بلاجوازچھاپے اور جرمانے بندنہ کیے گئے تو رمضان گوشت بیچنا بند کردیں گے،میٹ مرچنٹس ایسوسی ایشن

انتظامیہ کے قانون سے ماورا اقدامات کے خلاف پرامن احتجاج کے طور پر کاروبار بند کر نا ہمارا قانونی حق ہے،سکندر قریشی،سراج قریشی ودیگر کی پریس کانفرنس۔۔۔
کراچی:میٹ مرچنٹس ویلفیئر ایسوسی ایشن نے متنبہ کیا ہے کہ گوشت فروشوں کے خلاف بلاجواز چھاپے بند نہ کیے گئےتو رمضان میں کاروبار بند کردیں گے یہ باتیں ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے کراچی پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی اس موقع پر ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری سکندر اقبال قریشی نے انتظامیہ سےسوال کیا کہ پر امن طور پر احتجاج کا حق استعمال کرنا ہمارا حق ہےسات برس سے حکومت نے گوشت کے نرخ مقرر نہیں کیے،کیا اس دوران مہنگائی نہیں بڑھی؟انہوں نےکہا کہ حکومت سرکاری نرخ پر گوشت عوام کو دینا چاہتی ہے تو ہمیں جانور سرکاری نرخ پر فراہم کردےہم کسی منافع کے بغیر عوام کو سرکاری نرخ پر گوشت فراہم کریں گے انہوں نے کہا کہ
سات برس پرانے نوٹیفکیشن پر گرفتار یاں کس قانون کے تحت کی جارہی ہیں کراچی پریس کلب میں اس موقع پر میٹ مرچنٹس ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری سکندر قریشی کے علاوہ فنانس سیکرٹری سراج قریشی ،سیکریٹری شاہد حسین قریشی،کامل قریشی،ہارون قریشی،حاجی عبداللہ،عارف قریشی ودیگر بھی موجود تھے
سکندر قریشی نے اس موقع پر مزید کہا کہ اس وقت مہنگائی کا یہ عالم ہے کہ اشیائے ضرورت میں ہر چیز مہنگی ہوچکی ہے ان کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ ہو چکاہے گوشت کی طرح دیگراشیاکی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے ملک میں جانوروں کی شدید قلت ہے اس کے باوجود حکومت بڑے پیمانے پر گوشت کی برآمد کرنے کے لئے لائسنس جاری کر رہی ہے اور اس سے زندہ جانور بڑے پیمانے پر ایران افغانستان اور دیگر ملکوں میں اس کے جا رہے ہیں اب اسمگل کیے جارہے ہیں ان کے اسمگلروں کے ایجنٹ جانوروں کی وجہ سے مہنگا جانور خرید لیتے ہیں اور عام فروخت کنندہ کو میں خریدنے پر مجبور کیا جاتا ہے نو ہمیں مجبورا مہنگا گوشت فروخت کرنا پڑتا ہے
سکندر اقبال قریشی نےکہا کہ گوشت کے سرکاری نرخ جو انتظامیہ نے طے کیے ہیں وہ سات سال پرانے ہیں اور سات سالوں میں جس طرح مہنگائی بڑھی ہے اس قیمت پر فروخت کرنا ممکن نہیں اور اس سات سال پرانے نوٹیفکیشن کے مطابق انتظامیہ بھاری جرمانے عائد کر رہی ہے ا س سے کراچی میں بہت سی دکانیں بند ہو چکی ہیں اور وہ بے روزگار ہو رہے ہیں یہ انتظامیہ کی جانب سے گوشت فروشوں کے خلاف زیادتی ہے اگر انتظامیہ کی سرکاری نرخ پر گوشت فروخت کرنا چاہتی ہے تو وہ گوشت فروشوں کو رمضان میں بلامنافع گوشت فراہم کرنے پر تیار ہیں احتجاج کے طور پرکاروبار بند کرنایہ ہمارا آئینی حق استعمال کریں اور اپنا کاروبار بند کر دیں گے