میرا شہر مہان – گوجرانوالہ ____

میرا شہر مہان
گوجرانوالہ
____
ہر شہر میں کوئی نہ کوئی کھانے والی ایک یا دو چیز یں مشہور ہوتی ھیں ۔ مگر میرے شہر گوجرانوالہ کے محلہ گرونانک پورہ میں حاجی عبدالغنی کے پاۓ کی شہرت دنیا کے کئی شہروں میں نوشۂ دیوار ھے ۔


اسی گلی میں یادگار ہریسہ اور صادق کے کھوۓ والے چنے کوفتے اور مولوی ساغر کا دیسی مرغ
بمبے کی حلوہ پوری اور لالہ سویٹ کا کھوۓ والا حلوہ
فریشکو کی ٹھنڈی لسی ۔
یوں تو سلیمان سویٹ نے بھی ناشتے میں کافی نام کمایا ھے ۔ مگر سری پاۓ تو گوجرانوالہ کی ہر گلی میں کھانے والے ھیں ۔
ناشتے کی اتنی لذت دنیا کے کسی اور شہر میں نہی ھو گی ۔


گھڑی کی سویاں جب ایک دوسرے کو پچھاڑنے والی ہوتی ھیں تو چاچا نیاز کی پودینے اور ھلکی بھنگ کی چٹنی والی دیسی گھی کی تنوری روٹی کیساتھ مچھلی کی بوٹی شائید اسکے علاوہ جنت سے ہی ملے ۔ چھوٹا قیمہ اور دال فرائی منہ سے نہی اترتی ۔
ریل بازار کے بھٹی کا تکہ اور زردہ بھی ذائقے کی دنیا میں اپنی مثال ھے ۔
اسکے مد مقابل بابا ریسٹورنٹ کا وائیٹ قورمہ ؟
توبہ اور جی ٹی روڈ پہ غنی کی کالی مرچ میں بھنی ھوئی مچھلی کی بوٹیاں ۔ تنوری گرم گرم روٹی اور چاٹی کی لسی ۔ دنیا کی کسی شراب میں اتنا نشہ نہی ھو سکتا جتنا اس حلال روٹی میں ھوتا ھے ۔
جالندھر کے گرم گرم گلاب جامن اور امرتی سیالکوٹ سویٹ کا رس گلہ یادگار کا پتیسہ سلیمان کا اخروٹ حلوہ ایمن آباد کی برفی وزیرآباد کا فالودہ۔کنگ فش اور راہوالی کی قلفی ۔
توبہ توبہ
شام کے ساۓ گہرے ھوتے ہی ماڈل ٹاؤن کا میکی چکن برگر خضر کا تکہ شھباز کی چانپیں اور امرتسری کےچڑیاں بٹیر ماڈل ٹاؤن کندن کی کڑاہی کراچی بار بی کیو کا چکن توا اور جھوری کا ٹکا ٹک پرائیم کا شنواری اور خان بیف پلاؤ اور محمدی نہاری اور گیپ چوک کی ساری ورائیٹی اور صوفی کی بریانی ۔اور مینھیٹن بائیٹ کا اکیس انچ کا پیزا ۔اف ۔
ھے کوئی ریس ؟
رات کے گہرے ھوتے ساۓ میں یادگار کے دال چاول اور سیالکوٹی دروازے کا میٹھا پان اور لیمن کی ٹھرے دار بوتل اور یادگار کا قلفہ اور سبز چاۓ کا ذائقہ کسی دوسرے شہر میں کبھی پاس کو بھی نہی آیا ۔
واقعی ھم کھا کھا کے تھک جاتے ھیں ۔ مگر میرے مہان شہر کے ذائقے ختم نہی ھوتے ۔
ڈھیروں نام ایسے ھیں ۔ جو غیر معروف و معروف ھیں ۔انکے ذائقے بھی بیشمار ھیں ۔ مگر کہاں تک لکھوں ؟
ہن بس.