فخر زمان کے متنازع رن آؤٹ پر غیر ملکی کرکٹرز بھی حیران

جوہانسبرگ میں دوسرے ون ڈے کے دوران فخر زمان کے متنازع رن آوٹ پر غیر ملکی کرکٹرز نے بھی حیرت کا اظہار کیا ہے۔

کوئن ٹن ڈی کوک کے رویے کو کرکٹ فینز کے ساتھ ساتھ دیگر کرکٹرز اور مبصرین نے بھی تنقید کا نشانہ بنایا ہے
ویسٹ انڈین کرکٹر شیرفین ردرفورڈ نے لکھا کہ کیا ڈی کوک کو قانون میں چیٹنگ کی اجازت ہے؟جینٹلمین گیم کے ساتھ ایسا نہ کریں۔

آسٹریلیا کی سابق خاتون کرکٹر لیزا اسٹالیکر بھی سوشل میڈیا پر بولیں کہ ان معاملات پر امپائرز کو فوری ردعمل دکھانا چاہئے تھا۔
کرکٹ کمینٹیٹر ایلن ولکنس نے بھی ڈی کوک کے عمل پر مایوسی کا مظاہرہ کیا
پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ وقار یونس نے بھی فخر کی اننگز کی تعریف کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر کہا کہ اتنی شاندار اننگز کے بعد ڈی کوک کی طنزیہ مسکراہٹ کا کیا مقصد تھا۔
دوسری جانب قومی کرکٹ ٹیم کے بیٹسمین فخر زمان کا کوئنٹن ڈی کوک کے جھانسے میں آکر رن آؤٹ ہونے پر کہنا ہے کہ اُن کے آؤٹ ہونے میں زیادہ غلطی ان کی اپنی ہی ہے۔

فخر زمان نے میچ کے بعد پریس کانفرنس میں اپنے رن آؤٹ ہونے پر خود کو ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا کہ یہ میری ہی غلطی ہے کہ میں نے فیلڈر کو نہ دیکھا
واضح رہے کہ پاکستان اور جنوبی افریقا کے درمیان دوسرا ون ڈے میچ فخر زمان کی شاندار اور جارحانہ اننگز کی وجہ سے دنیا بھر میں توجہ کا مرکز بنا رہا۔ میچ میں لوگوں کے غم و غصے کا اظہار اس وقت شامل ہوگیا جب جنوبی افریقی وکٹ کیپر کوئنٹن ڈی کوک نے فخر زمان کو آؤٹ کرنے کے لئے جھانسا دیا۔

ٹوئٹر پر اس وقت بھی فخر زمان ٹاپ ٹرینڈز میں شامل ہے اور شائقین کرکٹ آئی سی سی کے قوانین کے مطابق کوئنٹن ڈی کاک کو فخر زمان کا دھیان بٹانے پر مورودِ الزام ٹھہرا رہے تھے ایسے میں فخر زمان نے خود کو ہی غلط کہا۔
فخر زمان نے پریس کانفرنس میں کہا کہ’غلطی میری تھی کیونکہ میں حارث رؤف کو دیکھ رہا تھا کیونکہ مجھے لگا تھا کہ وہ اپنی کریز سے کافی دور ہے اور مشکل میں ہے۔‘

قومی کرکٹر کے مطابق باقی میچ ریفری پر منحصر ہے کہ وہ کیا کرتا ہے لیکن مجھے نہیں لگتا کہ اس میں کوئٹن کی غلطی ہے۔