ڈاکٹر رحیم بخش بھٹی ۔پاکستانیوں کے سچے قومی ہیرو

جگر کی پیوند کاری کے معاملے میں صوبہ سندھ کے خوبصورت شہر گمبٹ میں واقع گمبٹ انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز ہسپتال GIMS اس وقت پورے پاکستان بلکہ بیرون ملک بھی اپنی شاندار خدمات کی وجہ سے زبردست شہرت اور مقبولیت کا حامل ہے یہاں پر ریکارڈ تعداد میں جگر کی پیوندکاری کے کامیاب آپریشن کیے جا چکے ہیں سب سے اہم اور قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہ ادارہ پوری دنیا میں اپنی نوعیت کا واحد ادارہ ہے جہاں پر لیور ٹرانسپلانٹ کا علاج مکمل طور پر مفت کیا جاتا ہے مریض کا تعلق چاہے کسی علاقے زبان رنگ و نسل مذہب سے ہو اسے بلا تفریق اور بغیر کسی امتیاز کے علاج معالجے کی سہولت فراہم کی جاتی ہے انسانیت کی خدمت میں سرگرم عمل یہ ادارہ یقینی طور پر پاکستانیوں کے لئے ایک قابل فخر ادارہ ہے اور اس کی زبردست کامیابیوں کا سہرا اس کے سربراہ اور روح رواں ڈاکٹر رحیم بخش بھٹی کے سر جاتا ہے جن کی سربراہی میں یہاں ذہین محنتی اور قابل ڈاکٹروں کی پوری ٹیم ملک کے دور دراز علاقوں سے آنے والے تمام مریضوں کا معائنہ کرتی ہے اور انہیں بہترین جدید ترین سہولتوں سے آراستہ علاج فراہم کرنے کے لیے سرگرم عمل ہے ۔

کچھ عرصہ قبل میں نے اس ادارے کے بارے میں ایک ویڈیو دیکھی۔جس میں یہاں پر فراہم کی جانے والی جدید طبی سہولتوں اور ڈاکٹر رحیم بخش بھٹی کی سربراہی میں کام کرنے والے ڈاکٹروں کی کارکردگی نتائج اور یہاں سے شفا پانے والے مریضوں اور ان کے رشتہ داروں کی گفتگو سنی۔پھر کچھ ٹی وی پروگراموں کے ویڈیو کلپس دیکھے اور کچھ مضامین پڑھے کچھ سینئر صحافیوں اور نامور شخصیات سے ملاقات میں بھی اس ہسپتال کا بطور خاص ذکر آیا ہر کسی نے ڈاکٹر رحیم بخش بھٹی کی شخصیت ان کے کام اور ان کے مزاج کی تعریف کی ۔
گزشتہ دنوں سندھ کے سابق سیکرٹری ہیلتھ اور موجودہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ داخلہ ڈاکٹر عثمان چاچڑ سے گمبٹ ہسپتال کا ذکر ہوا انہوں نے بھی ڈاکٹر رحیم بخش بھٹی کی بے حد تعریف کی پھر ایک مریض کے سلسلے میں ان سے رابطہ ہوا اور انہوں نے مکمل رہنمائی فراہم کی ۔
ڈاکٹر رحیم بخش بھٹی کے بارے میں لوگوں سے جو سنا ہے وہ کم ہے اور جو لوگ ان سے مل کر آتے ہیں وہ جو بتاتے ہیں وہ بہت زیادہ ہے اللہ تعالی نے پاکستانیوں کے درمیان ایک مسیحا اتارا ہوا ہے ڈاکٹر رحیم بخش بھٹی جو خدمات انجام دے رہے ہیں وہ یقینی طور پر دنیا بھر میں پاکستانیوں کا سر فخر سے بلند کرنے کے قابل ہے وہ ہم سب کی زبردست تعریف حوصلہ افزائی اور شاباش کے مستحق ہیں لائق تحسین ہیں ۔
میں اس کا بندہ بنوں گا جس کو خدا کے بندوں سے پیار ہوگا ۔
یہ بات گمبٹ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز ہسپتال میں ڈاکٹر رحیم بخش بھٹی اور ان کی ٹیم کے ہر فرد نے اچھی طرح ذہن نشین کر رکھی ہے اور اسی جذبے کے ساتھ وہ آگے بڑھ رہے ہیں ۔کیونکہ جو لوگ اللہ کے بندوں سے پیار کرتے ہیں وہ دکھی انسانیت کی خدمت خلق پر لازم سمجھتے ہیں یقین کی منزل کو اگر دیکھنا ہو تو پیر عبدالقادر شاہ جیلانی انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز گمبٹ ہسپتال کو دیکھیے ۔جذبہ دیکھنا ہو تو ڈاکٹر رحیم بخش بھٹی کو دیکھیے اور اگر جنون دیکھنا ہو تو ہسپتال کے عملے کو دیکھیے اور آپ آ جائیں گے اس منزل کو جسے ہم سب منزل مراد سمجھتے ہیں یہ اسپتال اپنی نوعیت کا جدید ترین اور ہزاروں مریضوں کے لیے زندگی کی نوید ہے پاکستان جہاں ہر سال ڈیڑھ لاکھ لوگ آرگنز کے فیل ہو جانے کی وجہ سے مر جاتے ہیں جن کا حال آج اعضاء کی پیوندکاری سے ہی ممکن ہو ۔پیر عبدالقادر شاہ جیلانی انسٹیٹیوٹ اف میڈیکل سائنسز ہسپتال گمبٹ ایک امید کی ایک کرن جو زندگی کی تلاش میں نکلنے والوں کو راستہ دکھا رہی ہے ۔


