کورونا ویکسین : دنیا بھر کے لوگوں کو کووڈ 19 کی ویکسین کب تک لگ جائے گی؟

عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ تیدروس ادھانوم غبرائسس کا کہنا ہے کہ ’ویکسین وبائی بیماری کا رخ موڑنے کے لیے بہت امید افزا ہے لیکن دنیا کو محفوظ بنانے کے لیے ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہو گا کہ تمام لوگوں کو ٹیکے لگائے جائیں نہ کہ صرف ان ممالک میں جو کورونا ویکسین کے اخراجات برداشت کر سکتے ہیں کیونکہ ہر جگہ انھیں خطرہ لاحق ہے۔’ ویکسین وبائی مرض کے بعد کی دنیا کو معمول پر لانے میں کلیدی کردار ادا کرے گی لیکن اس کی راہ میں بہت سی رکاوٹیں ہیں اور کئی ممالک کے مقابلے میں دوسرے ممالک کو لمبا سفر طے کرنا پڑ سکتا ہے۔ مثال کے طور پر ویکسین کی فراہمی کی سہولیات کے مسائل کے علاوہ کچھ ریاستوں اور سیاسی گروہوں نے مقابلہ کرنا شروع کردیا اور ایک طرح کی ’ویکسین نیشنلزم‘ سامنے آئی ہے جس سے غریب ممالک کی آبادی ٹیکے کی قطار میں پیچھے کر دی گئی۔ اس میں دوسری طرح کی روکاوٹیں بھی ہیں جس میں ٹیکے لگانے میں ہچکچاہٹ، ٹیکوں کی پیداوار اور ان کی فراہمی وغیرہ شامل ہیں، جو عالمی سطح پر کووڈ 19 کے خلاف حتمی جنگ کے مقصد کے لیے ٹیکے لگانے کی راہ مسدود کرتی ہیں۔