وفاقی وزیر احسن اقبال کا کے ایس بی ایل میں ‘5Es نیشنل اکنامک ٹرانسفارمیشن پلان’ پر زور

کراچی، 9 اکتوبر 2025ء — وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے کراچی اسکول آف بزنس اینڈ لیڈرشپ (KSBL) میں منعقدہ ایک تقریب میں نیشنل اکنامک ٹرانسفارمیشن پلان 2024–2029 پر خطاب کیا، جس میں انہوں نے “اُڑان پاکستان” کے تحت پائیدار اقتصادی ترقی کے روڈ میپ پر روشنی ڈالی۔

انتظامی و کاروباری طلبہ سے مکالمے کے دوران، احسن اقبال نے قومی اقتصادی حکمتِ عملی کے پانچ بنیادی ستون (5Es) بیان کیے: برآمدات پر مبنی ترقی، ای۔پاکستان اور ڈیجیٹلائزیشن، ماحولیات و موسمیاتی تبدیلی، توانائی، اور مساوات، اخلاقیات و بااختیاری۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تعلیم، صحت اور آبادی کا نظام ایک مضبوط اور پائیدار معیشت کی بنیاد ہیں۔

اپنے طالب علمی کے دور کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے کہا، “میں نے پاکستان کی خدمت کا خواب دیکھا تھا، اور آج میں وہی جذبہ اپنی نوجوان نسل میں دیکھتا ہوں۔ یہ ملک بے پناہ صلاحیتوں اور مواقع سے مالامال ہے — محنت، لگن اور خود اعتمادی کے ساتھ ہماری نوجوان نسل ملک کی تقدیر بدل سکتی ہے۔”

انہوں نے پاکستان کو درپیش معاشی چیلنجز کی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہا کہ ایک م معاون ماحول (Enabling Ecosystem) کی ضرورت ہے، جو چار اہم عناصر پر مشتمل ہے: امن، سیاسی استحکام، پالیسی کا تسلسل، اور اصلاحات و جدیدیت۔

“معاشی پالیسیاں اس وقت تک کامیاب نہیں ہو سکتیں جب تک ان کے لیے سازگار ماحول نہ ہو۔ ہمیں طویل المدتی ترقی کے لیے دس سالہ پالیسی تسلسل، امن اور سیاسی استحکام کی ضرورت ہے،” انہوں نے کہا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ 2022 میں ملک کو داخلی ڈیفالٹ سے بچانے کے بعد حکومت نے مشکل لیکن ضروری اصلاحات نافذ کیں، اور اس حوالے سے عوامی آگاہی پیدا کرنے پر میڈیا کے کردار کو سراہا۔ احسن اقبال نے کہا کہ حکومت سی پیک کے دوسرے مرحلے، برآمدی شعبے کی بحالی اور موسمیاتی تبدیلی کے لیے پرعزم ہے، اور شفاف بجٹنگ اور کمزور طبقات کے لیے سماجی تحفظ کو پائیدار ترقی کے لیے ناگزیر قرار دیا۔

تقریب کے اختتام پر وفاقی وزیر نے طلبہ کو پیغام دیا: “ہماری وژن یہ ہے کہ پاکستان ایسا ملک بنے جہاں مواقع فروغ پائیں اور صلاحیتیں ملک میں رہ کر قوم کی خدمت کریں۔”