ایک صوبہ ایک وزیر اعلی لیکن دو معیار ؟


سندھ کے وزیر اعلی سید مراد علی شاہ اس بات پر یقینی طور پر مبارکباد کے حقدار ہیں کہ انہوں نے گمبٹ میں واقع ہے گمبٹ انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں ہونے والے لیور ٹرانسپلانٹ کے تمام مریضوں کے علاج مفت کر رکھے ہیں اور تمام اخراجات حکومت سندھ برداشت کرتی ہے یہاں پر نہ صرف سندھ بھر سے بلکہ ملک بھر سے آنے والے مریضوں کو مفت علاج فراہم کیا جاتا ہے ڈاکٹر رحیم بخش بھٹی اور ڈاکٹر عبدالوہاب ڈوگر کی سربراہی میں گمبٹ میں کام کرنے والا یہ دنیا کا واحد ہسپتال ہے جہاں تمام مریضوں کا لیور ٹرانسپلانٹ بالکل مفت کیا جاتا ہے اور علاج کے بعد مریض کی باقی ماندہ زندگی تک پہنچنے والے تمام ادویات کے اخراجات بھی اسپتال برداشت کرتا ہے ادویات بھی سرکاری خرچ پر فراہم کی جاتی ہے یہاں پر اب تک ریکارڈ تعداد میں جگر کی پیوندکاری کے کامیاب آپریشن کیے جا چکے ہیں پوری دنیا میں اس ادارے کی دھوم مچی ہوئی ہے ابتدا میں بیرون ملک سے ماہر سرجن یہاں پر آکر جگر کی پیوندکاری کر رہے تھے بعد میں پاکستان کے اپنے ڈاکٹروں نے یہاں پر کامیابی سے جگر کی پیوندکاری کا سلسلہ نہایت کامیابی سے آگے بڑھایا اور پوری دنیا میں پاکستان کا نام روشن کیا ہے یہاں ملک بھر سے آنے والے مریض اور ان کے تیمار دار کامیاب اور بہترین علاج معالجہ کی سہولتوں پر ہسپتال کے عملے اور انتظامیہ کی تعریف کرتے ہیں اور صوبائی حکومت خاص طور پر وزیراعلی سندھ کے اقدام کو سراہتے ہیں جنہوں نے یہاں پر مکمل علاج مفت فراہم کرنے کا حکم دیا اور یہاں پر تمام اخراجات سرکاری طور پر برداشت کیے جا رہے ہیں ۔

دوسری جانب ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے اوجھا کیمپس کراچی میں بھی جگر کی پیوند کاری کا عمل شروع ہو چکا ہے یہاں پر بھی پاکستان کے بہترین سرجن اور ڈاکٹر اس سلسلے میں اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں اور مریضوں کی بڑی تعداد یہاں پر اپنا ٹیسٹ کرانے آ رہی ہے لیکن یہ بات حیران کن ہے کہ ایک ہی صوبہ ہے ایک ہی وزیراعلی ہیں لیکن دہرا معیار ہے کیونکہ گمبٹ میں جگر کی پیوند کاری بالکل مفت اور سرکاری خرچ پر ہو رہی ہے وہی جگر کی پیوندکاری اوجھا کیمپس کراچی میں 30 لاکھ روپے سے زیادہ کی ہوتی ہے حالانکہ دونوں اسپتالوں کو حکومت سندھ کنٹرول کرتی ہے پانچویں فراہم کرتی ہے وزیر اعلی سندھ اور پاکستان پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت کو ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کا اوجھا کیمپس بھی اتنا ہی پیارا اور عزیز ہے جتنا گمبٹ ۔۔۔۔۔۔لیکن حیران کن طور پر ابھی تک حکومت سندھ کی جانب سے اوجھا کیمپس میں ہونے والی جگر کی پیوندکاری کے اخراجات سرکار خود برداشت کرنے کی بجائے مریضوں سے وصول کر رہی ہے جس کی وجہ سے بہت سے مریض مایوس ہو کر اوجھا کیمپس سے واپس جا رہے ہیں ۔


وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ اور پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت سے اپیل ہے کہاں جا کیمپس میں بھی جگر کی پیوندکاری کے تمام اخراجات سرکاری طور پر اٹھائے جانے کا اعلان کیا جائے اور گمبٹ کی طرح ہو جا کیمپس کراچی میں بھی جگر کی پیوندکاری یعنی کے لیور ٹرانسپلانٹ کہ تمام اخراجات سرکار برداشت کریں اور مکمل علاج مفت فراہم کرنے کا اعلان کیا جائے ۔
وزیر اعلی سندھ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے اعلیٰ قیادت جو دعائیں گمبٹ میں لیور ٹرانسپلانٹ مفت فراہم کر کے حاصل کر رہے ہیں اگر یہی سہولت وجہ کیمپس میں بھی فراہم کر دیں گے تو انہیں دعائیں دینے والے کم نہیں ہوں گے بلکہ پہلے سے بڑھ جائیں گے۔۔۔۔۔

رپورٹ سالک مجید
—————-
whatsapp……..92-300-9253034