سات روزہ انسداد پولیو مہم – کمشنر لاڑکانہ ڈویژن طاہر حسین سانگی کی زیر صدارت ڈویژنل ٹاسک فورس کا اجلاس منعقد ہوا جس میں آئندہ ہونے والی سات روزہ انسداد پولیو مہم کے انتظامات کا جائزہ لیا گیا، یہ مہم 13 سے 19 اکتوبر 2025ء تک جاری رہے گی،

لاڑکانہ(بیورورپورٹ) کمشنر لاڑکانہ ڈویژن طاہر حسین سانگی کی زیر صدارت ڈویژنل ٹاسک فورس کا اجلاس منعقد ہوا جس میں آئندہ ہونے والی سات روزہ انسداد پولیو مہم کے انتظامات کا جائزہ لیا گیا، یہ مہم 13 سے 19 اکتوبر 2025ء تک جاری رہے گی، اجلاس میں کمشنر کو مہم کی تیاریوں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی، انہوں نے کہا کہ یہ مہم اس لحاظ سے نہایت اہم ہے کہ حال ہی میں سندھ صوبے سے پولیو کے دو نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، انہوں نے کہا کہ اعلیٰ حکام نے اس صورتحال کا سخت نوٹس لیا ہے اور تمام متعلقہ محکموں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ قریبی رابطے اور معیار پر مبنی مہم کو یقینی بنائیں، کمشنر لاڑکانہ نے ایک حالیہ سروے میں 74 فریجوں کے خراب ہونے پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ ویکسین کے تحفظ اور کولڈ چین کے نظام کے لیے خطرناک صورتحال ہے، انہوں نے کہا کہ تمام فیلڈ ٹیمیں وقت پر اپنی ڈیوٹی انجام دیں گی اور مہم کے دوران سخت مانیٹرنگ کی جائے گی، فوکَل پرسن ڈاکٹر عزیز نے اجلاس کو بتایا کہ رواں سال سندھ میں نو پولیو کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ لاڑکانہ ڈویژن کے ماحولیاتی نمونے مسلسل مثبت آرہے ہیں، انہوں نے کہا کہ سرحدی علاقے نہایت حساس ہیں اور 46 کم کارکردگی والے یونین کونسلز خاص طور پر جیکب آباد اور لاڑکانہ میں واقع ہیں، ان کا کہنا تھا کہ ای پی آئی کوریج اور مہم کی حکمت عملیوں کو ازسرِنو جانچنے کی ضرورت ہے کیونکہ بار بار عملے کی تبدیلی اور غیر تربیت یافتہ عملے کی شرح میں اضافہ مہم کے معیار کو متاثر کر رہا ہے، ڈاکٹر عزیز نے مزید کہا کہ رتوڈیرو اور خانپور تعلقہ میں رہ جانے والے بچوں کی تعداد زیادہ ہے جبکہ گزشتہ مہم کے مقابلے میں انکاری اور غیر موجود بچوں کی شرح میں اضافہ ہوا ہے، انہوں نے بتایا کہ عملے کی تربیت کے لیے ٹریننگ سیشنز مکمل کر لیے گئے ہیں، انہوں نے بتایا کہ دو یونین کونسلز—ایک لوڈرا شکارپور اور دوسری گڑھی خیرو جیکب آباد اپنے مائیکرو پلان کے اہداف حاصل نہیں کرسکیں، جبکہ خانہ بدوش آبادیوں کو 3 سے 12 اکتوبر کے دوران پولیو کے قطرے پلائے جا چکے ہیں، ڈاکٹر دیالی گل نے اجلاس میں نشاندہی کی کہ کئی لیڈی ہیلتھ ویزیٹر غیر تربیت یافتہ ہیں اور کولڈ چین کے نظام اور انسانی وسائل کے معیار پر بھی تشویش پائی جاتی ہے، ڈی ایچ او قمبر اور جیکب آباد نے بھی اپنے اضلاع میں تربیت یافتہ عملے کی کمی کا اعتراف کی، ڈپٹی کمشنر شکارپور شکیل ابڑو نے کہا کہ کوئی بھی فیلڈ ٹیم مہم سے باہر نہیں رہے گی اور مکمل نگرانی کی جائے گی، جبکہ ڈپٹی کمشنر جیکب آباد نے بتایا کہ موبائل آبادی میں اضافے کے باعث گھر گھر مہم شروع کی گئی ہے تاکہ ہر بچے تک پولیو کے قطرے پہنچائے جا سکیں، آخر میں کمشنر لاڑکانہ نے تمام ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت کو ہدایت کی کہ وہ مؤثر رابطہ، بروقت عملدرآمد اور معیاری کارکردگی کو یقینی بنائیں تاکہ ڈویژن سے پولیو کے خاتمے کا ہدف حاصل کیا جاسکے، اجلاس میں ڈی سی لاڑکانہ، ڈی سی قمبر نے بذاتِ خود شرکت کی، جبکہ ڈی سی جیکب آباد، کشمور اور شکارپور ویڈیو کانفرنس کے ذریعے شریک ہوئے، ضلعی صحت افسران نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