وزیراعظم شہباز شریف مصر روانہ ہوگئے


وزیراعظم شہباز شریف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور مصری صدر الفتاح السیسی کی خصوصی دعوت پر مصر روانہ ہوگئے۔

وزیراعظم شہباز شریف شرم الشیخ میں امن سربراہ اجلاس میں شرکت اور معاہدے پر دستخط کی تقریب میں شامل ہوں گے۔ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور وزیر اطلاعات عطا تارڑ بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہیں۔

گزشتہ روز دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق شرم الشیخ امن سربراہی اجلاس اُن سفارتی کوششوں کا نتیجہ ہے جو گزشتہ ماہ اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس کے موقع پر نیویارک میں کی گئیں۔

واضح رہے کہ 23 ستمبر کو امریکاکی زیر صدارت منعقد ہونے والے اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف نے عرب و اسلامی ممالک مصر، اردن، قطر، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، انڈونیشیا اور ترکیہ کے رہنماؤں کے ساتھ شرکت کی تھی۔

===========================

ملکی دفاع پر کوئی سمجھوتا نہیں ہو گا،ہر اشتعال انگیزی کا بھرپور جواب دیا جائے گا ، وزیراعظم محمد شہباز شریف
اسلام آباد:وزیراعظم محمد شہباز شریف نے افغانستان کی جانب سے پاکستان کے سرحدی علاقوں میں اشتعال انگیزی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔وزیراعظم نے اشتعال انگیزی کے جواب میں پاکستان کی جانب سے کی گئی بھرپور اور مؤثر کارروائی پر پاک فوج کو خراجِ تحسین پیش کیا اور کہا کہ پاک افواج کی پیشہ ورانہ مہارت پر پوری قوم کو فخر ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی بے باک قیادت میں پاک فوج نے افغانستان کی اشتعال انگیزی کا نہ صرف منہ توڑ جواب دیا بلکہ متعدد افغان پوسٹس کو تباہ کر کے دشمن کو پسپائی پر مجبور کیا۔انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کے دفاع پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا اور ہر اشتعال انگیزی کا بھرپور اور مؤثر جواب دیا جائے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہمارا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے اور ہم ملک کے چپے چپے کا دفاع کرنا خوب جانتے ہیں۔ پاک فوج نے ہمیشہ ہر قسم کی بیرونی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا ہے۔پوری قوم پاکستان کی سیکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے کئی بار افغانستان کو وہاں موجود فتنۃ الخوارج اور فتنۃ الہندوستان جیسے دہشت گرد عناصر کے بارے میں معلومات فراہم کی ہیں، جو افغانستان کی سرزمین سے پاکستان کے خلاف کارروائیاں کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دہشت گرد تنظیموں کو افغانستان میں موجود عناصر کی حمایت حاصل ہے اور پاکستان توقع رکھتا ہے کہ افغان نگران حکومت اس امر کو یقینی بنائے گی کہ اس کی سرزمین پاکستان کے خلاف دہشت گرد عناصر کے استعمال میں نہ آئے۔