اسپشل ایجوکیشن پنجاب کی تاریخ : قسط نمبر 2

تحریر : شہزاد ہارون بھٹہ
قسط نمبر 2
اسپشل ایجوکیشن پنجاب کی تاریخ
اسپشل ایجوکیشن پنجاب شروع دن سے خصوصی طلبہ کی تعلیم وتربیت ، بحالی اور دیگر سہولیات کے لیے کوشاں ہیں۔اسپشل ایجوکیش پنجاب کا اغاز ڈی پی ائی سکولز پنجاب انارکلی سے ایک کمرہ سے شروع ہوا۔1985 میں حکومت پنجاب کی جانب سے خصوصی بچوں کی تعلیم و تربیت کی اہمیت کو محسوس کرتے ہوئے الگ سے نظامت خصوصی تعلیم پنجاب کا قیام عمل میں لایا گیا۔ڈائریکٹیورٹ اسپشل ایجوکیشن کا ابتدائی افس گارڈن لاہور میں ایک کرائے کی عمارت میں بنایا گیا۔ اور نور خان صاحب کو اس کا ڈائریکڑ مقرر گیا گیا ۔۔۔پنجاب میں اسپشل ایجوکیشن کو اصل عروج تب ملا جب حکومت نے چویدری محمد ریاض کو اس کا ڈائریکڑ بنایا ۔ریاض صاحب کی قیادت میں پنجاب میں  اسپشل ایجوکیش نے لازوال ترقی کی۔۔ان کے دور میں پنجاب کے تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں خصوصی طلبہ کے لیے ادارے بنائے گئے ان کے لیے بہترین جدید عمارتیں تعمیر کی گئی ہوسٹل بنائے گئے ۔ریاض صاحب کی کوششوں سے اسپشل ایجوکیش میں اعلی تعلیم یافتہ افراد کی امد شروع ہوئی۔
بشارت اللہ امجد ڈائریکڑ خصوصی تعلیم پنجاب کے دور میں بھی خصوصی طلبہ کی تعلیم اور بھلائی کے بہت زیادہ کام ہوا ۔خاص طور پر خصوصی طلبہ کے نصاب سازی میں پہلی دفعہ سب سے اہم اور تاریخی کام کیا گیا  جو کہ اس سے پہلے کبھی نہیں ہوا۔
بشارت اللہ امجد نے 1998 میں شہزاد ہارون بھٹہ کو اسٹینٹ ڈائریکڑ ایجوکیشن پنجاب تعینات کیا جہنوں نے اسٹینٹ ڈائریکڑ ایجوکیشن کا چارج سنبھالتے ہی دیگر اہم امور پر کام شروع کیا۔ خاص طور پر شہزاد بھٹہ نے نصاب سازی کی افادیت اور اہمیت کو محسوس کرتے ہوئے پہلی بار ڈائریکٹوریٹ اسپشل ایجوکیشن کی سطح پر متاثرہ سماعت بچوں کے لیے کے جی کلاس  سے لیکر آٹھویں کلاس تک ایک مربوط اور جدید تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے نصاب تشکیل دینے کا پروگرام بنایا ۔۔اس سے پہلے اسپشل ایجوکیشن پنجاب کے اداروں میں ڈائریکٹوریٹ جنرل اف اسپشل ایجوکیشن اسلام اباد کی جانب سے تشکیل دیا گیا سیلبس ہی پڑھایا جاتا تھا۔
1985 میں قائم کیے گئے ڈائریکٹوریٹ اف اسپشل ایجوکیشن پنجاب نے بشارت اللہ امجد کی ہدایت پر 1998 میں شعبہ ایجوکیشن نے شہزاد بھٹہ کی قیادت میں نصاب سازی پر کام شروع کیا ۔۔اس مقصد کے لیے ڈائریکڑ اسپشل ایجوکیشن کی منظوری سے کے جی کلاس سے آٹھویں کلاس تک مختلف مضامین کے لیے اعلی تعلیم یافتہ اور سینئر اساتذہ اکرام پر مشتمل کمیٹاں بنائی گئیں جہنوں نے ایک ماہ کے مختصر عرصہ میں ڈیف طلبہ کے لیے جدید تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے نصاب تشکیل دے دیا۔جو پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کی طرف سے شائع کردہ ان کلاسز کی کتابوں کے عین مطابق تھا ۔