وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا احسن آباد میں فائرنگ کے نتیجے میں پولیو ورکر رحمان اللہ کی شہادت پر گہرے دکھ و افسوس کا اظہار

ٹکرز برائے نشر / 09 اکتوبر 2025

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا احسن آباد میں فائرنگ کے نتیجے میں پولیو ورکر رحمان اللہ کی شہادت پر گہرے دکھ و افسوس کا اظہار

پولیو ورکرز ہمارے بچوں کے مستقبل کے محافظ ہیں، ان پر حملہ دراصل انسانیت اور معاشرے کے تحفظ پر حملہ ہے، مراد علی شاہ

مراد علی شاہ کی پولیس اور انتظامیہ کو واقعے میں ملوث ملزمان کی فوری گرفتاری کی ہدایت

عوامی خدمت کرنے والوں کا تحفظ حکومت کی اولین ذمہ داری ہے، مراد علی شاہ

وزیراعلیٰ سندھ کا شہید کے خاندان سے دلی ہمدردی کا اظہار

عبدالرشید چنا
میڈیا کنسلٹنٹ، وزیراعلیٰ سندھ
==============
کراچی: سپر ہائی وے کے قریب فائرنگ کر کے پولیو ورکر کو قتل کر دیا گیا
کراچی کے علاقے سپر ہائی وے کے قریب مبینہ ٹارگٹڈ حملے میں ایک پولیو ورکر کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔

سائٹ سپر ہائی وے انڈسٹریل ایریا پولیس کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) ولایت شاہ نے ڈان کو بتایا کہ 30 سالہ رحمٰن اللہ موٹر سائیکل پر سرجانی ٹاؤن جا رہے تھے، اس دوران نامعلوم حملہ آوروں نے جامعۃ الرشید کے قریب چلتی موٹر سائیکل پر فائرنگ کر دی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ انہیں متعدد گولیاں لگیں، جنہیں عباسی شہید ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے ان کی موت کی تصدیق کر دی۔

پولیس افسر نے ڈکیتی کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مقتول کا تعلق محسود قبیلے سے تھا، وہ مدراس چوک کے قریب کوئٹہ ٹاؤن کے رہائشی تھے۔

ان کے پڑوسی اور سیاسی کارکن محمد شیر نے ڈان کو بتایا کہ مقتول رحمٰن اللہ پولیو ورکر تھے، ان کا کہنا تھا کہ مقتول کے اہلِ خانہ وہاڑی، پنجاب میں مقیم ہیں جہاں ان کی تدفین کی جائے گی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ علاقے کے رہائشیوں اور محسود برادری نے احتجاج کی منصوبہ بندی کی تھی تاہم متعلقہ ڈی ایس پی اور دیگر افسران نے 6 دن کے اندر قاتلوں کی گرفتاری کی یقین دہانی کرائی۔
================

مشتاق احمد خان نے جماعت اسلامی سے استعفیٰ دیکر اپنی اور انکی مشکل آسان کردی ہے اچھی بات یہ ھیکہ یہ معاملہ کسی بدمزگی کے بغیر اختتام کو پہنچا مشتاق احمد خان جماعت اسلامی کے ڈسلپن میں چلنے سے قاصر تھے اور اپنی راہیں خود ہی متعین کر رہے تھے جماعت اسلامی کو داد بنتی ہے کہ استعفیٰ موصول ہونے کے باوجود کسی بھی سطح پہ اس خبر کی بھنک پڑنے نہیں دی بلکہ حافظ نعیم الرحمن نہ صرف انکی رہائی کا مطالبہ کرتے رہے بلکہ سوشل میڈیا پہ بھی انکے لئیے جماعت اسلامی کے حامیوں نے خوب بات کی (دیگر سیاسی جماعتوں و عام لوگوں نے بھی بہت سراھا ) مشتاق احمد خان کے فورم نے استقبال کے سلسلے میں کسی سیاسی جماعت کے جھنڈے لانے کی ممانعت کا اعلان کیا مگر اسکے باوجود سب سے زیادہ جماعت اسلامی کے کارکن و رہنماء ہی اس استقبال میں شریک تھے مشتاق احمد خان اپنے مستقبل کا تعین کرنے میں آزاد ہیں ہماری نیک تمنائیں خواہشات و دعائیں انکے ساتھ ہیں کہ وہ جہاں رہیں اسلام اور پاکستان کی بات کرتے رہیں مشتاق احمد خان کا اگلا مشن ارض قدس کیلئے مختلف کمیٹیاں تشکیل دینا اور علی وزیر منظور پشتین مہرنگ بلوچ سے ملاقاتیں کرنا اور عمران خان کے شفاف ٹرائل کا مطالبہ ہے مشتاق احمد خان پاکستان میں انسانی حقوق کے کارکن کے طور پہ بہت کام کرسکتے ہیں پاکستان میں اسکا خلا ہے سیاسی طور پہ تحریک انصاف میں انکی بہت پذیرائی ہے مگر انکا مزاج پارٹی کے نظم و ضبط کا خاص عادی نہیں رہا تو مجھے نہیں لگتا کہ تحریکِ انصاف انکی چوائس ہوگی بہرحال وہ جہاں رہیں خوش رہیں اور اپنے انداز کی سیاست و خدمت جاری رکھیں
================

