
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی گزری میں میڈیا سے گفتگو
پولیو کا مرض پاکستان اور افغانستان میں رہہ گیا ہے، وزیراعلیٰ سندھ
سندھ کی 1400 یوسیز میں ایک کروڑ 6 لاکھ بچوں کو پولیو قطرے پلائے جائینگے، وزیراعلیٰ سندھ
یہاں آنے کا مقصد پولیو کا قطرہ سب سے پہلے دو نومولود بچوں کو قطرے پلانا ہے، وزیراعلیٰ سندھ
ایک نومود بچے کو میں نے اور ایک کو وزیر صحت ڈاکٹر عذرا نے بلائے ہیں اور کارڈ پر بھی ہم سائن کرینگے، وزیراعلیٰ سندھ
جو لوگ پولیو ورکرز منع کرتے ہیں انہیں اپنے بچوں کے مستقبل کا سوچنا ہوگا، وزیراعلیٰ سندھ
وزیراعلیٰ ہاؤس میں سیل قائم کیا ہے یونین کاؤنسل سطح پر نگرانی کی جا رہی ہے، وزیراعلیٰ سندھ

جو پولیو کے قطرے سے انکار کریگا اس کی رپورٹ سی ایم ہائوس میں قائم سیل کو آگاہ کریں گے، وزیراعلیٰ سندھ
انکار کرنے والے والدین کو پولیو کے قطرے پلانے کے لیے راضی کیا جائے گا، وزیراعلیٰ سندھ
میڈیا کو اپیل ہے کہ بچوں کو پولیو کو قطرے پلانے کی آگاہی دیں، وزیراعلیٰ سندھ
تما میڈیا ہائوسسز ، یو ٹیوبرز، اپنے پروگرامز میں پولیو کے قطرے پلانے کا عوام کو آگاہ کریں، وزیراعلیٰ سندھ
میں بچوں کو اتنی بار قطرے پلائے ہیں کہ ایکسپرٹ ہو گیا ہوں ، تو یہ کوئی مشکل کام نہیں، وزیراعلیٰ سندھ
میں ایک انفارمیشن ڈپارٹمنٹ کی ذریعے میڈیا کو لیٹر بھی جاری کرونگا، وزیراعلیٰ سندھ
ہر ایک تک پیغام پہنچانا ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے، وزیراعلیٰ سندھ
علمہ کرام سمیت رمام معروف شخصیات اپنا کردار ادا کریں ، وزیراعلیٰ سندھ
سیاستدانوں کو پابند کیا ہے کہ پولیو ورکرز کے ساتھ جائینگے، وزیراعلیٰ سندھ
قطروں کے ساتھ وٹامن اے کا ڈوز بھی دے رہے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ
پولیو ویکسین میں کو ئی مسئلہ ہوتا تو محترمہ بینظیر بھٹو اپنی بیٹی کو نہیں پلاتی، وزیراعلیٰ سندھ
سندھ میں 9 کیسز ہوئے اور ملک بھر میں 29 کیسز رپورٹ ہوئے، وزیراعلیٰ سندھ
ہم نے افغان بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کے واپس انکے ملک بھیجیں گے ، وزیراعلیٰ سندھ
پولیو مہم کے دوران ضرور کوتاہیاں ہوئی ہیں، وزیراعلیٰ سندھ
پوری دنیا میں پولیو کا مرض ختم ہوچکا ہے، وزیراعلیٰ سندھ
سندھ کے ساتھ وفاقی حکومت بھی پولیو کے خاتمے کے لئے سنجیدہ ہے، وزیراعلیٰ سندھ
کے ایم سی کا اسپتال ہے میئر کراچی سے مزید تفصیلات حاصل کرونگا، وزیراعلیٰ سندھ
عبدالرشید چنا، ترجمان وزیراعلیٰ سندھ
======================
راولپنڈی(راحت منیر) پولیو کے خلاف سال 2025کی چوتھی قومی انسداد پولیو مہم کا آغازآج ہوگا ، دنیا بھر میں صرف پاکستان اور افغانستان دو ہی ملک ہیں جہاں پولیو کیسز رپورٹ ہورہے ہیں، 2016سے اب تک579کیسز ، پاکستان میں401اور افغانستان میں178کیس رپورٹ ہوئے، راولپنڈی ڈویژن میں 18 لاکھ 49ہزار721بچوں کو پولیو قطرے پلانے کا ہدف مقرر، راولپنڈی،مری،اٹک،چکوال اور جہلم میں 10ہزار418ٹیمیں تشکیل دیدی گئیں ۔ضلع مری میں 45503بچوں کیلئے563ٹیمیں،جہلم دو لاکھ 28 ہزار908بچوں کیلئے1192ٹیمیں،ضلع چکوال میں دو لاکھ57ہزار229بچوں کیلئے1818ٹیمیں،ضلع اٹک میں تین لاکھ26ہزار157بچوں کیلئے 2221 ٹیمیں جبکہ ضلع راولپنڈی میں نو لاکھ 89 ہزار 924 بچوں کیلئے4ہزار624ٹیمیں تشکیل دی گئیں ہیں۔ زرائع کے مطابق گزشتہ دس برس میں پاکستان میں پولیو کے 401کیس سامنے آئے ہیں۔جس میں سے پنجاب میں29،سندھ97،کے پی کے 198، بلوچستان 74،گلتگ بلتستان سے 2اور اسلام آباد سے ایک کیس رپورٹ ہوا ۔زرائع کے مطابق راولپنڈی ڈویژن میں ستمبر کی آخری پولیو مہم میں راولپنڈی میں انکار کے 464کیس سامنے آئے جن میں صرف89کو کور کیا جاسکا۔ایک لاکھ 39 ہزار 304بچے گھروں یا دیگر جگہوں پر غیر موجود پائے گئے۔جس میں سے ایک لاکھ4ہزار296کو کور کیا جاسکا۔ضلع اٹک میں انکار کے دو کیس تھے دنوں کور ہوگئے۔غیر موجود بچوں کی تعداد 5ہزار 726 تھی۔ صرف688ٹریس نہیں ہو سکے۔سات اضلاع کی پولیو مہم کےتھرڈ پارٹی سروے میں بھی راولپنڈی سب سے آخر پر رہا۔ضلع اٹک کی اوسط کوریج 98فیصد،ڈی جی خان کی 97 اعشاریہ7،رحیم یار خان96،راجن پور96 اعشاریہ3،فیصل آباد 95فیصد، میانوالی 95 اعشاریہ 4فیصد تھی جبکہ راولپنڈی میں92فیصد مہم کامیاب ہوئی۔























