گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہوئی جس میں ایک خاتون کو نیو یارک کے ایئرپورٹ پر دکھایا گیا۔ دعویٰ کیا گیا کہ یہ خاتون جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو سے امریکا پہنچی ہیں اور ان کے پاس “ٹورینزا” نامی ملک کا پاسپورٹ موجود ہے — ایسا ملک جو دنیا کے کسی نقشے پر موجود نہیں۔
ویڈیو میں دکھایا گیا کہ خاتون جے ایف کے ایئرپورٹ کے امیگریشن کاؤنٹر پر پہنچی اور اپنا پاسپورٹ پیش کیا۔ نیوز کلپ کے مطابق، پاسپورٹ بالکل اصلی دکھائی دے رہا تھا، اس پر مختلف ممالک کی اسٹیمپس اور بائیومیٹرک چپ بھی موجود تھی، مگر حیرت انگیز طور پر وہ ممالک حقیقت میں موجود نہیں تھے۔
عینی شاہد کے مطابق، خاتون عام سیاحوں کی طرح پرسکون تھیں، لیکن جب ان سے “ٹورینزا” کے بارے میں سوال کیا گیا تو وہ چند لمحوں کے لیے خاموش ہو گئیں اور پھر بولیں، “یہ میری دنیا میں موجود ہے، کیا یہ امریکا ہے؟” — جیسے وہ کسی دوسری جگہ سے آ گئی ہوں۔
ویڈیو کے مطابق، خاتون کچھ دیر ایئرپورٹ پر کھڑی رہیں اور پھر اچانک غائب ہو گئیں۔
ویڈیو کے آخر میں یہ سوال اٹھایا گیا کہ آخر یہ خاتون کون تھیں؟ کیا وہ واقعی کسی دوسری دنیا یا ٹائم لائن سے آئی تھیں؟
سوشل میڈیا پر ویڈیو کے بعد طرح طرح کے قیاس آرائیاں کی جانے لگیں — کچھ نے اسے “ٹائم ٹریول” سے جوڑا، جبکہ بعض نے اسے جعلی پاسپورٹ کا کیس قرار دیا۔
تاہم، تحقیق کے بعد یہ واضح ہو گیا ہے کہ یہ ویڈیو مکمل طور پر جعلی ہے۔ اسے مصنوعی ذہانت (AI) کے ذریعے تیار کیا گیا ہے اور اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔
جے ایف کے ایئرپورٹ، امریکی کسٹمز یا کسی بھی مستند خبر رساں ادارے نے اس واقعے کی تصدیق نہیں کی، اور نہ ہی مسافروں کے کسی ریکارڈ میں ایسا کوئی واقعہ درج ہے۔
غیر ملکی رپورٹس کے مطابق، یہ جعلی ویڈیو دراصل 1954 کے ایک مشہور واقعے سے متاثر ہے، جب ایک شخص “توریڈ” نامی غیر موجود ملک کے پاسپورٹ کے ساتھ پکڑا گیا تھا۔
بعد ازاں، وہ شخص بھی پراسرار طور پر حراست سے لاپتہ ہو گیا تھا۔
ماہرین کے مطابق، سوشل میڈیا پر زیرِ گردش “ٹورینزا پاسپورٹ” ویڈیو صرف فرضی کہانی ہے جسے حقیقت کا رنگ دینے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا سہارا لیا گیا ہے۔























