ہے کہ بات چیت کا دوسرا مرحلہ صبح شروع ہوگا۔ انہوں نے یرغمال بنائے گئے11 پولیس اہلکاروں کو چھوڑ دیا ہے۔پولیس بھی پیچھے ہٹ چکی ہے۔

لمحہ با لمحہقومی خبریںبین الاقوامی خبریںتجارتی خبریںکھیلوں کی خبریںانٹرٹینمنٹصحتدلچسپ و عجیبخاص رپورٹ
جنگ نیوز
وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ کالعدم ٹی ایل پی سے حکومت کی بات چیت چل پڑی ہے۔ پہلی میٹنگ پنجاب حکومت نے کی ہے وہ کامیابی سے ہمکنار ہوئی ہے۔

وڈیو پیغام میں شیخ رشید کا کہنا ہے کہ بات چیت کا دوسرا مرحلہ صبح شروع ہوگا۔ انہوں نے یرغمال بنائے گئے11 پولیس اہلکاروں کو چھوڑ دیا ہے۔پولیس بھی پیچھے ہٹ چکی ہے۔


انہوں نے مزید کہا کہ کم و بیش 192 ناکوں میں سے ایک ناکہ رہ گیا تھا اس میں بھی بہتری آگئی ہے۔ دوسرے دور میں باقی معاملات بھی طے پا جانے کی امید ہے۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ٹی ایل پی کے لوگ مسجد رحمۃ اللعالمین کے اندر چلے گئے، پولیس بھی پیچھے ہٹ چکی ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ کہ سحری کے بعد بات چیت کا دوسرا دور شروع ہوگا۔

ادھر کراچی میں دیگر علماء کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مفتی منیب الرحمٰن نے لاہور واقعے کے خلاف آج ملک بھر میں شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کا اعلان کردیا ہے۔

دوسری طرف مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ ہم بھی اس معاملے میں مفتی منیب کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ مجلس عمل کے پلیٹ فارم سے اس واقعے کی مذمت کرتے ہیں