اس نصاب کی ایک اہم بات متاثرہ سماعت طلبہ کے لیے زباندانی کی بنیادی مہارتوں کو خصوصی اہمیت دی گئی ۔۔اس کے ساتھ اس سیلبس میں فنی تعلیم پر خصوصی توجہ گئی تاکہ ڈیف طلبہ کو مختلف ٹریڈز بھی سکھائے جائیں۔ان ابتدائی کمیٹوں میں نمایاں نام جان محمد بٹ ۔فرزانہ معین ۔محمد خلیل ہاشمی۔نسیم اختر۔فوزیہ عباس ۔چویدری مشتاق۔ فرحت اسلام ۔میمونہ حمید۔محمد فاروق ۔سید عارف محمود۔سلطان شاہد۔چویدری انور۔ محمد اسلم سیالکوٹی ۔محمد سرفراز۔صغیر احمد۔ طارق محمود و دیگر شامل تھے۔
مختلف کمیٹوں کی جانب سے بنائے گئے نصاب کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلی اختیاراتی نظر ثانی کمیٹی تشکیل دی گئی جو چویدری محمد نزیر۔محمد بشیر سلیمی ۔محمد فاروق ۔سید عارف محمود ۔مسز فوزیہ اقبال اور شہزاد ہارون بھٹہ اسٹینٹ ڈایریکڑ ایجوکیشن پنجاب پر مشتمل تھی ۔اس کمیٹی نے تجویز کردہ نصاب کا تفصیلی جائزہ لے کر حکومت پنجاب سیکڑیری ایجوکیشن کو منظوری کے لیے بھیج دیا۔
سیکڑیری ایجوکیشن پنجاب کی منظوری کے بعد نظامت خصوصی تعلیم پنجاب نے اس نصاب کو پنجاب بھر کے سرکاری و نجی اسپشل ایجوکیشن کے اداروں میں نافذالعمل کر دیا ۔
پنجاب میں پہلی بار شہزاد بھٹہ اسٹینٹ ڈایریکڑ کی تجویز پر  خصوصی طلبہ کے لیے نصاب سازی کی تشکیل ایک تاریخی کارنامہ تھی۔ اس تاریخ ساز کامیابی میں ۔بشارت اللہ امجد ۔سلطان محمد مرزا ڈپٹی ڈایریکڑ نصاب ۔شہزاد بھٹہ ۔شبیر سلیمی ۔سید عارف محمودشاہ ۔محمد فاروق ۔عبد الحمید و دیگر معزز اساتذہ کی شب و روز محنت شامل تھی۔
متاثرہ سماعت طلبہ کے لیے نصاب سازی کے علاوہ شہزاد بھٹہ نے نابینا طلبہ کے لیے  پہلی مرتبہ متاثرہ بصارت طلبہ کے لیے پہلی کلاس سے ہشتم کلاس تک موسیقی کے مضمون کے لیے ایک جامع نصاب ترتیب دیا کیونکہ نابینا طلبہ کے دیگر مضامین کے ساتھ ساتھ موسیقی کی اہمیت بہت زیادہ ہے اور یہ نابینا طلبہ کا نہایت پسندیدہ مضمون ہے لہذا موسیقی کے نصاب کو ایک مربوط شکل دینا نہایت ضروری تھا تاکہ نابینا طلبہ جدید اور سائٹفیک انداز سے اپنی تعلیم حاصل کر سکیں۔اس مقصد کے نابینا طلبہ کے اساتذہ اور ماہرین موسیقی پر مشتمل بشارت اللہ امجد ڈائریکڑ کی منظوری سے ایک کمیٹی بنائی گئی جس میں مشہور گلوکار فاروق شاد۔ محمد ایوب بٹ ۔احمد افتاب ۔محمد ارشد ناز۔شیخ یعقوب ۔نیلم صاحب شامل تھے۔۔اس کمیٹی نے شب و روز محنت کے بعد موسیقی کے نصاب تشکیل دیا ۔۔جو سیکڑیری تعلیم پنجاب کی منظوری کے بعد نابینا طلبہ کے اداروں میں لاگو کر دیا گیا۔
خصوصی طلبہ کے لیے پنجاب میں پہلی بار  نصاب سازی کرنے پر سیکڑیری ایجوکیشن پنجاب ۔ بشارت اللہ امجد ڈائریکڑ خصوصی تعلیم ۔سلطان محمد مرزا ڈپٹی ڈایریکڑ  نے شہزاد بھٹہ اور ان کی ٹیم کی تاریخی کوششوں کو زبردست خراج تحسین پیش کیا اور شہزاد بھٹہ کو ایک یادگار شیلڈ پیش کی۔