میڈیکل یونیورسٹیز میں جعلی ڈومیسائل پر داخلے، وی سیز اور ڈائریکٹر ایڈمیشن طلب

سندھ ہائیکورٹ حیدرآباد سرکٹ بنچ نے جعلی ڈومیسائل پر نوابشاہ اور لیاقت میڈیکل یونیورسٹیز میں داخلوں کیخلاف دائر درخواست پر دونوں یونیورسٹیزکے وائس چانسلرز اورڈاریکٹرز ایڈمیشن کو ریکارڈ سمیت 21اپریل کو طلب کرلیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ حیدرآباد سرکٹ بنچ میں فریال احمد سمیت 4 افراد کی جانب سے دائر آئینی درخواستوں میں کہا گیا تھا کہ نوابشاہ کی پمز میڈیکل یونیورسٹی میں ایک جبکہ لیاقت میڈیکل یونیورسٹی کی نوابشاہ کیلئے مختص 3 نشستوں پر پنجاب کے ضلع رحیم یار خان کا ڈومیسائل رکھنے والوں کو نوابشاہ کے جعلی ڈومیسائل پر داخلے دئیے گئے ہیں۔ جس کے ذریعے نوابشاہ کے طالبعلموں کوان کے حق سے محروم کیا گیا ہے،جعلی ڈومیسائل پر داخلے منسوخ کیئے جائیں۔ جمعرات کو عدالت نے درخواست گذاروں کے وکلا سے استفسار کیا کہ کیا ان کے پاس ڈومیسائل جعلی ہونے کے ثبوت موجود ہیں ،اس پر وکلا نے کہا کہ ان کے پاس تمام ریکارڈ موجود ہے۔ عدالت نے وکلا کے جواب کے بعد دونوں میڈیکل یونیورسٹیز کے وی سیز اور ڈاریکٹر ایڈمیشن کو ریکارڈ سمیت 21اپریل کو عدالت میں طلب کرلیا ہے
—————————–
تعلیمی اداروں سے متعلق نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر (این سی او سی) کے اجلاس میں اہم فیصلے کرلیے گئے۔

اعلامیے کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں صوبائی وزرائے تعلیم و صحت نے شرکت کی۔

اعلامیے مطابق کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیشِ نظر 8 فیصد مثبت شرح والے اضلاع میں تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔

ایسے اضلاع میں اسکول، مدارس، یونیورسٹیاں اور ٹیوشن سینٹرز بھی بند رہیں گے۔

اعلامیے کے مطابق نویں سے بارہویں کی کلاسز 19 اپریل کو امتحانات کی تیاری کے لیے شروع کی جائیں گی۔

اعلامیے کے مطابق نویں سے بارہویں تک کی کلاسز متبادل دنوں میں لی جائیں گی، او لیول، اے لیول اور اے ایس کے امتحانات اپنے شیڈول کے مطابق ہوں گے۔

اعلامیے کے مطابق ملک میں تمام بورڈز کے امتحانات نئے شیڈول کے مطابق ہوں گے۔
——————————–
ضیاالدین یونیورسٹی امتحانی بورڈ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اختر غوری اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے ہیں غوری ایک سال سے بھی کم عرصہ بورڈ کے ای ڈی رہے اس سے قبل بورڈ کے پہلے ای ڈی انوار احمد زئی تھے جن کا کورونا کے باعث گزشتہ برس انتقال ہوگیاتھا۔ ضیاالدین یونیورسٹی کے چانسلر ڈاکٹر عاصم حسین نے اختر غوری کے استعفی کی تصدیق کی اور کہا کہ بورڈ کے لیے نئے ای ڈی کی تلاش شروع کردی گئی ہے۔ یاد رہے کہ ضیاالدین امتحانی بورڈ ایکٹ کے تحت 6 جون 2018 کو قائم ہوا تھا۔
https://jang.com.pk/news/913875?_ga=2.263045580.1944624020.1618745516-1362314739.1618745513