کراچی شہر میں رہنا عام آدمی کے لئے سیکیورٹی رسک بن چکا ہے: الطاف شکور

حکومت وی آئی پی پروٹوکول کے بجائے عوام کے جان و مال کی حفاظت یقینی بنائے
سیف سٹی پروگرام کی آڑ میں اربوں روپے کی خرد برد اور کرپشن بند کی جائے
سیف سٹی منصوبے کو صرف وی آئی پیز تک محدود نا رکھا جائے
کراچی :  پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین الطاف شکور نے کہا ہے کہ کراچی شہر میں رہنا عام آدمی کے لئے سیکیورٹی رسک بن چکا ہے۔حکومتی عدم توجہی کی وجہ سے شہرمیں چوری، ڈکیتی اور لوٹ مار کی بڑھتی ہوئی وارداتیں خطرناک صورتحال اختیار کر گئی ہیں۔ وی آئی پی پروٹوکول پر مامور پولیس کی سینکڑوں موبائلوں اور ہزاروں اہلکاروں کو وی آئی پی ڈیوٹیوں سے بلا کر ڈاکو گروہوں کا قلعہ قمع کیا جائے۔ سندھ حکومت جلد از جلد سیف سٹی منصوبہ کی آڑمیں اربوں روپے کی کرپشن اور خرد برد بند کرے اور اس منصوبہ کو تکمیل تک پہنچا کر انسداد جرائم کے خلاف استعمال کرے۔ حکومت عام آدمی کے جان و مال اور عزت کی حفاظت کو یقینی بنائے۔ سیف سٹی منصوبہ کو صرف وی آئی پیز تک محدود نا رکھا جائے۔ 2015 میں شروع ہونے وال منصوبہ تاحال التواء کا شکار ہے جبکہ اس کی لاگت روز بروز بڑھتی ہی جا رہی ہے۔ کیا دیگر منصوبوں کی طرح سیف سٹی پروگرام بھی سیاست کی نذر ہوگیا ہے؟ دن بھر میں لوٹ مار، چوری اور ڈکیتی کی سینکڑوں وارداتیں روز کا معمول بن چکی ہیں۔ کئی لوگ اپنی قیمتی املاک جبکہ کئی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ اس کے باوجود شہر کے دیگر مسائل کی طرح اس اہم مسئلے کی روک تھام بھی اب تک نہیں ہو سکی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی شہر میں دن دہاڑے عام شہریوں کے ساتھ بڑھتے ہوئے لوٹ مار کے واقعات پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کیا۔ پی ڈی پی کے چیئرمین الطاف شکور نے مزید کہا کہ سیف سٹی پروگرام گذشتہ کئی سالوں سے تاخیر کا شکار ہے۔ دس ہزار کیمرے نصب کرنے کے منصوبے پر تاحال عمل درآمد نہیں ہوسکا ہے جبکہ پنجاب اور اسلام آباد سمیت ملک کے دوسرے صوبوں میں یہ پروگرام مکمل ہو چکے ہیں۔ کراچی میں 2019 میں اربوں روپے کی لاگت سے نصب ہونے والے کیمرے کہاں گئے کچھ نہیں معلوم۔ شہر میں کچھ جگہوں پر کیمرے نصب ضرور ہیں لیکن وہ انتہائی پرانے ہیں جبکہ کچھ جگہوں پر سرے سے کیمرے نصب ہی نہیں ہیں۔ کیا یہ کیمرے اور سیف سٹی پروگرام بھی صرف وی آئی پیز کے لئے ہیں؟ عوام کی جان و مال کو کس کے آسرے پر چھوڑ دیا گیا ہے؟ کراچی سے مینڈیٹ لینے والے اس سے ہمیشہ یتیموں والا برتاؤ کرتے ہیں۔ عام شاہراہوں اور عوامی گذرگاہوں پرکیمرے نہیں ہیں اور لوٹ مار ہورہی ہے تو پھران کیمروں کا کیا فائدہ ہے؟ عوام کے جان و مال کی حفاظت کی ذمہ داری ریاست پر عائد ہوتی ہے۔ جرائم کی شرح میں اضافہ تشویشناک ہے، روک تھام کے اقدامات ضروری ہیں #