کراچی(کورٹ رپورٹر) سندھ ہائیکورٹ نے ذاتی ڈیٹا لیک کیس میں ڈی جی این سی سی آئی اے کو ہدایت دی ہے کہ وہ ذاتی طور پر کیس کا جائزہ لیں اور آئندہ سماعت پر انکوائری رپورٹ عدالت میں پیش کریں۔ ہائیکورٹ میں ذاتی ڈیٹا لیک کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے اعلیٰ حکام کی غیر حاضری پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ عدالت نے طلبی کے باوجود ڈی جی این سی سی آئی اے کی عدم حاضری پر برہمی کا اظہار کیا۔ جسٹس عمر سیال نے ریمارکس میں کہا کہ ضلعی ڈائریکٹر نے بھی اپنی جگہ ایڈیشنل ڈائریکٹر کو بھیج دیا، جب سینیئر افسران کا یہ رویہ ہوگا تو جونیئر افسران کی ناقص کارکردگی پر حیرانی نہیں ہونی چاہیے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل محسن قادر شاہوانی نے بتایا کہ ڈی جی این سی سی آئی اے لاہور ہائیکورٹ میں مصروفیت کے باعث پیش نہیں ہوسکے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ این سی سی آئی اے اپنی کارکردگی کو بہتر بنائے گی اور بلا تاخیر پیشہ ورانہ انداز میں کام کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ملزم کیخلاف کارروائی میں پیش رفت ہوچکی ہے اور بہت جلد وہ قانون کی گرفت میں ہوگا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ عدالت انتظامی معاملات میں مداخلت نہیں کرتی اور نہ ہی سینئر سرکاری افسران کو تکلیف دینا چاہتی ہے تاہم این سی سی آئی اے افسران کی غلط بیانی اور غیر پیشہ ورانہ رویے کے باعث ڈی جی کو طلب کیا گیا تھا۔ عدالت نے کہا کہ ایک لڑکی کی مسلسل تضحیک کی جارہی ہے اور ایجنسی تاحال ملزم کو گرفتار نہیں کر سکی جبکہ نامزد ملزم خود ایک وکیل ہے اور اکثر عدالت میں نظر آتا ہے، یہ رویہ ناقابلِ فہم ہے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی یقین دہانی پر عدالت نے ڈی جی این سی سی آئی اے کو حاضری سے استثنیٰ دیا تاہم انہیں ہدایت کی گئی کہ وہ ذاتی طور پر کیس کا جائزہ لیں اور آئندہ سماعت پر انکوائری رپورٹ عدالت میں پیش کریں۔ عدالت نے حکم دیا کہ ڈی جی اپنے ماتحت افسران کو بلا خوف پیشہ ورانہ انداز میں کام کرنے کی ہدایات جاری کریں اور متاثرہ فرد کو تضحیک یا وکٹم بلیمنگ سے محفوظ رکھنے کے اقدامات کیے جائیں۔ عدالت نے مزید ہدایت دی کہ حکم نامے کی نقول ڈی جی این سی سی آئی اے کو فوری طور پر ارسال کی جائیں اور کیس کی مزید سماعت 13 اکتوبر تک ملتوی کردی۔
================

کراچی(کورٹ رپورٹر) سندھ ہائیکورٹ نے صوبے میں اساتذہ کی بھرتیوں کی پالیسی کے خلاف درخواست پر فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ ہائیکورٹ میں صوبے میں اساتذہ کی بھرتیوں کی پالیسی کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواستگزار نے کہا کہ صوبائی حکومت نے ہارڈ ایریا کا جواز بنا کر مخصوص افراد کو محض 33 نمبرز پر پاس قرار دیا ہے۔ جبکہ دیگر اضلاع میں امیدواروں کے لیے کم از کم 40 نمبرز کی شرط رکھی گئی ہے۔ یہ پالیسی امتیازی سلوک پر مبنی ہے اور اس کے ذریعے من پسند امیدواروں کو فائدہ پہنچایا جارہا ہے۔ پورے سندھ کے لیے ایک ہی قانون ہونا چاہیے اور پی ایس ٹی اور جے ایس ٹی کے امیدواروں کے ساتھ مساوی سلوک کیا جائے۔ عدالت سے استدعا ہے کہ سندھ بھر میں تمام امیدواروں کو 33 مارکس پر پاس قرار دیا جائے تاکہ کسی کے ساتھ ناانصافی نہ ہو۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