گمبٹ انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز اسپتال جسے پیر عبدالقادر شاہ جیلانی انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے نام سے بھی جانا پہچانا جاتا ہے اسے ڈاکٹر رحیم بخش بھٹی نے تینتالیس سال کے عرصے میں دو کمرے کی ڈسپنسری سے آج 800 کے جدید ترین ہسپتال میں تبدیل کر دیا ہے یہ سب کچھ ان کی انتھک محنت اور ان کی ٹیم کی کوششوں کا نتیجہ ہے ۔جگر کی پیوندکاری اور اس قسم کے دیگر علاج اس قدر مہنگے ہیں کہ عام آدمی ہیں ان کے علاج کا تصور نہیں کر سکتا ۔آپ خود سوچیں کہ جس آپریشن پر ساٹھ لاکھ روپے تک خرچ آتا ہو وہ آپریشن ایک چھوٹے سے علاقے کے ہسپتال میں بالکل مفت فراہم کیا جا رہا ہے یہاں پر علاج معالجہ کی فراہمی کے لیے جدید ترین مشینری اور طبی سامان برآمد ملک سے منگوایا گیا ہے وہ ایشیا اور عرب ممالک میں کہیں نہیں ہے جنرل میڈیسن کے علاوہ سرجریز ،ڈائیلیسز ،اینجیو گرافی ،اینجیوپلاسٹی ،بائی پاس ،بون میرو ٹرانسپلانٹ سمیت نومولود بچوں کے لیے وینٹی لیٹر ز ،ایکو بیٹرز ،ایڈوانس آئی سی یو ،اور خواتین کی تمام بیماریوں کے آپریشنز مفت کیے جاتے ہیں ۔یہ ضلع خیرپور کی دوسری بڑی تحصیل ہے یہاں آس پاس کے علاقوں کے ساتھ ساتھ دیگر صوبوں بلکہ ملک بھر سے دور دراز علاقوں سے مریض یہاں علاج کے لئے آتے ہیں جنہیں بغیر کسی فیس کے مفت طبی علاج فراہم کیا جاتا ہے طبی سہولتیں اور ادویات فراہم کی جارہی ہیں یہاں پر ڈسپنسری سے تعلقہ اسپتال ،پھر ہسپتال سے انسٹیٹیوٹ ،اور پھر میڈیکل کالج تک کا سفر ۔۔۔۔۔یہ سفر برسوں پر محیط ہے ۔


سندھ کے وزیر اعلی سید مراد علی شاہ اس بات پر یقینی طور پر مبارکباد کے حقدار ہیں کہ انہوں نے گمبٹ میں واقع ہے گمبٹ انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں ہونے والے لیور ٹرانسپلانٹ کے تمام مریضوں کے علاج مفت کر رکھے ہیں اور تمام اخراجات حکومت سندھ برداشت کرتی ہے یہاں پر نہ صرف سندھ بھر سے بلکہ ملک بھر سے آنے والے مریضوں کو مفت علاج فراہم کیا جاتا ہے ڈاکٹر رحیم بخش بھٹی اور ڈاکٹر عبدالوہاب ڈوگر کی سربراہی میں گمبٹ میں کام کرنے والا یہ دنیا کا واحد ہسپتال ہے جہاں تمام مریضوں کا لیور ٹرانسپلانٹ بالکل مفت کیا جاتا ہے اور علاج کے بعد مریض کی باقی ماندہ زندگی تک پہنچنے والے تمام ادویات کے اخراجات بھی اسپتال برداشت کرتا ہے ادویات بھی سرکاری خرچ پر فراہم کی جاتی ہے یہاں پر اب تک ریکارڈ تعداد میں جگر کی پیوندکاری کے کامیاب آپریشن کیے جا چکے ہیں پوری دنیا میں اس ادارے کی دھوم مچی ہوئی ہے ابتدا میں بیرون ملک سے ماہر سرجن یہاں پر آکر جگر کی پیوندکاری کر رہے تھے بعد میں پاکستان کے اپنے ڈاکٹروں نے یہاں پر کامیابی سے جگر کی پیوندکاری کا سلسلہ نہایت کامیابی سے آگے بڑھایا اور پوری دنیا میں پاکستان کا نام روشن کیا ہے یہاں ملک بھر سے آنے والے مریض اور ان کے تیمار دار کامیاب اور بہترین علاج معالجہ کی سہولتوں پر ہسپتال کے عملے اور انتظامیہ کی تعریف کرتے ہیں اور صوبائی حکومت خاص طور پر وزیراعلی سندھ کے اقدام کو سراہتے ہیں جنہوں نے یہاں پر مکمل علاج مفت فراہم کرنے کا حکم دیا اور یہاں پر تمام اخراجات سرکاری طور پر برداشت کیے جا رہے ہیں
یہ سب کچھ دیکھا جائے تو ڈاکٹر رحیم بخش بھٹی اور ان کی پوری ٹیم اور اس ہسپتال کی کامیابی نیک نامی سے

وابستہ ہر شخصیت قابل مبارک باد ہے ڈاکٹر رحیم بخش بھٹی اور ان کے ساتھی قومی ہیرو ہیں انہیں سلام پیش کرتا ہوں ۔

سالک مجید۔ ۔۔۔
whatsapp——-92-300-9253034