ترک زبان سے واقفیت دونوں ممالک کے عوام میں قربت کا ذریعہ ہوگی، تلگا اوجاک

مختلف زبان و بیان پر عبور ترقی کی ضمانت ہے، پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی
ترک زبان سکھا نے کے لیے جامعہ این ای ڈی اور ترکش معارف فاؤنڈیشن کے مابین ایم او آئی پر دستخط کیے گئے
جامعہ این ای ڈی اور ترکش معارف فاؤنڈیشن کے مابین ترک زبان سیکھنے اور سکھانے سے متعلق Memorandum of Intent (ایم او آئی) پر دستخط کیے گئے۔ میزبانی کے فرائض انجام دیتے ہوئے ٹیکنیکل اسسٹنٹ ٹو دی وائس چانسلر دانش الرحمان خان کا کہنا تھا کہ ترک زبان سیکھنا اور سکھانا پاکستانیوں کے لیے یقیناً خوش آئند ہوگا۔ استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے ترک کا ؤنسل جزل تلگا اوجاک کا کہنا تھا کہ زبان کو جاننا یقیناًدونوں ممالک کے عوام میں قربت کا ذریعہ ہوگا۔ شیخ الجامعہ این ای ڈی پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی کا کہنا تھا کہ مختلف زبان و بیان پر عبور ترقی کی ضمانت ہے۔انہوں نے بتایا کہ ترک زبان کو اختیاری حیثیت دی جائے گی، بعد ازاں ضرورت و اہمیت کے مدنظر اسے لازمی بھی قرار دیا جاسکتا ہے۔ ترک حکومت اور بالخصوص ترک کاؤنسل جزل تلگا اوجاک کا شکریہ ادا کرتے ہوئے شیخ الجامعہ کا کہنا تھا کہ زبان، قربت کا ذریعہ ہے لہذا میں چاہتا ہوں کہ مختلف زبانوں کو سیکھنے اور سکھانے کے حوالے جامعہ این ای ڈی کو جدید بنیادوں پر اُستوار کروں تا کہ کمیونیکشن گیپ کو ختم کیا جاسکے۔ مزید کہا کہ ہم پاکستان کی پہلی یونی ورسٹی ہیں جہاں چینی زبان کی تعلیم کوبھی لازمی قرار دیا گیا ہے۔اس موقعے پرتمام مہمانانِ گرامی حضرات کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ڈین فیکلٹی آف آرکیٹکچر اینڈ مینجمنٹ سائنسز ڈاکٹر نعمان احمد(تمغہ امتیاز)اور چیئرمین ترکش معارف فاؤنڈیشن بیرول اخگن نے ایم اوآئی پر دستخظ کیے، اس موقعے پرپاکستان اور ترکی کے قومی ترانے بھی بجائے گئے۔ ترکش معارف فاؤنڈیشن کے ممبر آف ٹرسٹیزپروفیسر ڈاکٹر جہات ڈیمیرلی، کنٹری ڈائریکٹر ہارون کوچاکلاداگی، ریجنل ڈائریکٹر اہمت سمیع بھی موقعے پر موجود تھے۔