جامعہ کراچی: محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی چوتھی برسی کے موقع پران کی یادمیں تقریب
ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو اُن کا جائز مقام نہ دینا ایک قومی المیہ ہے، وائس چانسلر جامعہ کراچی ڈاکٹر خالد محمودعراقی
ڈاکٹر عبدالقدیر خان پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے بانی ہونے کے ساتھ ایک عظیم سائنس دان، نہایت بااخلاق، شفیق اور درد مند انسان بھی تھے۔ڈاکٹر خالد محمودعراقی
عوام کوڈاکٹر عبدالقدیر خان سے بے پناہ محبت تھی، مگر بدقسمتی سے ہمارے حکمرانوں نے ذاتی مفادات کی خاطر ان کی قدر نہیں کی۔پروفیسرڈاکٹر رضاشاہ
بھارت نے اپنے ایٹمی سائنسدان کو قومی ہیرو تسلیم کرتے ہوئے ملک کا صدر بنایاجبکہ ہم نے اپنے محسن کو قید و بند کی صعوبتوں میں مبتلا کیا۔ڈاکٹرشکیل احمد خان
جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے معروف ایٹمی سائنس دان و محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان جیسے عظیم محسنِ ملت کو ہم وہ مقام نہ دے سکے جس کے وہ بجا طور پر مستحق تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ہمسایہ ملک بھارت نے اپنے ایٹمی سائنس دان کو نہ صرف قومی ہیرو تسلیم کیا بلکہ انہیں ملک کا صدر بھی منتخب کیا، جب کہ بدقسمتی سے ہم اپنے ہیرو کو وہ مرتبہ نہ دے سکے جو ان کا حق تھا۔پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے مزید کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان نہ صرف پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے بانی اور ایک عظیم سائنس دان تھے بلکہ وہ ایک نہایت بااخلاق، شفیق اور درد مند انسان بھی تھے۔ اُن کی زندگی کا مشن پاکستان میں تعلیم اور تحقیق کا فروغ تھا، اور اسی مقصد کے پیشِ نظر انہوں نے متعدد تعلیمی و تحقیقی ادارے قائم کیے۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی چوتھی برسی کے موقع پران کی یادمیں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔تقریب کا اہتمام ڈاکٹر اے کیوخان انسٹی ٹیوٹ آف بائیوٹیکنالوجی اینڈ جینیٹک انجینئرنگ جامعہ کراچی کے زیر اہتمام انسٹی ٹیوٹ ہذاکی سماعت گاہ میں کیا گیا۔
ڈاکٹر خالدعراقی نے مزید کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان اس حقیقت سے بخوبی آگاہ تھے کہ پاکستان کی ترقی اور اقوامِ عالم میں باوقار مقام حاصل کرنے کا واحد راستہ معیاری تعلیم ہے۔ ان کی خدمات قوم کے لیے ایک عظیم سرمایہ ہیں اور ہمیں اُن کے مشن کو جاری رکھنے کا عزم کرنا چاہیے۔
ڈائریکٹر انٹرنیشنل سینٹر فار کیمیکل اینڈ بائیولوجیکل سائنسز (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی، پروفیسر ڈاکٹر رضا شاہ نے کہا ہے کہ دنیا کی عظیم قومیں اپنے محسنوں کو کبھی فراموش نہیں کرتیں بلکہ انہیں ہمیشہ عزت و احترام کے ساتھ یاد رکھتی ہیں۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان انہی عظیم محسنوں میں شامل ہے جنہوں نے پاکستان کی خاطر اپنی آسودہ اور پرتعیش زندگی کو خیرباد کہا اور ملک کو ایٹمی طاقت بنانے کے لیے بے شمار مشکلات اور چیلنجز کا سامنا کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان آج جس دفاعی قوت کے حوالے سے دنیا بھر میں پہچانا جاتا ہے، اس کی بنیاد ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی انتھک محنت، عزم اور قربانیوں پر ہے۔
پروفیسرڈاکٹر رضا شاہ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عوام ڈاکٹر عبدالقدیر خان سے بے پناہ محبت کرتے تھے، مگر بدقسمتی سے ہمارے حکمرانوں نے ذاتی مفادات کی خاطر ان کی مناسب قدر نہیں کی۔ ان پر بے بنیاد اور مضحکہ خیز الزامات عائد کیے گئے، جو کہ ایک قومی ہیرو کی توہین کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان ایک درد دل رکھنے والے، غریب پرور اور انسان دوست شخصیت کے مالک تھے۔ وہ ہمیشہ پاکستان اور اس کے عوام کی بھلائی کے لیے سوچتے اور کام کرتے رہے۔ اُن کے نزدیک یہ ملک ان کا اپنا گھر اور اس کے بچے اُن کے اپنے بچے تھے، کیونکہ وہ جانتے تھے کہ یہ وطن کس قدر قربانیوں کے بعد حاصل کیا گیا ہے۔
پروفیسر رضا شاہ نے مزید کہا کہ قوم کو چاہیے کہ وہ اپنے محسنوں کو نہ صرف یاد رکھے بلکہ ان کی خدمات کو آئندہ نسلوں تک پہنچائے تاکہ حب الوطنی، قربانی اور خدمتِ وطن کی حقیقی روح کو فروغ دیا جا سکے۔
وفاقی اردو یونیورسٹی برائے فنون، سائنس و ٹیکنالوجی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرضابطہ خان شنواری نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان قوم کے ہیرواور ہمارے ایٹمی پروگرام کے بانی تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹرعبدالقدیر خان ہمیشہ لوگوں میں صلاحیت تلاش کرتے اور پھر اپنی پوری توانائی اُن کی تربیت اور رہنمائی پر صرف کر دیتے۔ وہ سمجھتے تھے کہ پاکستان کی اصل طاقت صرف دفاع میں نہیں بلکہ اس کے نوجوانوں کے ذہنوں میں پوشیدہ ہے۔پروفیسر ڈاکٹر شنواری نے کہا کہ ڈاکٹر خان نے نہ صرف قوم کے مستقبل کو محفوظ بنایا بلکہ عالمی سطح پر ہمیں ایک باوقار اور طاقتور شناخت بھی عطا کی۔
شعبہ خردحیاتیات جامعہ کراچی کے سابق پروفیسر ڈاکٹر شکیل احمد خان نے کہا ہے کہ آج اگر پاکستان عالمی سطح پر اپنی خودمختاری اور دفاعی قوت کے اعتبار سے سراہے جانے والے ممالک کی صف میں کھڑا ہے تو اس کا سہرا محسنِ پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے سر جاتا ہے۔ انہوں نے ملک کو ایٹمی طاقت بنا کر نہ صرف دشمن کے ناپاک عزائم کو ناکام بنایا بلکہ قوم کو ایک ناقابلِ تسخیر دفاع عطا کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان ایک علم دوست، مخلص اور محبِ وطن شخصیت تھے، لیکن بدقسمتی سے ہم نے بحیثیت قوم اُن کی خدمات کا وہ اعتراف نہیں کیا جس کے وہ حقدار تھے۔ جہاں بھارت نے اپنے ایٹمی سائنسدان کو قومی ہیرو تسلیم کرتے ہوئے ملک کا صدر بنا دیا، وہیں ہم نے اپنے محسن کو قید و بند کی صعوبتوں میں مبتلا کیا، جو ہمارے لیے ایک لمحہ فکریہ ہے۔
ہمدرد یونیورسٹی کی پروفیسر ڈاکٹر احسانہ ڈار نے کہا ہے کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان پاکستان کے عظیم محسن اور قوم کے سچے ہیرو ہیں۔ ان کی انتھک محنت اور غیر متزلزل عزم نے پاکستان کو دنیا میں ایک باوقار اور خودمختار مقام عطا کیا۔ انہوں نے عالمی سطح پر بھی پاکستان کی شناخت کو نئی بلندیوں تک پہنچایا، جو بلاشبہ قابلِ فخر اور لائقِ تحسین ہے۔
رئیس کلیہ علوم، جامعہ کراچی، پروفیسر ڈاکٹر مسرت جہاں یوسف نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان جتنے عظیم شخصیت کے حامل تھے، اتنے ہی سادہ اور منکسرالمزاج انسان بھی تھے۔ انہوں نے پاکستان کی سلامتی اور خودمختاری کے لیے جو ناقابلِ فراموش خدمات انجام دی ہیں، وہ تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔























